قبولیّت دعا کا سب سے بہترین وقت
(Muhammad Rafique Etesame, Ahmedpureast)
حضرت ابو امامہؓ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ
رسو ل اللہﷺ سے پوچھا گیا کہ کونسی دعا سب سے زیادہ سنی جاتی ہے تو آپﷺ نے
فرمایا کی را ت کے پچھلے پہر کی دعا اور فرض نمازوں کی ادائیگی کے بعد کی
گئی دعا(رواہ البیھقی)۔
اس حدیث شریف کا مقصد یہ ہے کہ وہ کونسے اوقات ہیں کہ جن میں مانگی گئی
دعاؤں کو اللہ تبارک و تعالیٰ توجہ سے سنتے ہیں اورقبول فرماتے ہیں؟ تو آپﷺ
کے فرمان کے مطابق فرض نمازوں کی ادائیگی کے اوقات یعنی جب بندہ فرض نماز
پڑھتا ہے اور دعا مانگتا ہے تو ان دعاؤں کو توجہ سے سنا جاتا ہے اور شرف
قبولیّت سے نوازا جاتا ہے اور تہجد( نفل نماز)کے بعد مانگی گئی دعا۔
یعنی گھر والے سو رہے ہیں مگر یہ اللہ کا بندہ اٹھتا ہے وضو کر کے مصلّٰے
پر آتا ہے، تہجد کے نوافل ادا کرتا ہے، اللہ کے حضور گڑگڑاتا ہے، اپنی
خطاؤں پر شرمندہ و نادم ہوتاہے، آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں تو بندہ کی
یہ حالت اللہ کو بہت پسند آتی ہے۔ علاّمہ اقبال نے شائد اسی موقعہ کیلئے
کہا ہے کہ......
موتی سمجھ کہ شان کریمی نے چن لئے
قطرے جو تھے میرے عرق انفعال کے
ارشاد باری تعالیٰ ہے(وہ مسلمان اللہ کو محبوب ہیں) جن کے پہلو (رات کی
عبادت کے لئے) اپنے بستروں سے جدا رہتے ہیں(القرآن)
تو تہجد کی نماز کی ادایئگی والا مومن اس آیت کا مصداق بنتا ہے، مقصدیہ
نہیں کہ وہ تمام رات بستروں پرآتے ہی نہیں بلکہ حسب توفیق وہ رات کو جتنی
بھی عبادت کر سکتے ہیں کرتے ہیں۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق دعا ئیں تو اللہ تعالیٰ ہر آن اور ہر جگہ سنتے ہیں
اور اس کیلئے وقت اور جگہ کی کوئی قید نہیں ، مسلمان جب بھی چاہے اور جس
وقت چاہے اپنے لئے یا اپنے عزیز و اقارب کیلے دعا کر سکتا ہے مگر خصوصی طو
ر پر وہ دعائیں جو فرض نمازوں کی ادایئگی کے بعد مانگی جاتی ہیں قبول ہوتی
ہیں کیونکہ ہر مسلمان پر پانچ وقت کی نماز ادا کرنا فرض ہے اور جب وہ اللہ
کے حکم کی تعمیل میں نماز ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہوتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو فرض نمازوں کی ادایئگی اور تہجد کہ نماز پڑہنے کی
توفیق ادا فرمائے آمین۔ |
|