پاکستان میں لا ئبریری وانفارمیشن سائنس کی تعلیم کے سو سال(قسط 3 )

پاکستان میں لائبریری و انفارمیشن سانس کی تعلیم و تربیت کے سو سال کا جائزہ ، قسط نمبر ٣ ، مصنف کے پی ایچ ڈی مقالے سے ماخوذ۔
پاکستان میں لا ئبریری وانفارمیشن سائنس کی تعلیم کے سو سال
(1915-2015)
(یہ مضمون مصنف کے پی ایچ ڈی مقالے بعنوان ’’پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں
کی تر قی میں شہید حکیم محمد سعید کا کردار‘‘ سے موخوذ ہے۔یہ مقالے کا چوتھا باب ہے۔
مقالے پر مصنف کو جامعہ ہمدرد سے 2009 میں ڈاکٹریٹ کی سند دی)
گزشتہ سے پیوستہ

برطانیہ میں ہنری رچرڈ ٹیڈر(Henry Richard Tedder)نے سب سے پہلے لا ئبریری کی تر بیت کی جا نب لوگوں کو مائل کیا۔ ۱۸۸۰ء میں منعقد ہو نے والی لا ئبریری ایسو سی ایشن کی سالا نہ کانفرنس میں ٹیڈر نے لا ئبریری اسٹاف کی عملی تر بیت کے لیے ایک قرار داد پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ معاون لا ئبریرینز(Assistant Librarians) کی تر بیت کی ذمہ داری نئی قائم ہو نے والی ایسو سی ایشن لے یا پھر لا ئبریرین شپ کو ایک پیشہ کا درجہ حاصل ہو جائے(۲۵)۔کہا جاتا ہے کہ یہ قرار داد بر طانیہ میں لا ئبریری تعلیم و تر بیت کا آغازاور لا ئبریرین شپ کو ایک الگ پیشہ کی حیثیت دلوانے میں بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ڈاکٹر رام شو بھت پرساد سنگھ نے بھی اس بات سے اتفاق کیا ہے (۲۶)۔ لا ئبریری اسکول کے قیام پر طویل بحث و مباحثے کے بعد یونیورسٹی کالج لندن میں پہلا کل وقتی لا ئبریری اسکول ۲۹ ستمبر ۱۹۱۹ء میں ڈاکٹر بیکر(Dr. E.A.Baker)کی ڈائریکٹر شپ میں قائم ہوا۔اسکول یونیورسٹی کی حدود میں واقع تھا اس کے باوجود یہ ایک پوسٹ گریجویٹ اسکول نہیں تھا۔زیادہ تر طلباء کی تعلیمی قابلیت گریجویٹ سے کم تھی(۲۷)۔ برطانیہ میں لا ئبریری تعلیم و تر بیت لا ئبریری ایسو سی ایشن کے اختیار میں رہی۔۱۹۴۶ء سے ۱۹۶۳ء کے درمیان بر طانیہ میں لا ئبریری تعلیم میں نمایاں ترقی ہو ئی جب یہاں کل وقتی کورس کالج کی سطح پر شروع ہوااور لا ئبریرین شپ کا پیشہ دیگر پیشوں کے مقابل آگیا(۲۸)۔انٹر نیٹ پر برطانیہ کے ۶ اداروں کے بارے میں معلومات مو جود ہیں جہاں پر لا ئبریری و انفارمیشن سائنس کی تعلیم و تر بیت کا اہتمام ہے (۲۹)۔

ساؤتھ افریقہ اور آسٹریلیا کا لا ئبریری تعلیم کا نظام برطانوی طرز سے قریب نظر آتاہے ۔ ابتدا میں دونوں ممالک میں امتحانات کی ذمہ داری پیشہ ورانہ ایسو سی ایشن کے پا س تھی جو رفتہ رفتہ یونیورسٹی اور کالجوں تک وسیع ہو گئی۔ ساؤتھ افریقہ میں لا ئبریری تعلیم کا آغاز ۱۹۲۰ء میں ہوا، پہلی کلاس جوہانسبرگ پبلک لا ئبریری میں شروع ہو ئی(۳۰)۔ ۱۹۵۰ء تک افریقہ میں کئی لا ئبریری اسکول قائم ہو چکے تھے۔

