لباس۔۔۔ذوقِ حُسن کا مظہر اور تہذیب و تمدن کا عکاس

ہمارا مذہب اسلام ایک کا مل مذہب ہے۔ اسلام کی رُ و سے سب کو سادہ اور موزوں لباس پہننا چاہیے جو جسم کو صیحح طریقے سے ڈھانپے اور اس سے جسم کی نمائش نہ ہو ۔اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ’’اپنے جسموں کو اچھی طرح ڈھا نپو‘‘۔ اس لیے کپڑوں کا انتخاب کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔قرآن مجید میں بھی لباس کے بارے میں اسلامی اقدار کے مطابق ملبوس ہونے کی تلقین فرمائی گئی ہے۔اسلام نے لباس میں سادگی کو پسند کیا ہے۔لباس قدرے ڈھیلا ہونا چاہیے۔ڈھیلالباس نہ صرف پسند یدہ سمجھاجاتا ہے بلکہ صحت کے اصولوں کے بھی مطابق ہوتا ہے۔اسی طرح اسلام میں باریک لباس کو ناپسند کیا گیا ہے ۔مناسب لباس جسم کو لوگوں کی بُری نظروں سے بچاتا ہے اور پہننے والے کی شخصیت کو بھی دلکش بناتاہے۔ اسلام لباس میں سادگی،سترپوشی، تکبرکی نفی اور میانہ روی کی تلقین کرتا ہے۔موزوں لباس کا انتخاب Selction of Appropriate Dress بہت ضروری ہے کیونکہ لباس کا انسان کی شخصیت پر اثر ہوتا ہے۔اس لیے ایک پرُکشش شخصیت کے لیے لباس کا موزوں ہونا بہت ضروری ہے:لباس عُمر کے مطابق ،پیشے اور مشغلے کے مطابق ،آمدنی کے مطابق ،کنبہ اور حثییت کے مطابق ،موسم کے مطابق ،موقع محل کے مطابق ،شخصیت کے مطابق اور رسم ورواج کے مطابق خریدنا اور زیب ِتن کرنا چاہیے لباس کا انتخاب کرنے میں سب سے اہم بات پہننے والے کی عمر ہے۔مثلاََ شیر خوار بچے تیزی سے بڑھ رہے ہوتے ہیں ۔اس لیے اُن کا لباس ڈھیلا ،آرام دہ اور ہلکے رنگوں کا ہونا چاہیے ۔اسی طرح بہت باریک اور نازک کپڑے کا استعمال چھوٹے بچوں کے لیے مناسب نہیں ۔سکول جانے والے بچوں کا لباس مناسب سائز اور شوخ رنگوں میں ہونا چاہے ۔جو ان افراد شخصیت کی مناسبت سے رنگ ،اسٹا ئل اور کپڑے کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔بڑی عمر کے لوگوں کالباس کپڑے اور اسٹائل کے ساتھ ساتھ آرام دہ ہونا چاہے لباس ہمیشہ روزمرہ کے مشاغل اور سرگرمیوں کے مطابق ہوناچاہیے جو لوگ عام طور پرگھر میں رہتے ہیں ان کو کم اور کام کرنے والے لوگوں کو نسبتاََ زیادہ کپڑوں کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی طرح دفتر اور فیکٹر ی میں کام کرنے والوں کو الگ طرح کے کپڑے درکار ہوتے ہیں۔کپڑے خریدتے وقت ہمیشہ اپنی آمدنی کاخیال رکھنا چاہیے ۔کیونکہ بغیر سوچے سمجھے مہنگا کپڑا خریدنے سے آپ مشکلا ت کا شکار ہو سکتے ہیں اسی طرح یہ سوچ لینا چاہیے کہ کپڑے کی ضرورت ہے بھی کہ نہیں تاکہ دوسری اہم ضرورت کا پیسہ صرف کپڑوں پر ضائع نہ ہو۔ اپنی آمدنی سے زیادہ لباس پر خرچ کرنے سے انسان مالی پرشانی کا شکار ہوسکتا ہے۔لباس کا انتخاب اپنے کنبے اورحیثیت کے مطابق کرنا چاہیے۔فیشن کو بھی اسی حد تک اپنانا چاہیے جس کی اجازت آپ کاکنبہ دے ۔کُنبہ کے افراد کی تعداد لباس کے انتخاب پر اثر انداز ہوتی ہے۔موسم کے مطابق خریدا ہو ا لباس آرام دیتا ہے ۔اس لیے چا ہیے کہ موسم کی گرمی سردی کے مطابق انتخاب کیا جائے۔گرمیوں میں کاٹن ،لان ململ کے کپڑے آرام دہ محسوس ہوتے ہیں جبکہ سردیوں میں موٹے اور گرم کپڑئے استعمال کیے جاسکتے ہیں ۔موقع کے مطابق پہنا گیا لباس انسان کواچھا لگتا ہے ۔اسی لیے لباس کے انتخاب میں موقع کو ذہن میں رکھنا چاہیے مثلاََ غمی کے موقع پر شوخ اور بھڑ کیلے لباس اچھے نہیں لگتے ۔اسی طرح خوشی کے موقع پر بہت زیادہ سادہ کپڑے بھی بھلے نہیں لگتے۔لباس ہماری شخصیت پر نمایاں اثر کرتاہے۔ اپنی شخصیت کے مطابق لباس کا انتخاب کرنا چاہیے ۔