پاکستانیوں کیلئے 250پی ایچ ڈی فل برائٹ سکالرشپ
(Shumaila Javed Bhatti, )
وفاقی وزیر ترقی،منصوبہ بندی و اصلاحات
احسن اقبال نے پاکستان امریکہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی
کے ورکنگ گروپ کی قیادت کی اور امریکہ کے ساتھ اگلے پانچ سالوں میں 250پی
ایچ ڈی فل برائٹ سکالرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ دو سو پچاس
سکالرشپ ان دس ہزار پی ایچ ڈی سکالرشپ کے علاوہ ہیں جس کے لیے پاکستان
امریکہ کے ساتھ مذاکرات کررہا ہے۔ پاکستان امریکہ کے مساوی پچیس ملین ڈالر
کا حصہ اس سکالرشپ پروگرام میں ڈالے گا۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر پاکستانی
جامعات میں سنٹرز آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز اور کمیونٹی کالجوں کے قیام پر بھی
گفتگو کی تاکہ ملک میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے بڑے
ممالک کی سائنس فاؤنڈیشنز کے درمیان اشتراک پر بھی زور دیا۔
امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کو چار سالہ منصوبے
کے تحت پاکستان میں محفوظ تر اسکول پروگرام کیلئے4.6 ملین ڈالر امداد فراہم
کی گئی ہے ، جس کا مقصد انسانی بحرانوں سے متاثرہ بچوں کیلئے اسکولوں کو ہر
قسم کی آفات سے محفوظ بنا کر معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا
ہے۔امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(یوایس ایڈ)کی جانب سے فراہم کی
گئی امداد متاثرہ آبادیوں میں برداشت اور ایسی صور ت حال سے بچا، اس کی شدت
کم کرنے اور نبردآزما ہونے کی صلاحیت بڑھائے گی جن سے بچوں کی تعلیم وتربیت
متاثر ہوتی ہے۔ یو ایس ایڈ کی اس مالی امداد سے یونیسیف شمالی وزیرستان کے
بے گھر ہونے والے 53 ہزار بچوں کو بھی تعلیم فراہم کرنے کا انتظام کرے
گا۔دس ہزار سے زیادہ بچوں کی، جس میں زیادہ تر بچیاں شامل ییں، انہیں عارضی
تدریسی مراکز اور میزبان آبادیوں میں داخلہ دیا جاچکا ہے، اس سے قبل لگ بھگ
ایک سو اساتذہ کو نفسیاتی معاونت، صحت وصفائی کے فروغ اور مشکل صورت حال
میں پڑھانے کے لئے یو ایس ایڈ کی جانب سے تربیت بھی دی جاچکی ہے۔
پاکستان میں یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر کے مطابق عارضی طور پر بے گھر ہونے
والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے معصوم بچوں کی تعلیمی اور سماجی بہتری کے
لئے یہ بات اہم ہے کہ اس آزمائش سے ان کی تعلیم متاثر نہ ہو، یہ بچے چاہے
بے گھر لوگوں کے لئے قائم کئے گئے، کیمپوں میں مقیم ہوں یا پھر اپنی میزبان
آبادیوں میں، ایک دیرپا اور معیاری تعلیم کے لئے محفوظ تعلیمی ماحول نہ صرف
بچوں بلکہ ان آبادیوں کے لئے بھی ضروری ہے۔
پاکستان میں یونیسیف کی نمائندہ اینجلا کیرنی کے مطابق ہم ان فنڈز کی
فراہمی کے لئے یوایس ایڈ کے مشکور ہیں کیونکہ وہ متاثرہ گھرانوں کے بچوں کے
لئے تعلیمی سہولیات کی بحالی کو یقینی بنارہا ہے۔ ان فنڈز سے ہم بچوں کو
معیاری تعلیم فراہم کررہے ہیں جن میں بہت سے ایسے ہیں جو اس سے قبل کبھی
اسکول نہیں گئے تھے۔ یہ ضروری ہے کہ ان کی تعلیم کا سلسلہ بغیر کسی تعطل کے
اس وقت بھی جاری رہے، جب وہ اپنے آبائی علاقوں کو واپس لوٹ جائیں۔مذکورہ
پروگرام امریکا کی ایک جامع تعلیمی حکمت عملی کا جزو ہے جو وہ پاکستانی