آسٹریلیا میں نیو ساؤتھ ویلز کی پبلک لا ئبریری کے لا ئبریرین اینڈرسن (H.C.L.Anderson) نے پہلی لا ئبریری کلاس کا آغاز کیا، ۱۹۳۷ء میں آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف لا ئبریرینز) (Australian Institute of Librarians قائم ہوا ، انسٹی ٹیوٹ کی کانفرنس ۱۹۳۸ء میں منعقد ہو ئی جس میں امتحان لینے اور سرٹیفیکیٹ کے اجراء کے لیے ایک بورڈجان میٹ کالف(John Metcalfe) کی سر براہی میں قائم کیا گیا۔ ۱۹۴۹ء میں انسٹی ٹیوٹ کو لا ئبریری ایسو سی ایشن آف آسٹریلیا (Institute of Library Association of Australia) میں تبدیل کر دیا گیا(۳۱)۔ ۱۹۶۰ء میں نیو ساؤتھ ویلز (New South Wales)کی یونیورسٹی میں گریجویٹ کورس شروع ہوا۔ کینبرا(Canbra) یونیورسٹی (۳۲)کی فیکلٹی آف اطلاعات(Faculty of Information) کے تحت لا ئبریری و انفارمیشن اسٹڈیز قائم ہے۔آسٹریلیا میں اس وقت لا ئبریری و انفارمیشن سائنس کے۴ ادارے مصروف عمل ہیں (۳۳)۔

چین مشرقی ایشیا کا ایک ملک ہے جس کی تاریخ قدیم اور متنوع ہے۔ ولادتِ مسیح سے تین ہزار سال پہلے بھی یہ دنیاکا متمدن ترین ملک سمجھا جاتا تھا۔کاغذ اور چھپائی کے حوالے سے دنیا چین کی ہمیشہ شکر گزار رہے گی۔چائینیز کمیونسٹ پارٹی کا بانی Li Ta-chao (۱۸۸۸ء ۔۱۹۲۷ء) کو جدید چینی لا ئبریرین شپ کا بانی تصور کیا جاتا ہے یہ ایک بٹری چینی یونیورسٹی کا لا ئبریرین بھی رہ چکا تھا(۳۴)۔ اس نے چین میں لا ئبریرین شپ کی تر قی اور فروغ کیلیے اہم کام کیا۔چین کی قومی لا ئبریری کا قیام ۱۹۱۰ء میں بیجنگ(پیکنگ) کے مقام پر عمل میں آیا۔تائیوان میں نیشنل تائیوان یونیورسٹی (۳۵)میں بھی گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف لا ئبریری و انفارمیشن سائنس قائم ہے ۔

ا یرا ن جنوبی ایشیاکی ایک قدیم اسلامی مملکت ہے، ۱۹۳۵ء تک اس کا نام فارس تھا۔ ایران کی سر زمین علم اور عالموں کے حوالے سے منفرد مقام رکھتی ہے۔ لا ئبریری تعلیم کا آغاز ۱۹۳۸ء میں ہوا ،ایران کی وزارت ثقافت کے تحت چار ماہ کا کورس ٹیچرس کالج تہران میں منعقد ہوا، ۱۴ سال بعد ۱۹۵۲ء میں تہران یونیورسٹی نے یونیسکو اور USISکے تعاون سے ایک چھ ماہ کے لا ئبریری کورس کا انعقاد کیا(۳۶)، اسیِ قسم کے کورسز ۱۹۵۴ء اور ۱۹۵۶ئء میں منعقد ہوئے، ۱۹۶۰ء میں اسکول لا ئبریرینز کے لئے ٹیچرز ٹریننگ کالج تہران میں کورس منعقد ہوا جس میں ناصر شریفی استاد کی حیثیت سے شامل تھے (۳۷)۔تہران کی فیکلٹی آف ایجو کیشن کے تحت ۱۹۶۶ء میں لا ئبریری سائنس میں ماسٹرپروگرام شروع ہواجس کی منصوبہ بندی میں امریکی لا ئبریری سائنس کے ماہرین شامل تھے اسی دوران ایران لا ئبریری ایسو سی ایشن(Iran Library Association) بھی قائم ہو ئی۔۱۹۶۸ء میں تبریز یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ ڈپلومہ شروع کیا گیا (۳۸)۔انٹر نیت پر موجود لائبریری و انفارمیشن سائنس ڈائریکٹر ی برائے ایران (LISDIRAN) (۳۹) کے مطابق ایران میں لائبریری سائنس میں بی اے ، ایم اے اور پی ایچ کی سہو لیات جو ادارے فراہم کررہے ہیں ان میں علامہ طبا طبائی یونیورسٹی ‘ تہران، اسلامک آزاد یونیورسٹی‘ تہران، قم یونیورسٹی، شاہد چمران یونیورسٹی ‘اھواز ، شیراز یونیورسٹی، تہران یونیورسٹی ،پیام نوریونیورسٹی، الا ازہر یونیورسٹی ،تبریز یونیورسٹی اور ایران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز شامل ہیں۔

