آئینہ مرزائیت

ناشر ! عالمی مجلس تحفظ ختم نبوۃ (حضوری باغ روڈ ، ملتان پاکستان)
نام کتاب ……٭…… آئینہ مرزائیت
نام مصنف ……٭…… ڈاکٹر میاں احسان باری
ناشر ……٭…… عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
٭…………مرزائیت یہودیت کا چربہ ہے۔ (علامہ اقبال ؒ)
٭………… ربوہ پاکستان میں اسرائیل ہے۔ (شورش کاشمیریؔ)

٭ایک وقت آئے گا کہ پوری دنیا اس حقیقت کو تسلیم کرے گی کہ مرزائی مسلمان نہیں بلکہ یہ اسلام کے غدار ہیں ۔
٭ محمد عربی ﷺ کے غدار ہیں ۔
٭ پوری انسانیت کے غدار ہیں ۔ " ان شاء اﷲ " ! پوری دنیا میں قادیانیت کے خلاف تحریک چلے گی اور آخری فتح محمد عربی ﷺ کی اور آپکے غلاموں کی ہوگی۔ "
نوٹ! مکرمی جناب نیوز ایڈیٹر صاحب / انچارج ایڈیٹوریل صفحہ : سلام مسنون! مہربانی فرما کر اس تاریخی پمفلٹ "آئینہ مرزائیت" کو من و عن حرف بحرف شائع فرمائیں کہ یہ پمفلٹ راقم الحروف نے 1973میں تیار کیا اسی کو تقسیم کرنے پر 26مئی 1974کو سابقہ ربوہ اور حال چناب نگر کے اسٹیشن پر نشتر میڈیکل کالج ملتان کے طلباء کا قادیانیوں سے جھگڑا ہوا جس پر قادیانیوں نے ان پر سوات سے واپس آتے ہوئے 29مئی 1974کو اسی اسٹیشن پرمسلح حملہ کر ڈالا اور 187طلباء کو زخمی کیا اس واقعہ کی بازگشت پوری دنیا میں سنی گئی تو تحقیقات کیلئے ہائیکورٹ کے فل بنچ جس کی سربراہی جسٹس صمدانی کر رہے تھے کو تفویض کی گئی جنہوں نے اسی پمفلٹ کو وجہ تنازعہ قرار دیتے ہوئے اسکے مندرجات قادیانیوں کی تمام کتب منگوا کر حوالہ جات کی نسبت سے چیک کیے ۔ تو یہ تمام کفریہ کلمات اور خرافات ان کتب سے حرف بحرف ثابت ہو گئیں ۔ پھر یہی پمفلٹ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا مفتی محمود اور مولانا شاہ احمد نورانی نے بحثوں کے دوران پیش کیا تمام قومی اسمبلی کے ممبران نے بھی ان حوالہ جات کو دیکھا حتیٰ کہ خود قائد حزب اقتدار وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کو راقم الحروف نے پیش کیا تمام حلقے ان کفریہ کلمات کو انکی کتابوں میں مندرج دیکھ کر سر پکڑ کر بیٹھ گئے اور سخت سٹپٹائے بالآخر 7ستمبر 1974کو قومی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا ۔ یہ پمفلٹ پھر عوام اور اسلامیان پاکستان کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے تا کہ وہ ان مرتدین کی سازشوں کو سمجھیں اور حکمران اور پاکستانی عوام انکی چالوں میں ہرگزہرگزنہ آئیں ۔ آمین

سال ختم نبوت 1989؁ء …………٭………… عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

نشتر میڈیکل کالج ملتان کے الیکشن 1973؁ء میں قادیانیوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ۔ اس وقت جناب ڈاکٹر میاں احسان باری کالج میں زیر تعلیم تھے اور ختم نبوت کے محاذ پر طلباء کی سرگرمیوں کے جرنیل و سر خیل تھے۔ انہوں نے یہ کتابچہ مرتب کیا ۔ اسکے نہ صرف کالج میں خیر خواہ نتائج برآمد ہوئے کہ مرزائی الیکشن ہار گئے بلکہ یہی کتابچہ ۲۹مئی 1974؁ی کے سانحہ ربوہ میں تنازعہ کا باعث بنا ۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی شعبہ نشر و اشاعت نے پہلی بار جب اسکو شائع کیا ۔ تو ہاتھوں ہاتھ نکل گیا ۔ اب احباب کی خواہش پر ڈاکٹر میاں احسان باری ڈائریکٹر باری فری ہسپتال فورٹ عباس/ہارون آباد/بہاولنگرنے ترامیم و اضافہ سے دوبارہ اسکو مرتب کیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا مرکزی شعبہ نشر و اشاعت اسے اب بھی شائع کر رہا ہے ۔ دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اسے اپنی بارگاہ میں مزید شرف قبولیت سے نوازیں اور گم کردہ راہ لوگوں کی ہدایت کا باعث بنائے ۔
محمد یوسف لدھیانوی
مرکزی ناظم نشر و اشاعت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوۃ دفتر مرکزیہ …… حضوری باغ روڈ ملتان /پاکستان
