تحریر:صباء عیشل
ہر سال کی طرح اس بار بھی رحمتوں ,برکتوں اور مغفرتوں کے بابرکت ماہ ماہ
رمضان کی آمد آمد ہے۔دنیا بھر کے مسلمان اس ماہ کی رحمتوں اور نیکیوں کے
وسیع سمندر سے فیضیاب ہونے کیلئے خصصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ اور کوشش کرتے
ہیں کہ روزوں کی ادائیگی میں کوتاہی نا ہو۔ لیکن روزوں اور عبادت کو خشوع و
خضوع سے ادا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ صحت مند رہیں۔اس بار ماہ صیام ایک
بار سے گرمیوں کے موسم میں آرہا ہے تو ضروری ہے کہ آپ سحروافطار میں کچھ
باتوں کا دھیان رکھیں۔
کوشش کریں کہ چٹ پٹے اور تلی ہوئی اشیاء کا استعمال کم ہو۔ سحری میں پراٹھے
کے بجائے روٹی , مکھن اور ایسے سالن کا استعمال کریں جس میں پروٹین شامل
ہو۔قیمہ مٹر,آلو قیمہ ,اور گوشت کے ساتھ سبزیوں کا استعمال رمضان المبارک
میں سحری کیلئے بہترین کھانا ہے۔گوشت میں پروٹین شامل ہوتے ہیں اور ایسے
کھانے جن میں پروٹین شامل ہوں بھوک کم لگاتے ہیں۔ اور جسم میں نقاہت نہیں
پیدا ہونے دیتے۔ آم ,اسٹرابری, کیلے اور سیب کا ملک شیک کا استعمال
کریں۔لسی کا استعمال بھی گرمیوں میں صحت کیلئے بہتر ہے۔ سحر میں دہی کا
استعمال ضرور کریں چاہے مقدار میں تھوڑا ہی کیوں نا ہو۔
افطار میں تلی ہوئی اشیاء کھانے سے احتراز برتیں کیونکہ ایسی اشیاء بدن میں
پیاس کا غلبہ طاری کرتی ہیں اور پھر اگلے دن روزہ رکھنے سے پیاس کے مارے
نقاہت طاری ہوجاتی ہے جس سے پانی کی کمی کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ افطاری
میں پیاس سے بے حال روزے دار کھجور کھانے کے فوراً بعد پانی کے دو چار گلاس
چڑھا لیتے ہیں جس سے پیٹ اپھر جاتا ہے اور مزید کچھ کھانے کی گنجائش نہیں
رہتی۔ خیال رکھیں کا روزہ کھلنے کے فوراً بعد ایک گلاس سے زیادہ پانی نا
پیئیں۔ کھجور کھانے کے بعد پھل, یا کوئی اور چیز تھوڑی سی کھائیں اور پھر
وقفے سے تھوڑے تھوڑے پانی کا استعمال رکھیں۔ تربوز کا استعمال ضرور کریں
تربوز میں 99 فیصد پانی ہوتا ہے یہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں
انتہائی معاون ہے۔ افطار میں مشروب ' جوس اور پھل یا فروٹ چاٹ وغیرہ کے
کھانے کے فوراً بعد کھانا نا کھائیں بلکہ نماز مغرب ادا کریں اور عشاء سے
کچھ پہلے کھانا کھائیں پھر نماز عشاء اور تراویح ادا کریں۔نماز صرف مذہبی
فریضہ نہیں بلکہ بہترین ورزش بھی ہے۔ افطاری سے سحری کے وقفے میں کوشش کریں
کہ 16سے18 گلاس پانی کا استعمال کریں۔ افطار میں پکوڑے ,سموسے اور دیگر تلی
ہوئی اشیاء مضر صحت ہیں لیکن چونکہ ہمارے ہاں یہ سب روایات کا حصہ بن گیا
ہے تو اس سے مکمل طور پر پرہیز تو ممکن نہیں ہے لیکن کوشش کریں کہ انکا
استعمال ایک حد سے زیادہ نا ہو۔ روزے کی حالت میں پیاس سے بچنے کیلئے سحری
کے بعد سب سے آخر میں تھوڑا سا دہی(دوسے تین چائے کے چمچ) کھائیں اس سے آپ
کو پیاس کی شدت محسوس نہیں ہوگی۔ |