دینی تعلیم - چند سوال و جواب
(Pir Muhammad Usman Afzal Qadri, )
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
سوال: اگر کسی آزاد کو خرید لیا جائے یا کوئی آزاد شخص کسی کو اپنا مالک
قرار دے لے تو ان صورتوں میں غلام اور باندی والے احکام نافذ ہوں گے یا
نہیں؟
جواب:
آزاد آدمی کو خرید لینے سے اس پر غلام یا باندی کا اطلاق نہیں ہوسکتا اور
نہ ہی شریعت اسلامیہ کسی آزاد کو یہ اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنے اوپر غلام یا
باندیہ والے احکام نافذ کرے۔
سوال: عقلمندی و دانائی کا معیار کیا ہے؟ اس سلسلہ میں رہنمائی فرمائیں
جواب:
ایک اقتباس پیش خدمت ہے ، حقیقت آشنائی کیلئے مطالعہ فرمائیں:
’’لوگوں نے عقل و دانش کے اپنے معیار وضع کرلیے ہیں اور ہر شخص عقلمند ہونے
کا مدعی ہے، کسی کے نزدیک عقلمندی اور دانائی یہ ہے کہ آدمی مال ودولت کے
انبار لگالے، دنیاوی آرام وآسائش کے سارے ذرائع جمع کرلے، کوئی کہتا ہے
دانشمندی ڈگریاں حاصل کرنے اور علوم و فنون میں مہارت پیدا کرنے کا نام ہے،
کسی کے نزدیک دانائی کا انتہائی معیار عہدہ و اقتدار کا حصول ہے، علیٰ ہٰذا
القیاس ہر شخص کے ذہن میں دانائی اور حکمت کا ایک تصور موجود ہے۔
جبکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ترجمہ: ’’عقلمند وہ ہے جو کھڑے، بیٹھے اور پہلو پر لیٹے (ہر حال میں) اﷲ کی
یاد میں لگے رہتے ہیں اور (جب) آسمان و زمین کی تخلیق میں غور کرتے ہیں (تو
کہہ اٹھتے ہیں) اے ہمارے رب! تو نے یہ (سب کچھ عبث اور) باطل پیدا نہیں کیا،
تو تمام عیبوں سے پاک ہے پس تو ہم کو آگ کے عذاب سے بچالے۔‘‘ اور حدیث پاک
جو کہ جوامع الکلم میں سے ہے، وہ یوں ہے:
ترجمہ: ’’حکمت و دانائی کی پہچان اور اعلیٰ ترین معیار خوف الٰہی اور فکرِ
آخرت ہے‘‘
بہادر شاہ ظفر کہتے ہیں
آدمی اس کو نہ جانئے گا ظفر
چاہے وہ ہو جتنا صاحبِ فہم و ذکاء
جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی
جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
سوال: اپنی بیوی کو خون دینے کے بعد نکاح قائم رہتا ہے یا نہیں؟
جواب:
بوقت مجبوری خاوند بیوی کو خون دے سکتا ہے۔ اس صورت میں نکاح پر کوئی اثر
نہیں بلکہ بدستور قائم رہیگا
سوال: میری اولاد، میری جائیداد میں سے اپنا میراث کا حصہ مانگتی ہے کیا
میرے لیے ضروری ہے کہ میں اپنی زندگی میں اپنی جائیداد بطور میراث اپنے
بچوں میں بانٹ دوں؟
جواب:
شرعا میراث اس مال وجائیداد کو کہتے ہیں جسے وفات پانے والا اپنے وارثوں
کیلئے چھوڑ جائے۔ لہذا یاد رہے کہ زندہ آدمی کی میراث نہیں ہوتی۔ اور جب
زندہ کی میراث ہوتی ہی نہیں تو اولاد کی طرف سے اس کا مطالبہ ہی سرے سے غلط
ہے۔ ہاں والدین اپنی رضا سے اپنی اولاد یا کسی کو اپنا مال یا جائیداد اپنی
ذندگی میں دینا چاہیں یا اس میں سے کچھ دینا چاہئیں تو وہ دے سکتے ہیں اور