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
خدا کے دشمن ، خدا کے رسول ﷺ کے دشمن ، عامۃ المسلمین کے دشمن ، ننگ دین و ننگ وطن مرزائی ٹولے کی ناپاک و مکروہ سازشوں سے پردہ اٹھتا ہے۔
ان کو ان ہی کی اپنی تحریروں کے آئینوں میں دیکھئے اور خدارا سوچئے اور فیصلہ کیجئے کیا یہ ہمارے دوست ہیں یا بد ترین دشمن ……؟ کیا یہ دل آزار اور اشتعال انگیز تحریریں مسلمانوں کیلئے قابل برداشت ہیں اور امت مسلمہ ایسے لوگوں کو گوارا کر سکتی ہے……؟
دعویٰ خدائی
نمبر ۱ میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔
(آئینہ کمالات صفحہ ۵۶۴، مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر۲ خدا نمائی کا آئینہ میں ہوں ۔ (نزول المسیح ص ۸۴)
نمبر ۳ ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظہر ہو گا ، گویا خدا آسمان سے اترے گا ۔ (تذکرہ ط ۲ص ۶۴۶(انجام آتھم ص ۶۲)
نمبر ۴ مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ۶)
نبوت کے دعوےٰ
نمبر ۱ پس مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) خود محمد رسول اﷲ ہے جو اشاعت اسلام کے لیے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے ۔ اس لیے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں! اگر محمد رسول اﷲ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ۔ (کلمہ الفصل صفحہ ۱۵۸مصنفہ مرزا بشیر احمد ایڈیشن اول )
گویا " لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ " کے معنی ان کے نزدیک ہیں " لا الہ الا اﷲ مرزا رسول اﷲ " (نعوذ باﷲ ) جو دوبارہ قادیان میں آیا ہے۔
نمبر ۲ آں حضرت ﷺ کے تین ہزار معجزات ہیں ۔ (تحفہ گولڑویہ صفحہ ۶۷مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
میرے معجزات کی تعداد دس لاکھ ہے۔ (براہین احمدیہ صفحہ ۵۷ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ۳ انہوں نے (یعنی مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہو گئے ……ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی …… قدر کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے ورنہ ایک نبی تو کیا میں تو کہتا ہوں ہزاروں نبی ہونگے ۔ (انوار خلافت، مصنفہ بشیر الدین محمود احمد صفحہ ۶۲)
نمبر ۴ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں ۔ (بدر۵مارچ 1908؁ء)
نمبر ۵ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا اور میرا نام نبی رکھا ۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی ۶۸)
نمبر ۶ اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے ضرور کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے کذاب ہے آپؐ کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں ۔ ( انوار خلافت صفحہ ۶۵)
نمبر ۷ یہ بات بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے ۔ (حقیقت النبوت مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ قادیان ص ۲۲۸)
نمبر ۸ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا ، میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں ، اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں ۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔ (کشتی نوح صفحہ ۵۶، طبع اول قادیان ۱۹۰۲؁ء)
تمام انبیاء کا مجموعہ
دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ۔ میں آدم ہوں ۔ میں نوح ہوں ، میں ابراہیم ، میں اسحاق ہوں ، میں یعقوب ہوں ، میں اسماعیل ہوں ۔ میں داود ہوں ، میں موسیٰ ہوں ، میں عیسیٰ ابن مریم ہوں ، میں محمد ﷺ ہوں ۔ ( تتمہ حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد ص ۸۴)
نبوت مرزا غلام احمد قادیانی پر ختم
