’’زھراوی ‘‘ دنیا کا پہلا سرجن ‘‘ ( مسلم سا ئنسدان )
(MD Mushahid Hussain, India)
دمشق ، بغداد ، استمبول قرطبہ، اندلس، سمر
قند ، نجارہ، جیسے علم وہنر و فن کے گہواروں سے کون واقف نہیں، جہاں علم و
ہنر حاصل کرنے کے لئے اہل یورپ یہاں آیا کرتے تھے۔ حکمت ، طب، علم فلسفہ و
منطق و مذاہب علم فلکیات الجبراء ( علم الحساب ) کیمیا اور جراحی میں ان کے
کوئی ثا نی نہیں تھے۔ الجبراء ( Algebra) کے موجد ایک عرب تھے۔ الجبرا ء
عربی لفظ ہے۔ کیمیا ء کے موجد بھی عرب سا ئنسدان تھے۔ مسلمانوں سے قبل علم
ہر اہل یونان سکّہ تھا۔ وہ زیادہ لتر منطق اور فلسفے کے ما ہر تھے۔ مسلمان
غور و فکر کے ساتھ ساتھ تجربہ بھی کرتے تھے۔ مسلمانوں نے علم اور عمل کے
طریقوں کے ڈھیر لگا دئے تھے۔ مسلمان حکماء اور علماء نے علم وفن پر لاکھوں
کتابیں لکھیں جن کے تر اجم یوروپی زبانوں میں ہوئے۔ مسلمانوں کو علمی اور
عملی میدان میں مغرب جہالت میں ڈو باہوا تھا ۔
جا بر ابن حیان جنہیں یورپ والے ’’ بابائے کیمیاء کہتے گرا نقدر خدمات
انجام دیں ’’ جابر ابن حیان کا نام امر یکہ کی مشہور یو نیورسٹی میسا جو
ئٹس کے دیوار پر کندہ ہے۔ ‘‘ اسی طرح طبیعات کے ماہر مسلم سائنسداں ابن
الشہیم کا نام بھی کندہ ہے۔ ابن الشہیم کو اہل یورپ ’’ بابائے بصریات ‘‘ کے
نام سے یاد کرتے تھے۔ ان کی مشہور کتاب ’’ المناظر ‘‘ کا حا ل ہی میں ترجمہ
ہوا ہے۔ مسلمان حکماء مفکریں موجدوں اور سائنسدانوں کی تعداد ہزاروں میں
ہے۔ ان میں چند مشہور نام ابن سِنا ابن بیطار، رازی، زہراوی، ابن تفیس،
خوارزمی، عمر خیام ، ابوریحان البیرونی کے ہیں ۔ مسلمان حکماء اور
سائنسدانوں کی کمی گئی علمی کتابوں کی تعداد لاکھوں میں ہے ’’ استنبول کے
کتب خانہ میں کوئی سوالا کھ قلمی نسخے موجود ہیں ‘‘ اور ان تصا سنیف کے
ترجمہ کئی یوروپی زبانوں میں کئے جا چکے ہیں ۔ آپ کو یہ جان کر حیرت اور
خوشی ہوگی کہ دنیا کا پہلا ’’ سرجن مسلمان تھا ‘‘ جس کا نام ابو القاسم
زہراوی تھا ۔ جنہوں نے جرامی ( سرجری ) کی ابتداء کی یہ کوئی100سالہ ماضی
کا دور تھا۔ انہوں نے دوا کے ذریعہ علاج اور جرامی ( سر جری ) کے ذریعہ
علاج کو ایک دوسرے سے علٰحدہ کیا۔ انہوں نے آ پریشن کے ذریعہ علاج کا سلسلہ
رائج کیا اور ہزاروں آ پریشن کئے ۔
میڈ یسن کے ذریعہ علاج کو علاج با لد واء کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مو تیا
بند کا آ پریشن کیا جیسے Cataract Surgeryکہتے ہیں ۔ ٹو نسلس (Tonsils) حلق
کے اندر غدود کا آ پریشن کیا ہڈیوں کو تو ڑ نے اور جوڑنے کی جرامی ( سرجری)
کی کینسر کے بارے میں زہراوی کا نظریہ ہیکہ ’’ کینسر کے پھوڑے کو چھیڑا نہ
جائے اور دوا کے ذریعہ علاج کیا جائے ‘‘ آج بھی ہم دیکھتے ہیں کہ مریض آ
