آپ نے اکثر ایسے لوگوں کے بارے میں تو سنا ہوگا جن کی
زندگی صرف کسی مخصوص غذا کے سہارے گزر رہی ہے مثلاً صرف دودھ یا چاول پر٬
لیکن آج ہم آپ کو ایسے شخص کے بارے میں بتائیں گے جو ریت کھا کر زندگی گزار
رہا ہے-
جی ہاں ایک بھارتی شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ روزانہ ایک پلیٹ ریت ضرور کھاتا
ہے-
|
|
45 سالہ ہنس راج معمول کی غذاؤں کے بجائے اینٹوں اور پتھروں کے ٹکڑے چباتا
ہے اور راج کا کہنا ہے کہ یہ چیزیں اسے توانائی اور معدنیات فراہم کرتی ہیں-
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں کا رہائشی 20 سال کی عمر سے
اس عادت کا شکار ہے اور اسی وجہ سے گاؤں میں سینڈ مین 'the sand man' کے
نام سے جانا جاتا ہے-
ڈاکٹروں کے مطابق ممکن ہے کہ یہ شخص Pica نامی بیماری کا شکار ہو- اس
بیماری میں انسان اپنی بھوک مٹانے کے لیے غیر خوردنی اشیاﺀ کو غذا بنانا
شروع کردیتا ہے-
یہ بیماری اس وقت خطرناک نوعیت بھی اختیار کرسکتی ہے جب انسان کوئی ایسی شے
کھانا شروع کردے جو زہر پر مشتمل ہو یا پھر ہضم نہ ہوسکتی ہو-
|
|
تاہم راج کا کہنا ہے کہ “ اسے آج تک اپنی اس عجیب و غریب غذا کے باعث کبھی
طبی پیچیدگیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا“-
“ میں گزشتہ 25 سال سے اینٹیں اور پتھر کھا رہا ہوں اور مجھے اب ان سے محبت
ہوچکی ہے- میں نہیں سمجھتا کہ یہ مجھے کسی قسم کا نقصان پہنچا سکتی ہیں“-
“ میں نے نوجوانی میں یہ سب کھانے کا آغاز کیا اور مجھے یہ عام سی بات
محسوس ہوتی ہے- میرے خیال میں ریت وغیرہ میں پائے جانے والے معدنیات مجھے
توانائی فراہم کرتے ہیں“-
راج کا یہ بھی کہنا ہے کہ “ مجھے کبھی بھی معدے یا منہ کی تکلیف کا سامنا
نہیں کرنا پڑا- میرے دانت بھی بالکل ٹھیک ہیں اور میں سخت ترین پتھر کو بھی
بغیر کسی مشکل کے دانتوں سے توڑ سکتا ہوں“-
دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیکا نامی بیماری کا شکار فرد اپنی اس
عادت کی وجہ سے دانتوں یا دیگر جسمانی اعضاﺀ کو نقصان پہنچا سکتا ہے- اور
اکثر مریض اس بیماری میں بال تک کھا جاتے ہیں-
راج اپنی اس عجیب و غریب غذا کو جمع کرنے کے لیے اردگرد موجود گاؤں بھی
جاتا ہے اور وہاں سے اینٹیں اور پتھر لا کر اپنے گھر میں محفوظ کرلیتا ہے-
راج کا کہنا ہے کہ “ میں کوشش کرتا ہوں کہ کسی گھر کی دیوار میں موجود خستہ
اینٹیں نکال لوں اور یہی واحد راستہ ہے جس کی مدد سے اپنی روزانہ کی غذا کا
بندوبست کرسکتا ہوں“-
|
|
راج کے دوست راجہ سنگھ کا کہنا ہے کہ “ میں نے کئی سالوں تک کوشش کی کہ راج
اپنی اس خطرناک عادت کو ترک کردے لیکن میں ناکام رہا-
راج جو کہ پیشے کے اعتبار سے راج مستری بھی ہے اپنے کام کے دوران بھی ریت
چباتا ہوا دکھائی دیتا ہے کیونکہ وہاں اس کے چاروں جانب اینٹیں اور انہیں
تیار کرنے والا میٹریل موجود ہوتا ہے- اپنی اسی عادت کے باعث وہ کئی مرتبہ
زیرِ تعمیر عمارات کے مالکان سے ڈانٹ بھی کھا چکا ہے-
باوجود ڈاکٹروں کے انتباہ کے راج کو اپنی یہ عادت ترک کرنے کی کوئی فکر
نہیں ہے اور اس کا کہنا ہے کہ “ مجھے اس سب سے محبت ہے- میں چائے٬ ڈبل روٹی
اور سوپ کے ساتھ ریت کھانا پسند کرتا ہوں- یہ مجھے بیمار نہیں پڑنے دیتی
جبکہ جو لوگ عام غذائیں کھاتے ہیں وہ اکثر بیمار ہوجاتے ہیں“-
|
|
|