اس امت میں نبی کا نام پانے کیلئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں ہیں ۔ (حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد صفحہ ۳۹۱)
حضرت محمد ﷺ کی توہین
نمبر ۱ آنحضرت ﷺ عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ۲۲فروری ۱۹۲۴؁ء )
نمبر ۲ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت ﷺ سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ۲۶۶، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )
نمبر ۳ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ۱۸۴)
نمبر ۴ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت ﷺ کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ۱۹۳)
نمبر ۵ اس کے یعنی نبی کریم ﷺ لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ۷۱)
نمبر ۶ محمدؐ پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں
محمدؐ دیکھنے ہوں جس نے اکملؔ
غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکملؔ اخبار بدر نمبر ۴۳، جدل ۲قادیان ۲۵اکتوبر ۱۹۰۶؁ء)
نمبر ۷ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ۸۹ از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ۸ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اﷲ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔
(کلمہ الفصل ص ۱۰۵، از مرزا بشیر احمد )
نمبر ۹ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ۱۱، تختی خورد ص ۲۳، انجام آتھم ص ۶۲)
نمبر ۱۰ مرزائیوں نے ۱۷جولائی ۱۹۲۲؁ء کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اﷲ ﷺ سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔
نمبر۱۱ مرزا غلام احمد لکھتے ہیں : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے اور مجھے آنحضرت ﷺ کا ہی وجود قرار دیا ہے۔
( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ۱۰)
نمبر ۱۲ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا
منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد
ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اﷲ ہوں اور محمد ؐ اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ۵، مصنفہ غلام احمد قادیانی )
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین
نمبر۱ آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام )خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناء کار اور کسبی عورتیں تھیں ، جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ، حاشیہ ص ۷ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ۲ مسیح (علیہ السلام ) کا چال چلن کیا تھا ، ایک کھاؤ پیو ، نہ زاہد ، نہ عابد نہ حق کا پرستار ، متکبر ، خود بین ، خدائی کا دعویٰ کرنے والا ۔ (مکتوبات احمدیہ صفحہ نمبر ۲۱ تا ۲۴ جلد ۳)
نمبر ۳ یورپ کے لوگوں کو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے ۔ (کشتی نوح حاشیہ ص ۷۵ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ۴ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو ۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔ (دافع البلاء ص ۲۰)
نمبر ۵ عیسیٰ کو گالی دینے ، بد زبانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور چور بھی تھے ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ۵،۶)
نمبر ۶ یسوع اسلیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور خراب چلن ، نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کادعویٰ شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے۔ (ست بچن ، حاشیہ ، صفحہ ۱۷۲، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت علی ؓ کی توہین
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علیؓ ) کو تلاش کرتے ہو۔
