64؍طلبہ وطالبات کی فراغت سنّی دعوت اسلامی شعبۂ مدارس کا سنہراوتاریخی کارنامہ
(Ata Ur Rehman Noori, India)
17؍مارچ 1960ء بمقام
جوناگڑھ،کاٹھیاواڑ،صوبۂ گجرات میں عالی جناب عبدالکریم میمن نوری کے یہاں
بانی مدارس کثیرہ عالمی مبلغ اسلام حضرت علامہ محمدشاکرعلی نوری صاحب (امیرسنّی
دعوت اسلامی)کی ولادت ہوئی۔جناب عبدالکریم صاحب کے یہاں اکابر اہل سنت کی
تشریف آوری ہوتی رہتی تھی جس سے ہندوستان کے مشہور علمااور مشائخ سے آپ کے
گھرانے کے روابط کا پتہ چلتاہے۔حضور قائد محترم نے جونا گڑھ میں ایس ایس سی
(میٹرک)تک تعلیم حاصل کی ،پھرمدرسہ عرفان العلوم اپلیٹہ اور دارالعلوم
مسکینیہ دھوراجی میں حفظ قرآن کیا۔ وہیں تجوید وقرأ ت کا کورس بھی مکمل
کیا،اس کے بعد سنی دارالعلوم محمدیہ، متصل مینارہ مسجد ممبئی میں داخل ہوئے
اور جماعت خامسہ تک درس نظامی کی تعلیم حاصل کی پھر تبلیغ کے میدان میں
آگئے۔حضرت امیرسنّی دعوت اسلامی کے چند اساتذۂ کرام یہ ہیں۔حضرت مولانا
غلام غوث علوی ہاشمی، حضرت مولانا نور الحق (سابق استاذ دارالعلوم محمدیہ)،
مولانا محمد حنیف خان اعظمی مبارکپوری، مولانا مجیب الرحمن صاحب قادری،
حضرت مولانا ظہیر الدین خان صاحب صدر المدرسین دارالعلوم محمدیہ، حضرت
مولانا توکل حسین حشمتی،حضرت مولانا جان محمد برکاتی اساتذۂ دارالعلوم
محمدیہ وغیرہ سے تعلیم حاصل کی اور اشرف العلما حضرت سید حامد اشرف اشرفی
الجیلانی علیہ الرحمہ سے وقتاً فوقتاً استفادہ کرتے رہے۔
حضور امیرمحترم کا وقت تبلیغی اسفار،تربیت،مبلغین،تحریک کی بہتر تنظیم اور
اپنے مدارس کی نگرانی اور تجارت جیسے امور میں صرف ہوتاہے۔ہر سال حج وعمرہ
کی سعادت سے سرفراز ہوتے ہیں۔آپ کوخانۂ کعبہ مقدسہ کے اندرون میں عبادت
کرنے کا اعزاز بھی تین حاصل ہے۔ہر تین سال پر مجلس شرعی جامعہ اشرفیہ مبارک
پور کا ایک سہ روزہ فقہی سمیناراورآخر میں اجلاس عام بھی منعقد کراتے
ہیں۔آپ کی سرپرستی میں بلاناغہ’’ ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی‘‘ شائع
ہوکراسلامی ادب کی تعمیر وتوسیع اور قوم مسلم کی اصلاح کافریضہ بخوبی انجام
دے رہاہے۔ہر پانچ سالوں پر دی رائیل اسلامک اسٹریٹیجک اسٹڈی
سینٹر(جارڈن)پوری دنیامیں اثرورسوخ رکھنے والے پانچ سو مسلم افراد پر مشتمل
سروے رپورٹ پیش کررہاہے۔2009ء ، 2014-15ء اور 2016ء کی سروے رپورٹ میں حضرت
صاحب کانام بھی فہرست میں موجودہے۔تصنیف وتالیف سے بھی آپ کارشتہ مضبوط
ہے۔امیرصاحب اپنے خون جگر سے سواداعظم اہلسنّت وجماعت کی عالمگیر اصلاحی
تحریک ’’سنّی دعوت اسلامی ‘‘کی سینچائی میں مصروف ہیں۔حضرت صاحب تعلیم دین
کو عام کرنے کے لیے ایک سو گیارہ مدارس قائم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔جس کے
لیے’’ شعبۂ دراسات اسلامیہ‘‘کا قیام کیاگیاہے۔اس شعبے کو اپنے منصوبے میں
کافی حد تک کامیابی بھی مل چکی ہے، سب سے پہلے مرکزی ادارہ’’ جامعہ غوثیہ
