یوں تو پاکستان میں متعدد خوبصورت اور دلکش سیاحتی مقامات
موجود ہیں جن کا قدرتی حسن کسی کو بھی اپنا دیوانہ بنا سکتا ہے لیکن
پاکستان کا حسین و جمیل علاقہ ایسا بھی ہے جس سے خود پاکستانی عوام کی ایک
بڑی اکثریت بھی ناواقف ہے- ہم بات کر رہے ہیں سوات کی سحر انگیز نظاروں کی
حامل وادی “ گبینہ جبہ “ کی- آئیے آپ کو اس ان دیکھی خوبصورت وادی کے بارے
میں بتاتے ہیں-
|
گبینہ جبہ کے معنی
پشتو زبان میں ’’گبین‘‘ کا مطلب شہد جبکہ ’’جبہ‘‘ دلدل کو کہتے ہیں۔ ایک
زمانے میں یہ پورا علاقہ دلدل ہوا کرتا تھا۔ گبینہ جبہ مینگورہ شہر سے
تقریباً 45 کلومیٹر کے فاصلے پر سطح سمندر سے گیارہ ہزار فٹ کی بلندی پر
واقع ہے۔ |
|
پہاڑی سلسلہ، الپائن اور گلیشئیر
گبینہ جبہ کے چاروں اطراف برف پوش پہاڑوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔ یہ
پہاڑ سطح سمندر سے سولہ ہزار فٹ بلندی پر واقع ہیں، جنہیں الپائن بھی کہتے
ہیں جبکہ ان پہاڑوں میں سوات کے گلیشئر بھی ہیں۔ پہاڑوں کا یہ سلسلہ کوہ
ہندوکش سے جا ملا ہے جبکہ درال، سیدگئی اور ضلع دیر سے بھی یہ پہاڑ ملے
ہوئے ہیں۔
|
|
پہاڑوں سے گرتے ہوئے آبشار
گبینہ جبہ میں جگہ جگہ پر برفیلے پہاڑوں کا پانی آبشاروں اور جھرنوں کی شکل
میں نیچے گرتا ہے۔ ان آبشاروں کا نظارہ بہت ہی خوبصورت اور پر سکون ہے-
|
|
چرواہوں کا قیام
گبینہ جبہ میں سال کے تین مہینوں جون، جولائی اور اگست میں چرواہے اپنے
مویشیوں کے ہمراہ یہاں کا رخ کرتے ہیں اور یہاں پر قیام کرتے ہیں۔ مویشی
بھی ان خوبصورت نظاروں میں گم دکھائی دیتے ہیں ۔
|
|
مقامی سواری
گبینہ جبہ جانے کے لئے فور وہیل گاڑی کا انتظام کیا جاتا ہے تاہم شاہراہ کی
خستہ حالی کے باعث اب یا تو پیدل جانا پڑے گا یا وہاں پر موجود خچروں اور
گھوڑوں کے ذریعے۔ مقامی لوگ آنے والے سیاحوں کو خچروں اور گھوڑوں کے ذریعے
گبینہ جبہ لے جاتے ہیں، جس سے یہاں کے لوگوں کو مالی فائدہ پہنچتا ہے۔
|
|
سیاحوں کی آمد
اس علاقے کی خوبصورتی دیکھنے اور سکون کے چند لمحے گزارنے سیاح معقول تعداد
میں یہاں آتے ہیں اور یہاں پر خیمے لگا کر قدرتی نظاروں اور ٹھنڈی ہواؤں سے
لطف اندوز ہوتے ہیں۔
|
|
ہرے بھرے مرغزار اور یخ بستہ موسم
گبینہ جبہ میں حد نگاہ خوبصورت مرغزار موجود ہے جبکہ یہاں کی ٹھنڈی ہوائیں
مسحور کن احساس دلاتی ہیں۔ اس علاقے کے بارے میں زیادہ تر لوگ نہیں جانتے
جبکہ یہ خوبصورت وادی سوات کی حسین وادیوں میں شمار ہوتی ہے۔
|
|
جنگل اور قیمتی لکڑی
گبینہ جبہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں کثیر مقدار میں جنگلات ہیں، جنہیں
سوات کے گھنے جنگلات میں شمار کیا جاتا ہے۔ شاہ وزیر خان کے مطابق ان
جنگلات میں سوات کی قیمتی لکڑی دیودار، منگزئی، اچر، کچر، پیوچ اور کانڑ کے
درختوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ |
|
بشکریہ: ( ڈوئچے ویلے) |