(ملفوظات احمدیہ ، ۱۳۱جلد اول )
حضرت فاطمہ الزاہراؓ کی توہین
حضرت فاطمہ ؓ نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں ۔ ( ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ۹مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت امام حسینؓ کی توہین
نمبر۱ دافع البلاء میں ص ۱۳پر مرزا غلام احمد نے لکھا ہے میں امام حسین ؓ سے بر تر ہوں ۔
نمبر۲ مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ (اعجاز احمدی صفحہ ۶۹)
نمبر ۳ اور میں خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے ۔ (اعجاز احمدی صفحہ ۸۱)
نمبر ۴ کربلا ئیست سیر ہر آنم
صد حسین اس در گر یبانم
میری سیر ہر وقت کربلا میں ہے
میرے گریبان میں سو حسین پڑے ہیں ۔ (نزول المسیح ص ۹۹مصنفہ مرزا غلام احمد )
نمبر ۵ اے قوم شیعہ ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے کیونکہ میں سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں سے ایک ہے کہ اس حسینؓ سے بڑھ کر ہے ۔
(دافع البلاء ص ۱۳، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ۶ تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسینؓ ہے۔۔۔۔
کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمد ی ص ۸۲، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا صاحب نے حضرت حسینؓ کے ذکر کو "گوہ" کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔
مکہ اور مدینہ کی توہین
نمبر۱ حضرت مسیح موعود نے اسکے متعلق بڑا زور دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جو بار بار یہاں نہ آئے مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے ۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا ۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں۔ (مرزا بشیر الدین محمود احمد مندرجہ حقیقت الرؤیا ص ۴۶)
نمبر ۲ قرآن شریف میں تین شہروں کا ذکر ہے یعنی مکہ اور مدینہ اور قادیان کا ۔ (خطبہ الہامیہ ص ۲۰حاشیہ)
مسلمانوں کی توہین
نمبر۱ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ۵۴۷)
نمبر۲ جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ۴، تذکرہ ۲۲۷)
نمبر ۳ میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ۵۳مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر ۴ جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں ۔ ( انوارالاسلام ص ۳۰مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
اسلام کی مقدس اصطلاحات کا ناجائز استعمال
نمبر۱ ام المومنین کی اصطلاح کا استعمال مرزا غلام احمد قادیانی کی بیوی کیلئے کیا جاتا ہے ۔یہ اصطلاح حضرت نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات کیلئے مخصوص ہے۔
نمبر۲ سیدۃالنساء کی اصطلاح بھی مرزا غلام احمد قادیانی کی بیٹی کیلئے استعمال کی جاتی ہے حالانکہ حدیث پاک کی رو سے یہ اصطلاح صرف خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرا رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کیلئے مخصوص ہے۔
دین اسلام کی توہین
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے ۔ (ضمیمہ براہین پنجم ص ۱۸۳، ملفوظات ص ۱۲۷جلد۱)
تمام مسلمان کافر ہیں
نمبر۱ جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ۱۶۳، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر۲ کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ۳۵، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر ۳ تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ۲۴۰)
نمبر ۴ ہر ایک ایسا شخص جو موسی ؑ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ ؑ کو مانتا ہے مگر محمدؐ کو نہیں مانتا اور یا محمد ؐ کومانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکاکافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ۱۱۰۔ مرزا بشیر احمد ایم اے )
