سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی کی
جانب سے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کی سربراہی میں یونیورسٹی میں زیر
تعلیم طلباء و طالبات میں سے میرٹ پر منتخب پچاس طالب علموں کیلئے دس روزہ
نیشنل لیڈرشپ پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ اس مطالعاتی دورے کے دوران طالب
علموں نے اپنے ملک پاکستان کی دارالحکومت اسلام آباد کے قومی اداروں کا
دورہ کیا۔ کسی بھی سرکاری یونیورسٹی کی جانب سے اپنے طالب علموں کیلئے اس
طرح کی آؤٹ آف کیمپس مطالعاتی سرگرمیوں کا انقعاد ایک انتہائی منفرد اقدام
تھا ۔ اس دورے کا مقصد مستقبل کے معماروں کو یونیورسٹی کیمپس سے باہر لے
جاکر ا ن کو زندگی کے کامیاب افراد سے ملاقات کرانا اور ان کو مختلف حکومتی
محکموں اور دیگر جامعات سے واقف کرانا تھا، تاکہ ان کی قائدانہ صلاحیتوں
Leadership Skills میں مزید نکھار پیداہو۔ اس پروگرام میںیونیورسٹی کے
مختلف شعباجات سے پچیس طلباء و پچیس طالبعات اور ان کی رہنمائی کیلئے ڈینز
اور فیکلٹی اراکین کا ایک طریقہ کار کے تحت میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کیا
گیا تھا، جس طریقہ کار میں ان کے اکیڈمک نمبرز، انٹرویو زا ور پریزینٹیشن
اسکلز کو مدنظر رکھ کر کیا گیاتھا۔
ایس ایم آئی یو کا تقریباً 80 رکنی وفد 16 جنوری 2016 کو وائس چانسلر ڈاکٹر
محمد علی شیخ کی قیادت میں کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اسلام آباد
کیلئے روانہ ہوا ۔17 جنوری بروز اتوار طالب علموں کو سیاحتی مرکز مری کی
سیر کرائی کرائی گئی جہاں پر طلباء و طالبات نے بھرپور طریقے سے سیر و
تفریح کی۔18 جنوری سے نیشنل لیڈرشپ پروگرام کا آغاز علامہ اقبال اوپن
یونیورسٹی کے دورے سے کیا گیا۔آڈیٹوریم ہال میں پہنچنے پر ایس ایم آئی یو
کے وفد کو خوش آمدید کہا گیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر AIOU پروفیسر ڈاکٹر
شاہد صدیقی نے کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے اس نیشنل لیڈرشپ پروگرام سے
مستقبل میں کئی لیڈرز پیدا ہونگے۔ یہ ایک انتہای اعلیٰ پروگرام ہے جو وائس
چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے شروع کیا ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر ٗایس
ایم آئی یو ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ انہوں نے اپنے دس روزہ دورے کا
آغاز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے کیا ہے اور یہاں آکر تصدیق ہوئی کہ
واقعی اوپن یونیورسٹی پاکستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے۔ سندھ مدرستہ
الاسلام یونیورسٹی کو لیڈرس کی نرسری کے طور پر پہچانا جاتا ہے کیونکہ بانی
پاکستان ٗ قائداعظم محمد علی جناح ٗ سر عبداﷲ ہارون اور سر شاہ نواز بھٹو
جیسے لیڈرز نے یہاں سے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ بعد ازاں وفد نے
یونیورسٹی کے ایف ایم ریڈیو اینڈ ٹی وی اسٹوڈیوز ٗ مرکزی لائبریری اور
یونیورسٹی کے پرنٹنگ پریس کا بھی کیا۔
دوپہر میں ایس ایم آئی یو کا وفد قومی اسمبلی پہنچا جہاں پر جوائنٹ
سیکریٹری مشتاق احمد نے وفد کا استقبال کیا اور قومی اسمبلی کی افادیت،
قانون سازی اور دیگر اسمبلی امور کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے بعد
طالب علموں نے سوالات پوچھے جن کے جوابات جوائنٹ سیکریٹری نے دیے۔وائس
چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے سندھی روایتی
’’کھیس‘‘ اور قائد اعظم کی سندھ مدرستہ الاسلام میں موجود ۱۹۴۳ء کی ایک
یادگار تصویربطور سوینیئرز پیش کیے۔ بعد ازاں اسیپکر اسمبلی ایاز صادق کی
جانب سے ایس ایم آئی یو وفد کو خاص طور پر اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کی
دعوت دی گئی۔وفد جب اسمبلی پہنچا تو اس وقت قومی اسمبلی کا 28 واں اجلاس
جاری تھا۔ اسپیکر ایاز صادق نے جب مائیک پر اعلان کیا کہ وزیٹنگ گیلری میں