نجم العلوم‘‘ کا قیام عمل میں آیا اور پھر رفتہ رفتہ شعبۂ دراسات اسلامیہ
وسیع ہوتا چلا گیا۔ الحمد ﷲ اس شعبے کے تحت اس وقت45؍ادارے قائم ہو چکے ہیں۔
شعبۂ دراسات اسلامیہ کے تحت جاری اداروں کی شناخت ’’نجم العلوم‘‘ ہے۔ ان
اداروں میں فی الحال شعبۂ حفظ، شعبۂ قرأت، شعبۂ عا لمیت، شعبۂ فضیلت، شعبۂ
تخصص فی الادب العربی، امامت کورس اور مبلغ کورس کی تعلیم و تربیت جاری ہے،
مزید شعبوں کی تعلیم ان شاء اﷲ مستقبل قریب میں جاری کی جائے گی۔
مالیگاؤں شیرتاریخی اعتبار سے مسجدوں و میناروں کا شہر کہلاتاہے۔بزرگانِ
دین نے اس شہر کو دعوت وتبلیغ کے لئے اپنامسکن بنایااور اپنی بے پناہ
کاوشوں اور انتھک محنتوں کے ذریعے اسلام وسنیت کے لہلہاتے چمن کی بنیاد
رکھی،شہر مالیگاؤں میں1994ء میں تحریک سنی دعوت اسلامی کا قیام عمل میں
آیا۔اس چمن کی آبیاری وباغبانی کی ذمہ داری 1998ء میں حضورامیر سنی دعوت
اسلامی نے آل رسول حضرت مولاناسیدمحمدامین القادری صاحب(نگراں سنّی دعوت
اسلامی) کے ہاتھوں میں سونپی۔بحمدہ تعالیٰ!قیام سے تاحال تحریرایک درجن سے
زائدشعبہ جات کے ذریعے سے سنّی دعوت اسلامی شہرمالیگاؤں میں اپنی خدمات
دراز کئے ہوئے ہے۔شعبۂ مدارس کے ذریعے پورے شہر میں 40؍مدارس میں 78؍شفٹیں
جاری ہیں جس میں سیکڑوں طلبہ وطالبات 37؍معلمات اور 12؍مدرسین کے زیرتربیت
علم دین حاصل کررہے ہیں۔اس شعبے کے تحت دودارالعلوم برائے طالبات جامعہ
عائشہ صدیقہ نجم العلوم (قیام 2009ء) ، جامعہ خدیجۃ الکبریٰ نجم العلوم (قیام
2010ء)اور ایک دارالعلوم برائے طلبہ مع قیام وطعام بنام ’’الجامعۃ القادریہ
نجم العلوم ‘‘ (قیام 2010ء)عمل میں آیاہے۔اﷲ کے فضل سے مذکورہ دارالعلوم سے
علمااورحفاظ تحصیل علم کے بعد بڑے پیمانے پر دین متین کی خدمت انجام دے رہے
ہیں۔اب تک چارحفاظ کرام ایک نشست میں مکمل قرآن مقدس سنانے کی سعادت حاصل
کر چکے ہیں۔
امسال 20؍مئی بروزجمعہ بعد نماز مغرب سے رات دس بجے تک اے ٹی ٹی ہائی اسکول
وجونیئرکالج کے وسیع گراؤنڈپر سنّی دعوت اسلامی شعبۂ مدارس کا سالانہ اجلاس
دستار بندی ورداپوشی کاانعقادہورہاہے۔اس تاریخی اجلاس میں بغرض خطابت بانی
مدارس کثیرہ عالمی مبلغ اسلام حضرت علامہ محمدشاکرعلی نوری صاحب (امیرسنّی
دعوت اسلامی)تشریف لارہے ہیں ۔ امسال شعبۂ مدارس سے 64؍طلبہ وطالبات فارغ
ہورہے ہیں۔شعبۂ مدارس کایہ عمل قابل تحسین ولائق تقلید ہے کیوں کہ بیک وقت
طلبہ کی اتنی کثیر تعداد میں فراغت بہت کم جگہ عمل میں آتی ہے ۔ان خوش نصیب
افراد کے سروں پرپیرومرشد حضورقائد محترم کے ہاتھوں دستار سجائی جائے گی
اور اسناد سے نوازاجائے گا۔اس عظیم الشان اجلاس میں مولاناسیدمحمدامین
القادری صاحب خطاب کے ساتھ شعبۂ مدارس کی جملہ کاکردگیوں پرروشنی ڈالیں گے
اور عالمی شہرت یافتہ نعت خواں حافظ محمد ریاض الدین اشرفی (مبلغ سنّی دعوت
اسلامی)نعتوں کاحسین گلدستہ پیش کریں گے۔اہلیان شہراور قرب وجوار کے
باشندگان سے علمی وتاریخی اجلاس میں شرکت کی خصوصی گزارش ہے۔
|
|