کافرانہ دعوے
نمبر۱ مجھے مسیح اور مہدی بنایا گیا ۔ (نجم الہدیٰ حاشیہ ص ۷۸) نوٹ ! یہ دعویٰ مرزا صاحب کی اکثر کتب میں موجود ہے۔
نمبر ۲ خدا نے اپنے الہامات میں میرا نام بیت اﷲ رکھا ہے۔ ( تذکرہ ط ۲ ص ۳۵، حاشیہ اربعین ص۴، ص ۱۶)
نمبر ۳ خدا تعالیٰ نے اپنے الہام اور کلام سے مجھے مشرف فرمایا ۔ (تریاق القلوب ص ۱۵۵، ط ربوہ ، قادیان ص ۱۳۶)
نمبر ۴ اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ عاجز خدا تعالیٰ کی طرف سے امت کیلئے محدث ہو کر آیا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ۱۷۶، حمامۃ البشریٰ ص ۵۳)
نمبر ۵ وہ مسیح موعود جو آخری زمانہ کا مجدد ہے وہ میں ہی ہوں ۔ (حقیقت الوحی ص ۱۹۴، انجام آتھم ص ۷۵)
نمبر ۶ ان کو کہہ ! کہ اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو آؤ میری پیروی کرو تا کہ خدا بھی تم سے محبت کرے ۔ ( مرزا قادیانی کا الہام )
(مندرجہ حقیقتہ الوحی ص ۸۲، مطبوعہ لاہور ۱۹۵۳)
نمبر ۷ اور مجھ کو فنا کرنے اور زندہ کرنے کی صفت دی گئی ہے ۔ (خطبہ الہامیہ ص ۲۳)
قادیانیوں کا مسلمانوں سے جدا مذہب
نمبر ۱ ورنہ حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد) نے فرمایا ہے کہ ان کا (یعنی مسلمانوں کا) اسلام اور ہے اور ہمارا اور انکا خدا اور ہے اور ہمارا اور ، ہمارا حج اور ہے اور انکا حج اور اسی طرح ان سے ہر بات میں اختلاف ہے۔ (اخبار الفضل ۲۱اگست ۱۹۱۷؁ء تقریر بنام طلباء (طلباء کو نصائح) )
نمبر۲ یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا اور چند مسائل میں ہے آپ نے فرمایا اﷲ تعالیٰ کی ذات، رسول کریم ﷺ ، قرآن ، نماز روزہ ، حج ، زکوۃ غرض آپ نے بتا یا کہ ایک ایک چیز میں ان سے اختلاف ہے۔ ( ۳۰جولائی ۱۹۳۱؁ء الفضل تقریر خلیفہ مرزا غلام احمد )
مسلمانوں سے شادی بیاہ کی ممانعت
نمبر۱ حضرت مسیح موعود کا حکم اور زبردست حکم ہے کہ کوئی احمدی ، غیر احمدی کو اپنی لڑکی نہ دے اسکی تعمیل کرنا بھی ہر احمدی کا فرض ہے۔ (برکات خلافت، مجموعہ تقاریر محمود ص ۲۵)
نمبر ۲ فتاویٰ احمدیہ کی جلد دوئم کے صفحہ نمبر ۷ پر وہ کہتے ہیں " اپنی بیٹیاں ان لوگوں کے نکاح میں نہ دو جو مجھ پر ایمان نہیں رکھتے ۔ "
مسلمانوں کے ساتھ نماز پڑھنے کی ممانعت
نمبر ۱ فتاویٰ احمدیہ جلد اول صفحہ ۱۸پر مرزا غلام احمد کہتے ہیں : ان لوگوں کے پیچھے نماز مت پڑھو جو مجھ پر ایمان نہیں رکھتے ۔
نمبر ۲ ہمارا یہ فرض ہے کہ غیر احمدیوں کو مسلمان نہ سمجھیں اور نہ ان کے پیچھے نماز پڑھیں کیونکہ ہمارے نزدیک وہ خدا تعالیٰ کے ایک نبی کے منکر ہیں ۔
( انوار خلافت ص ۹۰، مصنفہ مرزا محمود ابن مرزاقادیانی )
نمبر ۳ صبر کرو اور اپنی جماعت کے غیر کے پیچھے نماز مت پڑھو ۔ ( قول مرزا غلام احمد مندرجہ اخبار الحکم قادیان ۱۰ اگست ۱۹۰۱؁ء )
نمبر ۴ غیر احمدی مسلمانوں کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں حتیٰ کہ غیر احمدی کے معصوم بچے کا بھی نہیں ۔ ( انوار خلافت ص ۹۳، مصنفہ مرزا محمود نیز الفضل مؤرخہ ۲۱اگست ۱۹۱۷اور الفضل مؤرخہ ۳۰جولائی ۱۹۳۰)
مرزائی وزیر خارجہ نے قائد اعظم کا جنازہ نہ پڑھا
نمبر۱ یہ معلوم عام بات ہے کہ چوہدری ظفر اﷲ خاں وزیر خارجہ پاکستان ، قائد اعظم محمد علی جناح کی نماز جنازہ میں شریک نہیں ہوا اور الگ بیٹھا رہا ۔ جب اسلامی اخبارات اور مسلمان اس چیز کر منظر عام پر لائے تو جماعت احمدیہ کے طرف سے جواب دیا گیا کہ جناب چوہدری ظفر اﷲ خاں پر ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ آپ نے قائد اعظم کا جنازہ نہیں پڑھا تمام دنیا جانتی ہے کہ قائد اعظم احمدی نہ تھے لہذا جماعت احمدیہ کے کسی فرد کا ان کا جنازہ نہ پڑھنا کوئی قابل اعتراض بات نہیں ۔