تاریخی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کا وفد موجود ہے تو تمام
اراکین اسمبلی نے ڈیسکس بجا کر وفد کا استقبال کیا۔تمام طالبعلموں اور
اساتذہ کرام کیلئے یہ یقیناًایک ناقابل فراموش لمحہ تھا جب قانونساز اسمبلی
نے انکو اس انداز میں خوش آمدید کہا۔
اسکے بعدوفد سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے سپریم کورٹ
پہنچا ۔لائبریری ہال میں تعارفی خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی
شیخ نے کہا کہ یہ ایک تاریخی درسگاہ ہے جس نے کئی نامور قانوندان پیدا کیے
جن میں جسٹس سجاد علی شاہ، سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس طفیل علی
عبدلراحمن، معروف قانوندان اے کے بروہی اور دیگر شامل ہیں۔ اس موقع پر خطاب
کرتے ہوئے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ نیشنل لیڈرشپ پروگرام سے
طلبہ کی علمی سطح میں اضافہ ہوگا، نوجوان نسل کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتی
ہے کیونکہ اس کا مستقبل نوجوانوں سے ہی وابستہ ہوتا ہے۔بعد میں طلبا ء و
طالبات نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سوالات بھی پوچھے ۔ آخر میں وائس چانسلر
ڈاکٹر محمد علی شیخ نے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو سوینیئرز پیش کیے جبکہ
طالبعلموں نے ملک کی اعلی عدلیہ کے کورٹ رومز کا دورہ بھی کیا۔
19 جنوری کو ایس ایم آئی یو کے وفد نے وفاقی وزرات برائے تعلیم و تربیت،
قائد اعظم یونیورسٹی اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمینٹ اکنامکس ’’پائیڈ‘‘
کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مملکتی وزیر انجینئر بلیغ الرحمن
نے کہا کہ انہیں سندھ مدرستہ السلام کے وفد سے ملاقات کرکے بے حد خوشی ہوئی
ہے، یہاں پر زیرتعلیم طالبعلم بہت خوش قسمت ہیں کہ وہ بانی پاکستان کے مادر
علمی میں زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے طالبعلموں کو ہدایت کی کہ اگر وہ مستقبل
کے لیڈڑز بننا چاتے ہیں تو انہیں اپنی تعلیم اور مہارت کو بڑھانا ہوگا۔وائس
چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ ایس ایم آئی یو کو ایچ ای سی نے ڈبلیو
کیٹیگری دی ہے ، یہاں کے طالبعلموں میں مستقبل کے لیڈرز بننے کی بھرپور
صلاحیت موجود ہے۔ وزارت کی جانب سے وفد کو ظہرانہ پیش کیا گیااور سوینیئرز
بھی پیش کیے گئے۔اس سے قبل قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید
اشرف نے کہا ہے کہ ہمیں ایس ایم آئی یو پر فخر ہے کیونکہ یہ ادارہ قائد
اعظم محمد علی جناح کا مادر علمی ادارہ ہے، ڈاکٹر محمد علی شیخ ایک وژنری
اور ترقی پسند سوچ کی حامل شخصیت کے مالک ہیں جن کی کاوشوں کی وجہ سے یہ
ادارہ ملک کی اہم اور اعلیٰ جامعات میں شمار ہونے لگا ہے۔بعد ازاں وفد نے
پائیڈ کا دورہ بھی کیا۔آخر میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے قائد
اعظم یونیورسٹی اور پائیڈ کے وائس چانسلرزکو سوینیئرز پیش کیے۔شام میں
فیکلٹی اراکین اور طالبعلموں نے لوک ورثہ کا دورہ کیا۔
20 جنوری کو وفد نے نیشنل ڈفینس یونیورسٹی "NDU" اور نیشنل یونیورسٹی آف
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی "NUST" کا دورہ کیا۔ آڈیٹوریم ہال میں لیفٹیننٹ کرنل
محمد جاوید غفار راؤ نے وفد کو نیشنل ڈفینس یونیورسٹی کے مطلق بریفنگ دی
اور بتایا کہ این ڈی یو نہ صرف ایشیا بلکہ ترقی پذیر ممالک میں دفاعی تعلیم
اور تحقیق کے حوالے سے سب سے نمایاں یونیورسٹی ہے۔این ڈی یو کے صدر
لیفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر نے وفد کے اراکین سے ملاقات کی اوردورہ کرنے
پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آج آپ کو اپنے درمیان پا کر بہت
خوشی محسوس ہوئی ہے۔وی سی ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ این ڈی یو کا معیار
اور نضم و ظبط باقی تمام اداروں سے کافی بہترہے، انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل
