خون ایک سرخ رنگ کا سیال مادہ ہے جو ہمارے جسم کے اعصاب
اور شریانوں میں ہر وقت گردش میں رہتا ہے۔ یہ پلازمہ اور سرخ خلیات پر
مشتمل مرکب ہے جو بالترتیب۵۵ فیصد اور ۴۵ فیصد ہیں۔سرخ خلیات کے علاوہ سفید
خلیات اور platelets بھی موجود ہوتے ہیں۔
قارئین آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایک تندرست جسم میں خون کی مقدار پانچ سے
چھ لیٹر ہوتی ہے۔لیکن اس کا انحصار انسان کی بناوٹ پر ہے جو مختلف لوگوں
میں مختلف ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔ سائنسی لحاظ
سے یہ کل وزن کا ۷ء۷ ہوتا ہے۔ اگر انسانی جسم میں سرخ خلیات کی مقدار زیادہ
ہو جائے تو اس انسان کو polycythemia ہو جاتا ہے۔اور اگر کسی انسان میں خون
کی کمی ہو جائے تو تو اسے Anarmia کہتے ہیں۔
|
|
انیمیا کی تعریف یوں بھی کی جا سکتی ہے کہ اگر انسانی جسم میں سرخ خلیات کم
ہو جائیں یا خون کی کمی ہو جائے تو اسے ہم ہیمو گلوبین یا انیمیا کہتے ہیں۔
مردوں میں اس کی مقدار 100 ml/14.5 gm اور خواتین میں 100ml/13.5gm ہوتی ہے
۔سب سے پہلے ہم اس کے اسباب دیکھتے ہیں جن کی وجہ سے خون کی کمی ہو جاتی ہے۔
اسباب:
٭خواتین میں اگر حیض کی زیادتی ہو جائے۔
٭خواتین میں لیکوریا کی بیماری بھی اس کا ایک سبب ہے۔
٭ خواتین میں حیض بھی اس کی ایک وجہ ہے۔
٭ دوران حمل بھی خون کی کمی کی شکائت ہو جاتی ہے۔
٭خون کی قے ہوتی ہوں اور خون کا اخراج ہو جاتا ہو۔
٭ نکسیر کی وجہ سے بھی خون کی کمی ہو جاتی ہے۔
٭ خونی پیچش بھی اس کا سبب ہوتے ہیں۔
٭خونی بواسیر سے انیمیا ہو سکتا ہے۔
٭ خونی پیشاب کے خارج ہو نے سے خون کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
٭ پیٹ میں کیڑے ہونا بھی ایک وجہ ہے۔
٭ ہاضمہ کی خرابی بھی خون کی کمی کا سبب بننتی ہے۔
٭ دائمی قبض کے شکار لوگوں کو بھی انیمیا ہو جاتا ہے۔
٭ سیر تفریح اور ورزش نہ کرنا
٭ بچے کو دیر تک دودھ پلانے والی مائیں اس کا شکار ہو سکتی ہیں۔
٭رنج و غم بھی اس کی ایک وجہ ہے۔
٭ بچے کی پیدائش پر خون کا زیادہ اخراج خون کی کمی کا سبب بنتا ہے۔
٭کسی چوٹ یا زخم کی وجہ سے بھی خون کی کمی ہو جاتی ہے۔جس میں خون بہت عرصہ
رستا رہے۔
٭ یرقان کا مرض ہو جانے سے بھی خون کی کمی ہو جاتی ہے۔
٭خوراک کی کمی بھی اس کا سبب ہے۔
٭ فولاد کی کمی بھی خون کی کمی کی وجہ بن سکتی ہے۔
٭کسی انسان کا جل جانا بھی ایک وجہ ہے۔
قارئین آپ سب خون کی کمی کے اسباب سے تو واقف ہو چکے ہیں اب آپ کو اس کی
علامات بھی بتاتے ہیں تاکہ آپ اپنے ارد گرد کے لوگوں کو پہچان سکیں جو خون
کی کمی کا شکار ہیں۔ یا پھر اپنے آپ میں بھی ان علامات کی روشنی میں خود
معائنہ کر سکیں۔
|
|
علامات:
٭ خون کی کمی کے مرض میں مبتلا فرد کا چہرہ پھیکا اور پیلا پڑ جاتا ہے۔
٭ مریض کے ناخن سفید ہو جاتے ہیں۔
٭ سر میں بھاری پن اور درد رہتا ہے۔
٭مریض کی جلد،ہونٹ وغیرہ زردی مائل رنگ کے ہو جاتے ہیں۔
٭ مریض کا ہاضمہ خراب رہتا ہے ۔
٭ بھوک کی کمی ہو جاتی ہے۔
٭ مریض کو اکثر قبض رہتی ہے۔
٭خون کی کمی کی وجہ سے کچھ خواتین کو حیض آنا بند ہو جاتا ہے اور کچھ کو
زیادہ آنے لگتا ہے۔
٭مریض کے جسم کا درجہ حرارت نارمل سے کم ہو جاتا ہے۔
٭اگر جسم میں خون کی بہت زیادہ کمی ہو جائے تو پھر انتقال خون کی ضرورت
ہوتی ہے ۔نہ کروانے کی صورت میں مریض کا دل فیل ہو سکتا ہے جسے میڈیکل کی
زبان میں Anaemic Heart Failure کہتے ہیں۔
٭ مریض معمولی محنت کر کے بھی تھک جاتا ہے۔
٭ مریض کا سانس پھولنے لگتا ہے۔
٭ مریض کا سر چکراتا ہے۔
٭ مریض کی طبیعت میں گراوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔
٭ مریض کا کسی کام کاج میں دل نہیں لگتا۔
٭ خون کی کمی میں مریض کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے رہتے ہیں۔
ٹیسٹ:
اگر آپ خون کی کمی کا ٹیسٹ کسی لیبارٹری سے کروانا چاہتے ہوں تو اس کے لئے
اپنا HB % یعنی ہیمو گلوبین معلوم کریں۔
علاج:
٭خون کی کمی والے افراد کو فوری طور پر اپنا علاج شروع کر دینا چاہیے
٭ ماہرمعالج سے رابطہ کریں۔
٭ ورزش کو روزانہ کا معمول بنائیں ۔
٭ اپنی خوراک میں پھل ، سبزیاں اور گوشت کا اضافہ کریں۔
|