عورت پاگل ہے

(عورت کی اہمیت پر ایک سادہ سی تحریر)
بقول شاعر۔ وجودِزن سے ہے تصویرکائنات میں رنگ
اُسی کے ساز سے ہے زندگی کاسوزِدروں
ہر سال خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو منایا جاتا ہے جس کے مقصدخواتین ادیمیوں کی کوششوں کو تسلیم کرنا اور خواتین کی کامیابیوں کی بالادستی، انہیں بااختیار بنانے اور انہیں معاشرے میں مساوی حقوق دینے کی جدوجہدکو سراہانا ہے۔

اکثر پڑھے لکھے لوگ یہ فقرہ استعمال کرتے ہیں، عورت پاگل ہے ، اسے پاؤں کی جوتی سمجھنا چاہئے، اسے دبا کے رکھنا چاہیے ، اگر اس کو زیادہ اہمیت دے دی جائے تو سر پر سوار ہو جاتی ہے ، عورت کو تمیز نہیں ہر وقت فضول بولتی رہتی ہے، اگر کوئی اپنی بیوی سے پیار کرتا ہے تو سب اس کا مذاق اُڑاتے ہیں ، اسے رن مرید کہتے ہیں ، عورت کی عقل اس کے پاؤں میں ہوتی ہے ایسے کئی القاب ہیں جن سے عورت کی عزت کو پامال کیا جاتا ہے ، عورت کو معاشرے میں ہمیشہ کم تر سمجھا جاتا ہے ، کبھی اُسے بازارِ حسن کی زینت بنایا جاتا ہے تو کبھی دیوا ر میں چنوا دیا جاتا ہے ، اُمراء کے نازو نخرے اُٹھانے کے لیئے بھی صنفِ نازک اس کے حوس کا نشانہ بنتی ہے ،عورت کو معاشرے میں کمتر سمجھا جاتا ہے اور کہیں بھی اس کی تضحیک کا پہلو ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا،کہیں سے یہ آوازیں بھی اٹھتی ہیں کہ عورت بے حیائی پھیلاتی ہے اس کا باہر جانا بند کر دو اور کچھ تو یہ کہتے ہیں ان کا سکول جانا بند کردہ یہ تو پاؤں کی جوتی ہے ۔ہاں وہ پاگل ہے ، تمہاری غیر موجودگی میں تمہارے گھر کی چوکیداری کرتی ہے ، تمہارے بچوں کی تربیت کرتی ہے انہیں معاشرے میں ایک مقام دلاتی ہے ہاں عورت پاگل ہے ۔

کیونکہ عورت جس سے محبت کرتی ہے جتنی زیادہ محبت اتنی زیادہ خاموش رہتی ہے ، کبھی اظہار نہیں کرتی کبھی بتا نہیں سکتی، مرد جب محبت کرتا ہے اس کا اظہار شدت سے کر دیتا ہے وہ خاموش نہیں رہ سکتااس لیئے کہ اسے وصول کرنا ہوتا ہے ، مرد محبت نہیں سودا کرتا ہے وہ جو لگاتا ہے اس سے کہیں زیادہ گُنا حاصل کرنا چاہتا ہے ، اس کے برعکس جب عورت اپنا آپ داؤ پر لگاتی ہے تواسے کسی صلے کی یا انعام کی خواہش نہیں ہوتی کیونکہ وہ صرف دینے والی ہوتی ہے اور اگر اسے کچھ مل جائے تو خود کو خوش نصیب سمجھتی ہے او ر نہ ملے تو گلہ شکوہ نہیں کرتی بلکہ خاموش رہتی ہے عورت کی فطرت میں صرف وفا ہوتی ہے۔

اسلام نے عورت کو برابر حقوق دیئے ہیں اﷲ تعالیٰ نے سب سے پہلے عورت کویہ اعزاز دیا کہ اسے برابر ی کے ساتھ آدم عیلہ سلام کے ساتھ جنت میں رکھا، پھر ہم نے کہا تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو۔(سورہ البقرہ آیت 34)یہاں اﷲ تعالیٰ نے عورتوں کو برابری کی حقوق دیے ، آج کا مغرب انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کے تحت عورتوں کے حقوق کی بات کر تا ہے جو قرآن کی رو سے جہالت کے سوا کچھ نہیں ۔قرآنِ پاک میں کئی جگہ عورتوں کے حقوق او ر ان کی اہمیت کے بارے ذکر ہے ۔عورتوں کے لئے بھی معروف طریقے پر ویسے ہی حقوق ہیں جیسے مروں کے حقوق اُن پر ہیں ، مسلم شریف کی ایک حدیث میں حضو رپاک ﷺکا فرمان ہے جس کے راوی حضر ت عبداﷲ بن عمرو ہیں ﴿یہ ساری دنیا سرمایہ اور اور دنیا کا بہترین سرمایہ نیک عورت ہے ﴾
اسلام نے عورت کو جو مقام دیا شائد کسی اور مذہب نے وہ دیا ہو، آج کل یہودیت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے اور بہت سے لوگوں نے عورتوں کے حقوق کی تنظیمیں بنارکھیں ہیں اور حقیقی طور پر کوئی بھی تنظیم اس پر عمل پیرا نظر نہیں آتی ، اسلام نے عورت کے بارے کیا لکھا ہے وہ میں آپ کو بتاتا ہوں۔عورت کے لفظی معنی ہیں پردہ، اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس نے عورت کے حقوق رکھے ہیں اور اس کی حفاظت کی ہے عورت اپنے آپ کو جس قدر چھپا کر رکھے گی تو اس کو عزت بھی اتنی ہی زیادہ ملے گی اسلام نے عورت کی خوبصورتی اسکے پردے میں پنہاں رکھی ہے ۔