انور علی حیدر کو ایس ایم آئی یو کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ آخر میں
تمام طالبعلموں نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات وار گیمنگ سینٹر، کنٹمپرری
اسٹڈیز اور ڈجیٹل آن لائن لائبریری کا دورہ کیا۔اس کے بعد وفد نے نیشنل
یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی NUST کا دورہ کیا۔
21 جنوری کے دن وفد نے نیشنل لائبریری سے مطالعاتی دورے کا آغاز کیا۔ اس کے
بعد وفد نے نیشنل اکاؤنٹبلٹی بیورو ’’نیب‘‘ کے چیئرمین قمر الزمان چوہدری
سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیئرمین نیب نے وفد میں شامل
طالبعلموں کو نیب کے کام کرنے کے طریقہ کار کے متعلق آگا کیا۔انہوں نے کہا
کہ ایس ایم آئی یو جیسے ادارے نسل نو کو ایسی تعلیم فراہم کرنے کیلئے مشعل
راہ ہوسکتے ہیں جس سے بدعنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر وائس
چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے نیب کے ساتھ ملکر کام کرنے اور ایس ایم آئی
یو میں کردار سازی انجمنوں ’’کریکٹر بلڈنگ سوسائیٹیز ‘‘کے قیام کیلئے ملکر
کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے نیب چیئرمین کا شکریہ ادا کیا
اور ان کو سونیئرز بھی پیش کیے۔ نیب کی ڈائریکٹر جنرل مس عالیہ رشید اور
سید خالد اقبال نے بھی وفد کو نیب کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر
چیئرمین نیب کی طرف سے وائس چانسلر سمیت وفد میں شامل تمام اراکین کو بھی
سونیئررز پیش کیے گئے۔بعد میں وفد کے اراکین سینیٹ سیکریٹریٹ پہنچے جہاں پر
ڈپٹی سیکریٹری سینیٹ ڈاکٹر پرویز نے وفد کا استقبال کیا اور سینیٹ کی تشکیل
اور دیگر امور پر بریفنگ دی۔ بعد ازاں سینیٹ چیئرمین رضا ربانی نے وفد سے
ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل سے پرامید ہیں کیونکہ
پاکستان کی نئی نسل بہت ذہین اوربیشمار خوبیوں کی مالک ہے۔ رضا ربانی نے
کہا کہ نوجوان طالب علموں کو لیڈرشپ کے بارے میں سیکھنا اور اپنی صلاحیتوں
کے بارے میں معلوم کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ان کو تب تک سوالات پوچھتے رہنا
چاہیئے، جب تک وہ اپنے حقوق حاصل نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا
جب کراچی بہتر طلباء سیاست کا مرکز تھا، لیکن بعد میں آمریتی دور میں اسے
ختم کردیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد علی شیخ ایک بہترین
انسان ہیں، جنہوں نے اپنی یونیورسٹی کے طالب علموں کو سیکھنے کا یہ ایک
شاندار موقع فراہم کیا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ میاں رضا ربانی کا قائد اعظم محمد
علی جناح سے ایک تعلق ہے، ان کے والد قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی
ساتھی تھے۔ انہوں نے چیئرمین سینٹ کا شکریہ بھی ادا کیا ، جنہوں نے سندھ
مدرسہ یونیورسٹی کے طالب علموں کو سینیٹ سیکریٹریٹ کا دورہ کرنے کا موقع
فراہم کیا۔اس موقع پر ایس ایم آئی یو کے طالبعلموں نے چیئرمین سینیٹ سے
سوالات بھی پوچھے اور آخر میں انکو یونیورسٹی کی طرف سے سونیئرزبھی پیش کیے
جبکہ رضا ربانی کی طرف سے بھی وفد میں شامل تمام اراکین کوسووینیئرزکے طور
پردستور پاکستان کی کتابیں پیش کیے گئے۔وفد نے سینیٹ گیلیری میں کچھ دیر
قیام بھی کیا۔
وفد نے اسی دن وفاقی محتسب اعلیٰ سلمان فاروقی سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع
پر سلمان فاروقی نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام کی اپنی ایک تاریخ ہے ‘آپ
لوگ خوش قسمت ہیں کہ ایک ایسے ادارے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں سے
بانی پاکستان نے تعلیم حاصل کی۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ
نے کہا کہ سلمان فاروقی سندھ مدرسہ کے سابق طالعبلم Alumni ہیں ،اور یہ ایس
ایم آئی یو کے طالبعلموں کیلیے ایک مثال ہے ۔ اسی طرح محنت کرکے موجودہ
