موت کی تمنّا یا لمبی عمر،کونسی چیز بہتر ہے ؟

حضرت سعد بن عبیدؓ سے روایت ہے فرمایا نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلّم نے کہ تم میں سے کوئی موت کی تمنّا نہ کرے کیونکہ اگر وہ نیک شخص ہے تو ہو سکتا ہے کہ اسکی نیکیاں زیادہ ہو جائیں اور اگر وہ گناہگار ہے تو اسے گناہوں سے بچنے اور توبہ کی توفیق مل جائے(رواہ البخاری)

حضرت جابرؓ سے روایت ہے فرمایا نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلّم نے کہ موت کی تمنّا نہ کرو کیونکہ یہ مصیبت اور خوفناک چیز ہے اور سعادت کی بات یہ ہے کہ بندہ کی عمر طویل ہو اور اللہ تبارک و تعالیٰ اسے انابت کا رزق عطا فر مائیں(رواہ احمد)

ان دونوں احادیث میں موت کی تمنا کرنے سے منع کیا گیا ہے اور سعادت کی بات یہ بیا ن کی گئی کہ بندہ کی عمر طویل ہو اور اللہ تبارک و تعالیٰ اسے اپنی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

بعض لوگ مصائب زندگی یا کسی بیماری سے گھبرا کر موت کی تمنا کرنے لگتے ہیں یا خود کشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو کہ دونوں چیزیں اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں کیونکہ موت نے اپنے وقت پر ہی آنا ہے اس سے پہلے نہیں آسکتی ارشاد باری تعالیٰ ہے’’کسی جان کو موت آ نہیں سکتی مگر اللہ کے حکم سے اور اسکی اجل کا وقت مقرر ہے‘‘(القرآن)۔

یعنی وقت مقرر سے پہلے موت نہیں آ نہیں سکتی اور جب اسکا وقت آئے گا تو اس نے آ ہی جانا ہے کوئی اسے روک نہیں سکتا۔ اور موت بڑی خوفناک چیز ہے اور نزع کا عالم یعنی سکرات موت کی کیفیّت اس طرح بیان کی گئی ہے جیسے باریک کپڑے کو کسی خار دار جھاڑی پرڈال کر اسے کھینچا جائے تو جس بے ترتیبی سے اسے نوچا جاتا ہے اور وہ پھٹتا ہے تو یہی کیفیّت سکرات موت کی ہے یہ الگ بات ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے فضل و کرم سے کسی مومن کی روح آسانی سے قبض ہو جائے۔

بہر حال موت نے تو آنا ہی آنا ہے پھر کیوں اسکی تمنا کی جائے ہو سکتا ہے کہ پریشانیاں و مصائب وہاں بھی ختم نہ ہوں کیونکہ یہ دنیا دارلعمل ہے اور آخرت دارالجزا ء ہے خدانخواستہ کسی شخص کو مرنے کے بعد اگر اسکے غلط اعمال کا بدلہ ملنا شروع ہو گیا تو اسے وہاں بھی آرام و چین نصیب نہ ہوگا کہ......
اب تو گھبرا کہ یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے
مرکے بھی چین نہ پایا تو کدہر جائیں گے

بہتر یہ ہے کہ موت کی آرزو کرنے کی بجائے اسکی تیاری کیجائے۔ حدیث شریف میں آتا ہے ایک شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلّم سوا ل کیا کہ قیامت کب قائم ہو گی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلّم نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے موت کی تیاری کر لی ہے؟ تو اس نے نفی میں جواب دیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلّم نے فرمایا کہ ’من مات فقد قامت قیٰمتہ‘ کہ جو شخص فوت ہوگیا تو اسکی قیامت تو قائم ہو گئی(المشکوٰۃ المصا بیح)

اور چھوٹی عمر کے مقابلہ میں بڑی عمر کو اس لئے بہتر فرمایا گیاکہ جتنی عمر لمبی ہو گی اسی لحاظ سے اسکی نیکیاں بھی زیادہ ہونگی اور اسے رجوع الی اللہ کی توفیق ملنے کی بھی امید ہے۔
Muhammad Rafique Etesame
About the Author: Muhammad Rafique Etesame Read More Articles by Muhammad Rafique Etesame: 196 Articles with 320813 views
بندہ دینی اور اصلاحی موضوعات پر لکھتا ہے مقصد یہ ہے کہ امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کے فریضہ کی ادایئگی کیلئے ایسے اسلامی مضامین کو عام کیا جائے جو
.. View More