انساں کی قیمت کا معیار ‘‘ زمہ داری کا احساس‘‘

بحیثیت انساں اپنے فرائض اور زمہ داریوں کا احساس کرنا
حظرت علی کم اللہ وجہ سے سوال کیا گیاکہ ‘‘ اگر کسی انساں کی قیمت کا معیار طے کیا جا ئے تو اس کا معیا ر کیا ہو سکتاہے۔حظرت علی کرم اللہ وجہ نے مختصر جواب دیا ‘‘ احساس زمہ داری‘‘ یعنی جس شخص میں جتنا احساس زمہ داری ہے۔وہ اتنا ہی قیمتی ہے۔
بحیثیت انساں اپنے زمہ داری اورفرائض کا ا حساس کرکے ان کو بخوبی نبھا نا ہی نیکی و عزت ہے ۔
دوبیٹے اپنے باپ کے ہمراہ اپنے فیملی فارم پہ کام کرتے تھے ۔
گزشتہ چند برسوں میں چھوٹے بھائی کو بڑے بھائی کے مقابلے میں زیادہ زمے داری سونپی گئی تھی اور اسے انعام بھی زیادہ ملتا تھا ۔

ایک روز بڑے بھائی نے اپنے باپ سے اس تفریق کی وجہ دریافت کی ۔
باپ بولا ! ” سب سے پہلے تو تم کیلیز کے فارم پر جاؤ اور معلوم کرو کہ کیا ان کے پاس فروخت کے لیے راج ہنس ہیں ۔ ۔ ۔ ہم انہیں اپنے سٹاک میں شامل کرنا چاہتے ہیں ” ۔
بڑا بھائی جواب لے کر پلٹا ۔
اس نے بتایا ہاں ان کے ہاں پانچ راج ہنس ہیں ، جنہیں وہ فروخت کرنا چاہتے ہیں ۔
تب باپ نے کہا گڈ ! ” پلیز ان سے قیمت دریافت کرو ” ۔
بڑا بھائی کچھ دیر کے بعد معلوم کر کے واپس آیا ۔
” وہ فی راج ہنس دس پونڈ مانگ رہے ہییں ” ۔
باپ بولا گڈ !
اب معلوم کرو کہ کیا کل تک وہ ہمیں راج ہنس ڈیلیور کر سکتے ہیں “۔
بڑا بھائی اس بات کا جواب بھی دریافت کر آیا ، ہاں وہ راج ہنس ہمیں کل تک ڈیلیور کر سکتے ہیں ۔
باپ نے بڑے بھائی کو انتظار کرنے کو کہا پھر اپنے چھوٹے بیٹے کو بلایا جو قریبی کھیت میں کام کر رہا تھا ۔
” ڈیوڈ سن کے فارم پر چلے جاؤ ” ۔ باپ نے چھوٹے بیٹے سے کہا
” ان سے معلوم کرو کہ آیا ان کے پاس کوئی راج ہنس فروخت کے لیے ہیں ۔ ہم اسے اپنے اسٹاک میں شامل کرنا چاہتے ہیں ۔ ”
چھوٹا بیٹا تھوڑی ہی دیر بعد جواب لیے لوٹ آیا ۔
” ہاں ان کے پاس فروخت کے لیے راج ہنس ہیں ۔ اگر ہم پانچ لیں گے تو ان کی قیمت فی عدد دس پونڈ ہوگی ۔
اگر دس راج ہنس خریدیں گے تو فی عدد آٹھ پونڈ کے حساب سے ملیں گے ۔
اور وہ ہمیں کل تک ڈیلیور کر دیں گے ۔
میں نے ان سے کہ دیا ہے کہ اگر اگلے ایک گھنٹے تک ہماری جانب سے نہ نہیں ہوتا تو وہ پانچ راج ہنس پہنچا دیں ۔
اور میں نے انہیں راضی کر لیا ہے کہ اگر ہمیں اضافی پانچ کی ضرورت ہوئی تو ہم وہ چھ پونڈ فی عدد کے حساب سے لیں گے “۔
تب باپ بڑے بیٹے کی جانب گھوم گیا ۔
بڑے بیٹے نے ستائشی انداز میں سر ہلایا اب اسے احساس ہو گیا تھا کہ اس کے چھوٹے بھائی کو زیادہ زمے داری کیوں سونپی گئی ہے اور اسے زیادہ انعام کیوں ملتا ہے ۔
shafiqahmaddinar khan
About the Author: shafiqahmaddinar khan Read More Articles by shafiqahmaddinar khan: 35 Articles with 43042 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.