حکومت کے اشتراک سے بروئے کار لارہا ہے، اس اشتراک کے تحت تعلیم سے متعلق
دیگر سرگرمیوں میں تین لاکھ سے زیادہ طالب علموں کو زیور تعلیم سے آراستہ
کرنے والے 989 اسکولوں کی تعمیر یا ان کی تزئین و آرائش ، سات ہزار سے
زیادہ نئے اساتذہ کی تریبت اور 1595 اساتذہ بننے کے خواہاں طالبعلموں، جن
میں ستر فیصد خواتین ہیں،کے لئے وظائف شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سال دو ہزار پانچ سے اب تک امریکا فل برائیٹ اور ضرورت مند
لیکن قابل طلبہ وطالبات کے پروگراموں کے تحت تین ہزار سے زیادہ وظائف دے
چکا ہے۔ یوایس ایڈ کے تعلیمی پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج
ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔
امریکا کی جانب سے پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لئے دیا جانے والا فنڈ
دگنا کر دیا گیا ہے۔ امریکی خاتون اول کہتی ہیں کہ ستر ملین ڈالر کی خطیر
رقم سے دو لاکھ پاکستانی خواتین کو فائدہ پہنچے گا۔
امریکی خاتون اول مشیل اوباما نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نواز شریف کی
صاحبزادی مریم نواز کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا، جس کے دوران
پاکستانی خواتین کی تعلیم کے لئے فنڈ دگنا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مشیل
اباما کا کہنا تھا کہ وہ مریم نواز کیساتھ مل کر پاکستان میں لڑکیوں کی
تعلیم پر کام کرنے کی خواہش مند ہیں۔مریم نواز نے امریکی خاتون اول کو
پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لئے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے
آگاہ کیا۔ مریم نواز نے مشیل اوباما کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ
نہ صرف بہت اچھی ماں ہیں بلکہ خواتین کے لئے متاثر کن شخصیت بھی
ہیں۔پاکستانی خواتین کو گھریلو تشدد، دفاتر میں بے عزتی اور مخصوص ذہنیت کے
خلاف جنگ لڑنا پڑتی ہے۔ مریم نواز کے مطابق مجھے اپنی والدہ پر فخر ہے کہ
انہوں نے آمریت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکایا اور ملک میں جمہوریت کی بحالی
کے لئے بے مثال قربانیاں دیں۔ میں چاہتی ہیں کہ ہر لڑکی کو وہ سب کچھ ملے
جس کی وہ حقدار ہیں جبکہ خواتین ملک و قوم کا مستقبل ہیں۔ مریم نواز نے اس
خواہش کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لئے امریکا
بھرپور کردار ادا کرے۔
امریکی خاتون اول مشل اوباما نے مریم نواز کو یقین دلایا کہ امریکا پاکستان
میں خواتین کی تعلیم کے لئے پھرپور تعاون کرے گا اور گلوبل گرلز ایجوکیشن
پروگرام کی امدادی رقم دگنی ہونے سے دو لاکھ خواتین مستفید ہوں گی، خواتین
کی تعلیم کے حوالے سے یہ ایک سنگ میل ثابت ہوگا، جس سے پاکستانی خواتین
مستقبل میں کلیدی کردار ادا کرسکیں گی۔پاکستان میں خواتین کو تعلیم کے حصول
میں مشکلات کے علاوہ کم عمری کی شادیوں اور اس سے پیدا ہونے والے کئی دیگر
مسائل کا سامنا ہے۔مریم نواز کے مطابق پاکستان حکومت کی جانب سے پہلی بار
صحت بیمہ پروگرام کا آغاز دسمبر سے شروع ہو چکا ہے ہے، جس سے لاکھوں غریب و
نادار افراد مستفید ہوں گے۔ پروگرام کا دائرہ کار ایک سو ملین لوگوں تک
بڑھایا جائے گا ۔ |
|