آج فاطمہ بہت خوش تھی ۔کیونکہ اس کی ننھی بہن کا عقیقہ
تھا۔تمام رشتہ دار اور دوست جمع تھے ۔اس کو اس بات کی خوشی تھی کہ اس کے
ساتھ کھیلنے کے لیے ایک بہن اگئی ہے۔ فاطمہ کی دوست سدرہ نے پوچھا کہ اس کا
کیا نام ہے؟
’’اس کا نام عا ئشہ ہے‘‘ فاطمہ نے بتایا۔’’اتنے سارے لوگ عائشہ نام کیوں
رکھتے ہیں سدرہ نے سوال کیا؟‘‘فاطمہ سوچ میں پڑ گئی۔
دادی جان یہ سن رہی تھیں، پیار سے بولیں’’اس لیے کہ یہ ہمارے پیارے نبیﷺ کی
زوجہ تھیں‘‘اچھا!!سدرہ اور فاطمہ بول پڑیں،
’’ان کے بارے میں کچھ بتائیں․․․․․․!‘‘
’’وہ حضرت ابوبکر ؓکی بیٹی تھیں۔ان کے پیدا ہونے سے پہلے ان کے والد ین
مسلمان ہو چکے تھے۔اور ہر طرح حضرت محمدﷺ کا ساتھ دے رہے تھے ․․․․․․
حضرت عائشہ بہت نیک،سچی اور صبر کرنے والی خاتون تھیں۔وہ سخاوت اور سادگی
میں مشہور تھیں۔کئی کئی دن چولہا نہیں جلتا تھا مگر انھو ں شکایت نہ کرتیں
۔جتنی رقم انکے پاس آتی بانٹ دیتیں۔اپنے پاس کچھ نہ رکھتیں۔ایک دفعہ اپکے
پاس ایک لاکھ درہم آئے وہ سارے بانٹ دیے ۔خود روزے سے تھیں اور انکے پاس
روٹی اور زیتون کے سوا روزہ کھولنے کچھ نہ تھا۔
حضرت عائشہ بہادر اور ذہین خاتون تھیں وہ کئی جنگوں میں حضرت محمدﷺ کے ساتھ
شریک رہیں۔انہوں نے اسلام کے لیئے بہت خدمت کی۔ ہم اس لیئے عائشہ نام رکھتے
ہیں‘‘دادی جان نے تفصیلات مکمل کرتے ہوئے کہا۔
پھر تو عائشہ بڑی ہو کر حضرت عائشہ ؓجیسی بنے گی۔فاطمہ نے اپنی ننھی بہن کو
پیار کرتے ہوے کہا۔ان شاء اﷲ !‘‘
اتنے میں کھانا لگنے کی اطلاع آ پہنچی اور وہ سب ادھر چل دیے۔ |