حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ
تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے گودنے والیوں اور گودوانے والیوں
پر لعنت بھیجی ہے۔ چہرے کے بال اکھاڑنے والیوں اور حسن کے لیے آگے کے
دانتوں میں کشادگی کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے کہ یہ اللہ کی پیدا کی
ہوئی صورت میں تبدیلی کرتی ہیں۔
صحیح بخاری۔1377)
میرے بھائیوں آپ اس حدیث سے بخوبی اندازاہ لگا سکتے ہیں کہ یہ حدیث آج کل
کے معاشرے پر کتنا پورا اترتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟آج جگہ جگہ بیوٹی پارلر کھلے
ہوئے ہیں جہاں اللہ کی بنائی ہوئی اشرف المخلوقات کو بقول انکے کہ ہم چار
چاند لگاتے ہیں نعوذبااللہ کیا اللہ تعالیٰ اپنی تخلیق کردہ انسان میں کوئی
کمی کرسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟اللہ کہاں جارہے ہیں ہم کھلم کھلا اعلان جنگ
کررہے ہیں پھر کہتے ہیں کہ مہنگائی کیوں ہے ۔۔۔۔۔؟ ٹیکس دیتے ہیں مگر بجلی
نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔؟ حضرت یوسف علیہ اسلام بھی اللہ کی تخلیق کی ایک اعلیٰ
مثال ہیں جنہیں اللہ نے دنیا کا آدھا حسن دیا پھر کیا یہ بیوٹی پارلر والے
یہ کیوں نہیں پڑھتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ کیا حدیث اور قرآن نہیں پڑھتے جہاں صاف اور
واضح الفاظ میں لکھا ہے اور حدیث میں یہ واضح ہے کہ جو یہ کام کرتے ہیں اور
جو کرواتے ہیں دونوں پر اللہ کی لعنت ہے کیوں کہ یہ دونوں اللہ کی پیدا کی
ہوئی صورت میں تبدیلی کرتے ہیں میرے بھائیوں اور جو بیوٹی پارلر کے اندر
ہوتا ہے اور ہماری مائیں اور بہنوں کے ساتھ ہوتا ہے وہ آپ کے سامنے ہے
خدارا اللہ سے اعلان جنگ نہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ورنہ وہ وقت دور نہیں جب اللہ
کی پکڑ اور گرفت میں آجائیں
M.Adnan.Alam
NEWSONE CHANNEL |