پریشن کے بعد بھی ٹھیک نہیں ہوئے۔ اس بات سے زہراوی کے نظر یعہ کو تقو یت
ملتی ہے۔
ابو القاسم ابن عباس زہراوی نے آ پریشن کے اصول اور قا عدے مقرر کئے۔ ایک
سو سے زیادہ آ پریشن کے آمدت بنائے ’’ اپنے تجربات کو رفاہ عام کی خاطر
کتابی شکل دی جس میں زہراوی نظریات ملتے ہیں ۔وہ کتاب ’’ تعریف‘‘ کے نام سے
مشہور ہوئی۔ انہیں جراحی کا بانی بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی تحقیقات اور کتاب
کا جب یوروپی قوموں نے مقا می زبانوں میں ترجمہ کیا تو ناموں میں تبدیلیاں
آئیں ۔ وہ قرطبہ یو نیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد جراحی ( سرجری ) کی
طرف متوجہ ہوئے۔ اور عظیم کارنامے انجام دیتے ۔ اندلس کے مشہور حکمران عبد
الحرحمن الناصر کے دور میں وہ شاہی شفا خانہ میں مقرر کئے گئے تھے۔
سر سے پاؤں تک کے امراض کا احاطہ کیا کہ کونسا مرض آ پریشن کے ذریعہ ٹھیک
ہو سکتا ہے۔ آپریشن کے طریقے کو مرتب کیا۔ اور اسے مستقبل فن بنا یا ۔ اپنے
تجربات کی بنا ء پر اپنے ہی پرانے طریقوں میں بہتر ی لائی۔ مختلف امراض کے
آ پریشن کے لئے مختلف قسم کے اچھی دھا ت کے آلات اچھے کا ریگروں اسے بنو
ائے۔ ایسے کوئی ایک سو کے قریب آلات تھوڑی سی بدلی ہوئی شکل میں آج بھی
شعبہ جرامی میں کام میں لائے جارہے ہیں۔ اس دور میں مسلمان اطباء جراحی میں
بہت آگئے بڑ ھ گئے ہیں ۔ لہذا ’’ ابو القاسم زہراوی کو دنیا کا پہلا سرجن
ہونے کا اعزاز حاصل ہے ‘‘ جس نے صرف مریضوں کی جراحی کا دمل ایجاد کیا بلکہ
جراحی سے متعلق آلات کے بھی موجد مانے جاتے ہیں‘‘۔ پہلے وہ کاغذ پر آلات کی
تصویر بنا تے پھر کا ریگروں سے ان کی دھات پر نقل کرواتے ۔زہراوی نے اپنی
کتاب’’ تعریف ‘‘ میں ایک سو سے زیادہ آلات کی تصویریں بھی دی ہیں ۔آنتوں کے
آ پریشن کے لئے نہایت نازک آلات ایجاد کئے۔ دماغ گردوں ، حلق کے آ پریشن
اصول طریقے خطرات سے آگاہ کرایا ۔ آ پریشن کے لئے مریض کو کس طرح تیار کرنا
چا ہئے بتلا یا ۔ کسی جگہ آ پریشن ہو وہاں کیا ضروری آلات ہونی چاہئے۔ مریض
کو کس طرح بے ہوش کیا جائے۔ کونسی دواؤں میں کیا احتیاط برتا جائے۔ وغیرہ
ضروری اصول اپنی کتاب ’ـ’ تعریف‘‘ میں بتا ئے ہیں ۔ ’’ تعریف ‘‘ دراصل
زہراوی کی ڈا ئری ہے جو مکمل اور نہایت مستند کتاب ہے۔ اس کتاب میں ایک ہو
شیار ڈاکٹر کو کس طرح کا م کرنا چاہئے۔ آ پریشن کے کیاخطراے ہیں ۔ کیا پر
ہیز کرانا چا ہئے مریض کو اور اند یشے اور خطرات ان تما م باتوں سے اطبّا ء
کو آگاہ کیا گیا ہے۔ مختصراً زہراوی سرجری کے ذریعہ علاج کرنے والے نئے نئے
آلات کی ایجاد کرنے والے سرجری کے اصول مرتب کرنے والے دنیا کے پہلے سرجن
مانے جاتے ہیں ۔
|
|