عورتوں کو پاؤں کی جوتی سمجھنے والوں کے لیئے عرض ہے﴿جب کسی کے ہاں لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اﷲ تعالیٰ اس کے ہاں فرشتے بھیجتے ہیں جو آکر کہتے ہیں:اے گھر والو تم پر سلامتی ہووہ لڑکی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں او ر اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کمزور جان ہے جو کمزور جان سے پیدا ہوئی جو اس بچی کی پرورش اور نگرانی کرے گاروز قیامت اﷲ کی مدد اس ک ساتھ شامل حال رہے گی﴾اﷲ تعالیٰ نے جب اپنی محبت بندے سے ظاہر کرنی چاہی تو بھی ذکر ماں کی محبت کا کیا،کہ اﷲ ستر ماؤں سے بھی زیادہ اپنے بندے سے پیار کرتا ہے ۔اﷲ کے پیارے نبیؐ نے عورت کی شان کو یوں بیان کیا ﴿جنت ماں کے قدموں کے تلے ہے ﴾۔ زمانہ جاہلیت میں جب کسی کے ہاں بیٹی پیدا ہوجاتی تو وہ افسردہ ہو جاتے اور بعض اوقات تو زندہ لڑکیوں کو درگور کر دیا جاتا مگر اسلام نے عورت کو ماں، بیٹی بہن، بیوی کے مقدس رشتوں سے عزت بخشی، عورت تو پاگل ہے جس عورت نے جنم دیا جس نے 9ماہ اپنے پیٹ میں رکھا ، پھر جب تم اس دنیا میں آئے تجھے گرم ، سرد کی تمیز نہ تھی تب تمہیں گرمی اور سرد ی سے بچایا، آج جب تم کہتے ہو عورتوں کو کیا پتا، تب جب تمہیں بولنا نہیں آتا تھاجب بھوک میں کھانا مانگنا بھی نہیں آتا تھا وہ تب بھی تمہاری زبان کو سمجھتی تھی آج اگر وہ تم سے دوبارہ سوال کر دے بیٹا سمجھی نہیں کیا کہا، تب اسے ڈانٹ دیتے ہو ،جب تم اسے بار بار ٹوٹی کھانی ہے کہتے تھے اور وہ بار بار کہتی تھی جی میرے لال ابھی دیتی ہوں ۔
جب تم سکول سے آکر اکثر فرش پر سو جاتے تھے جب آنکھ کُھلتی تھی تو خود کو نرم بستر پر پاتے تھے وہ عورت ہی ہوتی تھی ۔
عورت خد ا کی بڑی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے
عورت دنیا کی آبادکاری اوردینداری میں مردوں کے ساتھ تقریبابرابر کی شریک ہے
عورت مرد کے دل کا سکون اورروح کی راحت ذہن کا اطمینان اور بدن کا چین ہے
عورت دنیاکے خوبصورت چہرہ کی ایک آنکھ ہے
عورت حواہ علیہ سلام اور آدم علیہ سلام کے علاوہ ہر انسان کی ماں ہے ،اس لیئے وہ قابلِ احترام ہے
عورت کا وجود انسانی تمدن کے لیئے بے حد ضروری ہے ۔ اگر عورت نہ ہوتی تو مردوں کی زندگی جنگلی جانوروں سے بھی بد تر ہوتی
عورت بچپن میں بھائی بہن سے محبت کرتی ہے شادی کے بعد شوہر سے محبت کرتی ہے اور ماں بن کر اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے
عورت ہی ہے جو گھر کو جنت بناتی ہے
عورت دنیا میں پیار اور محبت کا تاج محل ہے ۔
M Tahir Tabassum Durrani
About the Author: M Tahir Tabassum Durrani Read More Articles by M Tahir Tabassum Durrani: 53 Articles with 49098 views Freelance Column Writer
Columnist, Author of وعدوں سے تکمیل تک
Spokes Person .All Pakistan Writer Welfare Association (APWWA)
Editor @ http://paigh
.. View More