میلاد النبی ﷺ اور مسلمانوں کاطرز عمل

حضو ر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم دونوں جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ان کی تعلیمات اور احکامات پر عمل کرکے اور ان کی زندگی کو مشعل راہ بنا کر دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لاکھوں درود و سلام

ہمارے پیارے نبی ﷺ پوری دنیاکے لئے رحمت بن کر آئے نہ صرف اس دنیا میں بلکہ آخرت کی دنیا کے لئے بھی رحمت ہیں اس جہاں میں بھی رحمت ، اُس جہاں میں بھی رحمت۔ حضرت محمد ﷺ کو رقرآن پاک میں رحمت العالمین کہا گیا ہے یعنی حضرت محمد ﷺ دونوں جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں دونوں جہانوں سے مراد یہ دنیا اور آخرت کی دنیا ہیں یہ دنیا اور زندگی عارضی ہے جبکہ آخرت کی دنیا اور زندگی ابدی ہے حضور پاکﷺ کی حیات جاوداں ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور ایک ایسا نمونہ ہے جس پر عمل کرکے ہم سب نہ صرف اس دنیا میں بلکہ اخروی دنیا اور زندگی میں بھی کامیاب و کامران ہو سکتے ہیں۔

ہمارے پیارے نبیﷺ 12 ربیع الاوّل کو پیدا ہوئے اور اس دن کو ہر سال پوری دنیا میں میلاد مصطفیﷺ منایا جاتا ہے اور ربیع الاوّل کا بابرکت مہینہ شروع ہوتے ہی اس سلسلے میں مختلف تقاریب منانے کا سلسلہ شروع ہوجا تا ہے میلاد النبی ﷺ کا جوش و جذبہ ہر آنے والے سال میں زیادہ سے زیا دہ ہوتا جا رہا ہے لوگ گھروں، دکانوں اور مساجد کو بڑی خوبصورتی سے سجاتے ہیں، مختلف اور منفرد جھنڈے، بتیاں اور جھنڈیاں ان کی خوبصورتی کو دوبالا کر دیتے ہیں اور محافل میلاد ربیع الاوّل کا مہینہ شروع ہوتے ہی شروع ہو جاتی ہیں جو 12 ربیع الاوّل تک خاص طور پر جاری رہتی ہیں اور بالعموم پورا مہینہ جاری رہتی ہیں۔ مسلمان اس دن جوش و جذبے، خلوص اور حضور اکرم ﷺ سے محبت اور عقیدت کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہیں جو پوری دنیا میں دیکھا جا سکتا ہے لیکن حضور اکرم ﷺ سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرنے کے لئے صرف یہی کافی نہیں کہ میلاد النبیﷺ کو شایانِ شان طریقے سے منا لیا جائے بلکہ حضرت محمد ﷺ سے محبت اور عقیدت کا عملی طور پر بھی مظاہرہ کرنا چاہیے اور اپنی زندگیاں اُن کی تعلیمات اور احکامات کے مطابق بسر کرنی چاہیے ہمیں اُسوہ حسنہ اور سنت نبویﷺ پر عمل کرکے اُن سے اپنی محبت اور عقیدت کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔

معاشرے کو امن و امان کا گہوارہ بنانے، اپنی اور دوسروں کی زندگیاں آسان کرنے، فلاح و بہبود اور سکھ چین کے لئے ان کی ذاتِ اقدس کو سامنے رکھنا چاہیے اپنے اندر وہ اوصاف پیدا کریں جن کا انہوں نے حکم دیا ہے اور ان اعمال اور باتوں سے بچیں جنہیں حضوراکرم ﷺ نے ناپسند کیا ہے اور اُن سے منع فرمایا ہے۔ ہمیں اپنے اندر اخوت، بھائی چاری ، رواداری ، میانہ روی ، ایثار ، بردباری ، صداقت ، امانت داری ، ایمانداری اور صبر تحمل جیسے اقدار کو اپنانا چاہیے اور ان کو فروغ دینا چاہیے اور شدت پسندی ، بد دیانتی ، لڑائی جھگڑے ، جھوٹ ، فریب، فرقہ واریت اور ہر قسم کے تعصبات سے نہ صرف خود کو بچانا ہوگا بلکہ دوسروں کو بھی ان سے دور رکھیں۔ اگر ہم حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات اور ان کے احکامات پر پوری طرح عمل کریں تو دنیا اور آخرت دونوں جہانوں میں کامیاب و کامران ہونگے۔

آج کل ہم صرف دکھاوے کی محبت کرتے ہیں میلاد شریف کو جوش و جذبے سے مناتے ہیں ، مختلف محفلِ نعت، جلسے اور جلوس منعقد کرواتے ہیں لیکن جو محبت اور عقیدت کا حقیقی تقاضا ہے وہ پورا نہیں کرتے ہیں یعنی حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات اور ان کے احکامات کو فراموش کر دیا ہے اس لئے ان سے حقیقی اور سچی محبت کے لئے ضروری ہے کہ نہ صرف میلاد النبیﷺ جوش و خروش سے منایا جائے بلکہحضور اکرم ﷺ کی تعلیمات اور ان کے احکامات پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے۔ اللہ پاک ہم سب کو اپنی اور اپنے حبیب حضرت محمدﷺ کی سچی اور پکی محبت نصیب کرے اور ایسی زندگی بسر کرنے کی توفیق دے جس سے اللہ تعالیٰ اور اس کا رسولﷺ خوش ہو۔ آمین ثمہ آمین
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 156720 views I live in Piplan District Miawnali... View More