طالبعملوں میں سے بھی مستقبل میں کئی لیڈرز پیدا ہونگے۔
نیشنل لیڈرشپ پروگرام کا سب سے بڑااور میگا ایونٹ 22 جنوری کے دن سرینا
ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوا۔جہاں پر ’’عالمی امن اور تعلیم کے ذریعے
استحکام ‘‘ کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا،سیمینار کا افتتاح پاکستان
میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی
سفیر نے سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کا
سیمینار میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور
امریکا کے تعلقات کے ذریعے پاکستان میں تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر فروغ
دیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحال اور محفوظ پاکستان کیلئے تعلیم بہت
ضروری ہے۔ امریکی سفیر نے مزید کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی پاکستان کی ایک
اہم یونیورسٹی ہے، کیونکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اس
درسگاھ سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ خوش ہیں کیونکہ وہ آج
مستقبل کے لیڈرز سے خطاب کرررہے ہیں۔
سیمینار کے دوسرے سیشن میں طلباء و طالبات نے ’’انٹرنیشنل پیس اینڈ
اسٹیبلٹی تھرو ایجوکیشن‘‘ کے موضوع پر اپنی اپنی پریزینٹشن پیش
کی۔پریزینٹیشن کیلئے طلباء و طالبات کے دس علیحدہ علیحدہ گروپس بنائے گئے
تھے۔ سب سے بہترین اور فاتح گروپس کا تعین کرنے کیلئے فیکلٹی اراکین پر
مشتمل ایک جوری بنائی گئی۔ اس موقع پر امریکی سفارتخانہ کے نمائندوں نے بھی
ایس ایم آئی یو اسٹوڈنٹس کی پریزینٹیشنز کو سنا اور ان کو داد بھی دی۔
سیمینار کے آخری سیشن کے مہمان خصوصی یورپی یونین کے پاکستان میں تعینات
سفیر جین فرانکوئس تھے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پرامن معاشرہ تعلیم کے
ذریعے ہی تعمیر کیا جاسکتاہے۔ یورپی یونین پاکستان کے طالب علموں کیلئے بہت
اسکالرشپس دے رہا ہے۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے زیادہ سے زیاد ہ
نوجوان اس سے فائدہ حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی سندھ میں تعلیم
کے شعبے میں کام کررہے ہیں اور اسی جذبے کے ساتھ آئندہ بھی کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ آج میں مستقبل کے رہنماؤں سے مخاطب
ہوں۔
اس موقع پر اپنے خطا ب میں سندھ دمدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر
محمد علی شیخ نے کہا کہ امریکی اور یورپی سفیر پاکستان کی تعلیمی ترقی میں
بڑی گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تعلیم ایک ہی ذریعہ ہے جس
کے ذریعے معاشرے سے دہشتگردی اور فرق کو ختم کیا جاسکتاہے۔ آخر میں ڈاکٹر
محمد علی شیخ نے امریکی اور یورپی سفیر کو روایتی سندھی شال’’کھیس‘‘
اورسندھ مدرستہ اسلام اور قائد اعظم سے منسلک تاریخی تصویر سونیئر کے طور
پر پیش کی جبکہ امریکی اور یورپی سفراء نے ڈاکٹر محمد علی شیخ کو بھی شیلڈز
پیش کی۔پروگرام کے آخر میں وی سی ایس ایم آئی یو ڈاکٹر محمد علی شیخ نے
پریزینٹیشن میں فرسٹ سیکنڈ اور تھرڈ پوزیشین لینے والے گروپس میں انعامات
تقسیم کیے۔ پریزینٹیشن میں پہلی پوزیشن فیکلٹی ممبر امین خواجہ کے گروپ نے
حاصل کی۔ جن میں عمیر خان، حسنین، ارشمان اور محسن شامل تھے۔ جبکہ اس کے
علاوہ لیڈرشپ پروگرام کے دوران عمدہ کارگردکی دکھانے والے دیگر طالبعلموں
میں بھی انعامات تقسیم کیے گئے۔
دورے کے آخری دونوں دن 23 اور 24جنوری کو ایس ایم آئی یو وفد نے اسلام آباد
اور پتریاٹہ کے تفریحی مقامات کی سیر کی۔مجموعی طور پر اس پروگرام کا مقصد
ملک میں لیڈرشپ کو پروان چڑھانا تھا تاکہ مستقبل میں زندگی کے مختلف شعبہ
ہائے جات میں نمایاں نام پیدا ہوں سکے۔ اس سے قبل بھی 2015 میں ایس ایم آئی
یو کے طالبعلم مطالعاتی دورے پر برطانیہ کا دورہ کرچکے ہیں جبکہ 2016 میں
مزید ہونہار طالبعلموں کو امریکا، بھارت اور چین کا مطالعاتی دورہ کرایا
جائے گا۔ص |