یہ شرعا میراث نہیں کہلائے گی۔ اور بعد از وفات اسے میراث میں شمار نہیں
کیا جائے گا۔
سوال: جادو کی شرعی حیثیت کیا ہے اس کے متعلق آگاہی درکار ہے؟
جواب:
جادو سے مراد ایسا ٹونا ہے جس کے ذریعے کسی کو نقصان پہنچانا یا کوئی
ناجائز مقصد حاصل کرنا مقصود ہو۔ جادو اگر کسی کلمہ کفریہ یا کفریہ فعل پر
مشتمل ہو تو بالاجماع کفر ہے اور ایسا جادوگر اور علم کے باوجود ایسے
جادوگر سے ایسا جادو کروانے والے کیلئے بھی یہی حکم ہوگا۔ جادو سیکھنا بھی
جائز نہیں، البتہ کسی موذی جادوگر کے توڑ کیلئے ایسا جادو سیکھنا جوخلاف
شرع کلمات و افعال پر مشتمل نہ ہو وہ جائز ہے۔ جادو کے ذریعے کسی مسلمان کی
جان، مال، اولاد اور عزت و آبرو کو نقصان پہنچانا سخت حرام ہے، بلکہ اسلامی
ممالک کے اندر شہریت رکھنے والے یہود ونصاریٰ کے خلاف جادو کرنا بھی جائز
نہیں، کیوں کہ ذمیوں کی جان ومال کی حفاظت اہل اسلام پر لازم ہے۔
سوال: اسلامی لحاظ سے ’’حیاء‘‘ کی فضیلت اہمیت ومقام کیا ہے؟
جواب:
حیاء کی فضیلت واہمیت کے متعلق رسول اﷲﷺ فرماتے ہیں:
ترجمہ: حیاء ایمان کا حصہ ہے، حیا میں بھلائی ہی بھلائی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسلامی تعلیمات میں اسے بہت اہمیت حاصل ہے۔ صفت حیاء کے تین
درجات ہیں: (1) اﷲ سے حیاء۔ یعنی اﷲ تعالیٰ کے احکام اور ممنوعات کی پابندی
کی جائے ظاہراً بھی اور باطنًا بھی۔ (2) بندوں سے حیاء۔ یعنی حقوق العباد
کا پورا پورا خیال رکھا جائے۔ (3) اپنے آپ سے حیاء۔ یعنی حقوق النفس کو
صحیح ادا کیا جائے۔ دعا ہے کہ اﷲ رب العالمین ہم سب کو اچھی اچھی صفات عطا
فرمائیں۔
سوال: لوگ کھانا کھارہے ہیں، آنے والا شخص آکر ’’السلام علیکم ‘‘ نہیں
کہتا، بلکہ کہتا ہے: ’’برکت‘‘۔ اس سلسلہ میں شرعی طریقہ واضح کیا جائے!
جواب:
اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
’’فاذا دخلتم بیوتا فسلموا علی انفسکم۔‘‘
ترجمہ: ’’پھر جب تم گھروں میں جاؤ تو اپنوں کو سلام کرو۔‘‘
حوالہ: ’’قرآن مجید‘‘ پارہ: 18، سورہ نور، آیت 61۔
اور ارشاد نبویﷺ ہے:
’’السلام قبل الکلام۔‘‘
ترجمہ: گفتگو سے پہلے سلام۔
نیز رسول اﷲﷺ نے جناب انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے فرمایا: ’’جب تم گھر میں
داخل ہوتو سلام کہا کرو، اس سے تمہیں اور تمہارے گھرولوں کو برکت حاصل ہوگی
حوالہ: ’’سنن ترمذی‘‘ کتاب الاستیئذان اخ، ماجاء فی التسلیم اخ، حدیث:
2622۔
تو قرآن وسنت سے ثابت ہوا کہ جب کوئی شخص کسی سے ملاقات کرے یا اپنے یا کسی
کے گھر میں جائے تو سب سے پہلے ’’السلام علیکم‘‘ کہے، اور پھر گفتگو کا
آغاز کرے۔ لہذا یہ لفظ ’’برکت‘‘ سلام کی جگہ استعمال کرنا خلاف سنت ہے، اگر
کہنا ہے تو سلام کے بعد کہا جائے۔
سوال: گوشت میں انجکشن لگایا جائے اور خون باہر نہ نکلے تو کیا اس صورت میں
وضو ختم ہوگا یا نہیں؟
جواب:
صورت بالا میں وضو ختم نہیں ہوگا۔ نواقض وضو میں سے کوئی نہیں پایا گیا
|
|