نارادا اسٹنگ آپریشن کا سایہ

ترنمول کانگریس کیلئے وقار کا مسئلہ
کلکتہ جنوبی کلکتہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کیلئے ہمیشہ سے سب سے مضبوط قلعہ رہا ہے ،2004کا پارلیمانی انتخابات ترنمول کانگریس کیلئے سب سے خراب کارکردگی والا تھا۔بنگال کی 42پارلیمانی حلقوں میں سے 41حلقوں میں ترنمول کانگریس ہارگئی تھی مگر صرف جنوبی کلکتہ میں ہی ممتا بنرجی کی کامیابی پہنچائی ہے۔2011کے اسمبلی انتخابات میں یہ قلعہ مضبوط ترین ہوگیا اور یہاں کی تمام سیٹوں پر ترنمول کانگریس کو کامیابی ملی۔مگر 2016کے اسمبلی کے انتخابات میں شاردا ،ناردا اسٹنگ آپریشن اور فلائی اوور حادثہ کی وجہ سے سیاسی منظر نامہ بدل چکا ہے۔اب پہلے جیسے حالات نہیں ہیں بلکہ ترنمول کانگریس کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے سخت ترین مقابلے کا سامنا ہے۔جنوبی کلکتہ کے بھوانی پور اسمبلی حلقے سے بذات خود وزیر اعلی ممتا بنرجی امیدوار ہیں اور ان کے خلاف بایاں محاذ اور کانگریس اتحاد نے سنیئر کانگریسی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر دیبا داس منشی کو امیدوار بنایا ہے۔ممتا بنرجی کی کابینہ میں نمبر کی دو پوزیشن پر رہنے والے سبر تو مکھرجی بالی گنج اسمبلی حلقے سے امیدوار ہیں ۔2011میں بالی گنج اسمبلی حلقے سے سبرتو مکھرجی نے اپنے حریف سی پی آئی ایم امیدوار ڈاکٹر فواد حکیم کو کم وبیش 39ہزار ووٹوں سے شکست دیا تھا۔انہیں اس حلقے سے 60.65فیصد ووٹ ملے تھے جب کہ ڈاکٹر فواد حکیم صرف 32.32ووٹ ہی حاصل کر سکے ۔وہیں بی جے پی کو اس حلقے میں صرف 3.56فیصد ہی ملے تھے۔کلکتہ کارپوریشن کے میئر کی حیثیت سے سبرتو مکھرجی نے شہرت حاصل کی تھی اور ان کی شہرت ایک صاف شبیہ اور سنجیدہ لیڈر کی تھی،مگر ناردا اسٹنگ آپریشن میں نام آنے کی وجہ سے سبرتو مکھرجی کی شبیہ ووٹروں میں خراب نہیں ہوئی ہے تو دھندلی ضرور ہو گئی ہے۔ناردا اسٹنگ آپریشن کی وجہ سے اپوزیشن بالخصوص بایاں محاذ کانگریس کی مشترکہ امیدوار کرشنا دیب ناتھ جو انتخابی سیاست کی زیادہ ماہر نہیں ہیں اور اس حلقے سے پہلی مرتبہ انتخاب لڑ رہی ہیں نے یو این آئی کو انتخابی مہم کے دوران بتایا کہ بالی گنج اسمبلی حلقے میں ناردا اسٹنگ آپریشن کا اثر نتائج پر پڑے گا ۔یہاں کے عوام ناردا کی وجہ سے حیران و پریشان ہیں اب تک جو وہ اپنے لیڈر کے بارے میں سمجھ رہپے تھے وہ اس کے برعکس ہیں۔انہیں عوام سے زیادہ اپنی آمدنی کی فکر ہے ؟کانگریس کی امیدوار کرشنا دیب ناتھ نے بتایا کہ اس حلقے میں 17کچی بستیاں ہیں،جن کی حالت ناگفتہ بہ ہے ،یہاں لوگوں کو پانی کی سہولیت ہے،نہ ہی روزگار ہیں اور نہ ہی بجلی ہے۔10/10کے کمرے میں پوری فیملی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سیاسی لیڈر کے علاوہ ایک سماجی کارکن بھی ہوں،ان علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد اندازہ ہوا کہ ایک طرف بڑی بڑی کار پوریٹ کمپنیوں کو کوڑی کے دام میں زمین الات منٹ کئے جا رہے ہیں تو دوسری طرف اسی علاقے میں کچی بستیاں ہیں جن میں سہولیات نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ان علاقوں میں ترقیاتی کام بالکل نہیں ہوئے ۔کرشنا دیب ناتھ نے بتایا کہ کوئی بھی ان کچی بستیوں کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لے سکتا ہے کہ یہ لوگ کن حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں ،سنڈیکیٹ اور مافیا کا راج ہے ،خواتین زیادہ تعلیم نہیں ہونے کی وجہ سے باہر نکلنے سے ڈرتی ہیں۔بالی گنج اسمبلی حلقے میں تقریباً25.000کے قریب ووٹرس ہیں جس میں تقریباً 30فیصد مسلم ووٹرس فیصلہ کن پوزیشن میں ہیں،اس حلقے میں کل سات وارڈ ہیں جس میں صرف 65نمبر وارڈ سے بایاں محاذ کے آر ایس پی کی نودیتا شرما کونسلر ہیں جنہوں نے ترنمول کانگریس کی امیدوار اور سابق ڈپٹی میئر فرزانہ عالم کو شکست دیا تھا۔ان تمام حالات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ترنمول کانگریس کے لئے جہاں ایک طرف الیکشن جیتنا کسی چلنج سے کم نہیں ہے وہیں بی جے پی کی بھی کوئی اچھی پوزیشن نہیں ہے ۔حقیقت حال یہی ہے کہ بنگال میں یا تو ترنمول کانگریس بازی مارے گی یا پھر کانگریس بایاں محاذ اتحاد ۔اصل میں مقابلہ ان ہی دونوں کے درمیان ہے ۔بی جے پی کا وہاں کوئی خاص اثر اس لئے بھی نہیں ہے کہ وہاں لوکل باڈی سے لیکر اسمبلی اور لوک سبھا تک بی جے پی کو کوئی خاص کامیابی کبھی نہیں ملی ہے ۔اور نہ ان خاص کیڈیٹ ہیں جس کی وجہ سے وہاں جیت کا دعوی پیش کیا جا سکے۔ زمینی حقائق ترنمول اور بایاں محاذ و کانگریس کے حق میں ہے ۔لیکن ممتا کی ساکھ کچھ دیر کے لئے خراب تو ہوئی ہے لیکن ووٹرس کوئی ایک دو واقعہ سے اپنے کو پارٹی سے کنارہ کش جلدی نہیں ہونے دیتا ہے بلکہ اس کے حق میں طرح طرح کی تاویلیں شروع کر دیتا ہے اور جب جواب نہیں مل پاتا ہے تب جاکر وہ اپنی پسند کی پارٹی سے بد ظن ہوتا ہے اس لئے یہ نہیں کہا جا سکتا ہے ایک دو واقعہ سے ترنمول کانگریس کی ساکھ پر کچھ آنچ آنے والا ہے۔
Falah Uddin Falahi
About the Author: Falah Uddin Falahi Read More Articles by Falah Uddin Falahi: 135 Articles with 101936 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.