لباس کا اثر ہماری شکل وصورت ، قدوقامت اور ڈیل ڈول پر پڑتا ہے اور اس سے ہمارے اند رخود اعتمادی پیدا ہوتی ہے لباس ہماری شخصیت پر نمایاں اثر کرتاہے۔ اپنی شخصیت کے مطابق لباس کا انتخاب کرنا چاہیے ۔لباس کا اثر ہماری شکل وصورت ، قدوقامت اور ڈیل ڈول پر پڑتا ہے اور اس سے ہمارے اند رخود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔ہم مناسب ڈیزائن اور رنگوں کے استعمال سے اپنی شخصیت کو پرُکشش بنا سکتے ہیں ۔انسان ایک دوسرے سے مل کر رہتا ہے لوگوں میں گھلنے ملنے اور اُن سے اچھے تعلقات رکھنے کے لیے وہاں کے رسم ورواج کا خیال رکھتا ہے۔لباس میں بھی ماحول کے مطابق رسم رواج کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔خوش باش اور ہنس مکھ شخصیت کو ذراشوخ رنگ کا لباس پہننا چاہیے جو جدید فیشن کے مطابق ہو کیونکہ اگر وہ ہلکے رنگ کالباس زیب تن کرے گا تو وہ اس کی شخصیت کے مطابق نہیں ہو گا ۔خوش باش اور ہنس مکھ شخص چونکہ شوخ ہوتا ہے اس لیے اس کے لیے شوخ رنگ کالباس ہی موزوں ہوگا ۔لباس جسم کی حفاظت کرنے اور سکون پہنچانے کا بنیادی ذریعہ ہے۔انسان لباس پہن کرنہ صرف خوبصورتی حاصل کرتا ہے بلکہ جسم کے تمام عیوب کو بھی چھپالیتا ہے۔لباس پہننے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں۔لباس پہننے کا اہم ترین فائد ہ انسانی جسم کو ڈھا پننا ہے اور ننگے پن سے محفوظ کرنا ہے۔لباس جسم کو بدلتے موسم کے شدید ترین اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ایک طرف شدید گرمی ،لُو اور تیز دھوپ سے بچاتا ہے تو دوسری طرف موسم سرما کی تیز اور ٹھنڈی ہو اؤں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔اس لحاظ سے موسم کی مناسبت سے لباس کا انتخاب کرنا چاہیے ۔سردیوں میں موٹے اور گرم کپڑے جبکہ گرمیوں میں باریک اور ہلکے لباس کا انتخاب کرناچاہیے۔مناسب لباس بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے انسان کی جِلد حساس ہوتی ہے ۔لباس جسم کو جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے۔اگر جسم پر لباس نہ ہو تو جراثیم جِلد پر حملہ آور ہوتے ہیں اور بیماری کا باعث بنتے ہیں جبکہ دوسری صورت میں لباس تک پہنچ کر ہی رُک جاتے ہیں اور جِلد تک نہیں پہنچ پاتے جس کے نتیجہ میں جِلدبیماری سے محفوظ رہتی ہے۔لباس سے معاشرتی ماحول کی پہچان ہوتی ہے لباس کسی بھی ملک کی تہذیب ،علاقہ اور ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔ہر علاقے کے اپنے مخصو ص لباس ہوتے ہیں ۔مثلاََ پاکستان کے چاروں صوبوں کے لباس اپنے اپنے علاقہ کی نمائندگی اور عکاسی کرتے ہیں۔لباس حسنِ ذوق کو ظاہر کرتا ہے انسان کے لباس سے اُس کے ذوق کی پہچان ہوتی ہے۔لباس سے انسان کا سلیقہ نظر آتا ہے ۔خوش مزاج اور صاف ستھرے طبیعت کے لوگ ہمیشہ صاف ستھر ا اور داغ کے بغیر لباس پہنتے ہیں ۔اسی طرح لباس میں رنگوں اور ڈیزائنوں کا استعمال بھی انسانی مزاج کا پتہ دیتا ہے۔لا پر واطبیعت کے لوگ لباس کی سلائی اور جوتوں کی گندگی پر بالکل توجہ نہیں دیتے ۔ہروہ چیزجو ہماراجسم ڈھاپنے کے لیے استعمال ہوتی ہے وہ ’’لباس‘‘کہلاتی ہے۔جو پہننے والے کی عمر ۔رنگ ،مزاج ،قدوقامت ،موسم اور موقع محل کے مطابق صحیح ہو اور وقت کے تقاضوں کو بھی بخوبی پورا کرتا ہو‘‘۔لباس کا اہم ترین فائدہ انسانی جسم کو ڈھانپنا ہے اور ننگے پن سے محفوظ کرنا ہے اس لیے لباس خریدتے وقت مندرجہ بالا امور کو ذہن میں رکھنا چاہیے-
Rasheed Ahmed Naeem
About the Author: Rasheed Ahmed Naeem Read More Articles by Rasheed Ahmed Naeem: 126 Articles with 122378 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.