(ٹریکٹ نمبر ۲۲، بعنوان احرار علماء کی راست گوئی کا نمونہ الناشر مہتمم نشر و اشاعت نظامت دعوت و تبلیغ ) صدر انجمن احمدیہ ربوہ ضلع جھنگ

نمبر ۲ آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان وزیر سمجھ لیں ، یا مسلما ن حکومت کا کافر نوکر ۔ ( سر ظفر اﷲ کا جواب روزنامہ زمیندار لاہور ۸ فروری ۱۹۵۰)
سلطنت برطانیہ کا خود کاشتہ پودا
نمبر۱ میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید و حمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارہ میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہارات طبع کیے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکھٹی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں ۔ (تریاق القلوب ص ۲۵، مصنفہ مرزا غلام احمد)
نمبر۲ نیز تبلیغ رسالت جلد ہفتم ص ۱۹ پر اپنے بارے میں لکھتے ہیں کہ انگریز کا خود کاشتہ پودا ہوں
نمبر ۳ میں اپنے کام کو نہ مکہ میں اچھی طرح چلا سکتا ہوں نہ مدینہ میں نہ روم میں نہ ایران میں نہ کابل میں مگر اس گورنمنٹ میں جسکے اقبال کیلئے میں دعا کرتا ہوں ۔
(تبلیغ رسالت ، مرزا غلام احمد جلد ۶، ص ۶۹)
نمبر۴ بلکہ اس گورنمنٹ کے ہم پر اس قدر احسان ہیں کہ اگر ہم یہاں سے نکل جائیں تو نہ ہمارا مکہ میں گزارا ہو سکتا ہے اور نہ قسطنطنیہ میں تو پھر کس طرح ہو سکتا ہے کہ ہم اس کے برخلاف کوئی خیال اپنے دل میں رکھیں ۔ (ملفوظات احمدیہ جلد اول ص ۱۴۶)
حرمت جہاد
نمبر۱ اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ۱۷ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر ۲ دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد
منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ۴۱ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
پاکستان پر قبضہ کرنے کے ارادے
بلوچستان کی کل آبادی پانچ لاکھ یا چھ لاکھ ہے ۔زیادہ آبادی کو احمدی بنانا مشکل ہے لیکن تھوڑے آدمیوں کو تو احمدی بنانا کوئی مشکل نہیں پس جماعت اس طرف اگر پوری توجہ دے تو اس صوبے کو بہت جلد احمدی بنایا جا سکتا ہے اگر ہم سارے صوبے کو احمدی بنالیں تو کم از کم ایک صوبہ تو ایسا ہو گا جس کو ہم اپنا صوبہ کہہ سکیں گے پس میں جماعت کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہوں کہ آپ لوگو ں کیلئے یہ عمدہ موقع ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اسے ضائع نہ ہونے دیں ۔
پس تبلیغ کے ذریعے بلوچستان کو اپنا صوبہ بنالو تا کہ تاریخ میں آپ کا نام رہے۔ ( مرزا محمود احمد کا بیان مندرجہ الفضل ۱۳اگست ۱۹۴۸؁ء)
قرآن مجید کی توہین
نمبر۱ قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ۲۸،۲۹)
نمبر ۲ میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ۳۷۱)
نمبر ۳ قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ۳۸۰)
اکھنڈ ہندوستان یہ اور بات ہے ہم ہندوستان کی تقسیم پر رضامند ہوئے تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح جلد متحد ہوجائیں ۔
(مرزا بشیر الدین محمود احمد ، الفضل ، ربوہ ، ۱۷مئی ۱۹۴۷؁ء)
پاکستان دشمنی
اﷲ تعالیٰ اس ملک پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیگا ۔ آپ (احمدی)بے فکر رہیں ۔ چند دنوں میں (احمدی )خوشخبری سنیں گے کہ یہ ملک صفحہ ہستی سے نیست و نابودہوگیاہے۔ ( مرزا طاہر قادیانی خلیفہ چہارم کا سالانہ جلسہ لنڈن ۹۸۵
ڈاکٹر میاں احسان باری ، ادنیٰ خادم پاکستان (قائد ) اﷲ اکبر تحریک
جاری کردہ ہیڈ آفس اﷲ اکبر تحریک
Mian Ihsan Bari
About the Author: Mian Ihsan Bari Read More Articles by Mian Ihsan Bari: 278 Articles with 202697 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.