۱۹۴۸ء میں آزاد ہو جا نے کے بعد سیلون میں لا ئبریری سر گرمیوں کی جا نب توجہ دی گئی ۔ ۱۹۶۰ء میں سیلون لا ئبریری ایسو سی ایشن کے قیام کے بعد لا ئبریری تعلیم و تر بیت پر توجہ دی گئی۔ ڈاکٹر انیس خورشید نے بونی (۴۰) کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’سیلون میں لا ئبریری ایسو سی ایشن کا قیام کتب خانوں کی تر قی کی تاریخ میں ایک عظیم ا قدام ہے‘۔ ایسو سی ایشن نے ایک لا ئبریری جر نل بھی شائع کیا۔جونیر کالج دیہی والا(Dehiwala) میں انڈر گریجویٹ ڈپلومہ ان لا ئبریرین شپ ، سیلو ن لا ئبریری ایسو سی ایشن کے تحت انڈرگریجویٹ سطح کا چھ ماہ کا کورس منعقد ہوا۔ اس وقت Kelaniya یونیورسٹی(۴۱) میں شعبہ لا ئبریری وا نفارمیشن سائنس قائم ہے۔

حواشی و حوالہ جات
25. Bramley, Gerald , A History of Library Education. (London: Clive Bingley,
1969), p.1
۲۶۔ سنگھ ‘رام شوبھت پرساد ، ہندوستان میں لا ئبریری تحریک کا آغاز و ارتقاء (نئی دہلی : ادارہ فکر جدید، ۱۹۸۵ء) ص۔۱۱۸
27. Bramley, Gerald, ref. 25, pp. 30.31
28. Ibid. p.61
29. 1)Aberystwyth University, Department of Information and Library Studies.
Web Site: URL: https://www.dil.aber.ac.uk/ (Accessed Dec.20, 2004)
2)Loughborough University of Technology, Department of Information and
Library Studies. Web Site:URL:https://info.lut.ac.uk/departments/ls/
Accessed Dec.20, 2004)
3)University of Bristol-Part-time,MSC in Information & Lib. Management.
Web site: https://www.bris.ac.uk/education/ilm/ (Accessed Dec.20, 2004)
4)University College London, School of Library, Archive and Information
Studies (SLAIS). Web Site: https://www.ucl.ac.uk/~uczcw11/slais/slais.htm
(Accessed Dec.20, 2004)
5)University of Northumbria at Newcastle, Department of Information and
Library Management.
Web Site: https://online.northumbria.ac.uk/ (Accessed Dec.20, 2004)
6)University of Wales, Department of Information and Library Studies.
Web Site: https://www.dil.aber.ac.uk/index.htm (Accessed Dec.20, 2004)
30. Bramley, Gerald. ref. 25, p. 104
31. bid., p.113
32. Web Site: https://comedu.canberra.edu.au/ (Accessed Dec.20, 2004)
33. 1)Curtin University of Technology School of Media and Information.
Web Site: https://smi.curtin.edu.au/ (Accessed Dec.20, 2004)
2)Royal Melbourne Institute of Technology (RMIT), Faculty of Business,
Information Management and Library Studies.
Web Site: https://www.rmit.edu.au/bus (Accessed Dec.20, 2004)
3)University of Canberra, Faculty of Communication, Library and
Information Studies .
Web Site: https://comedu.canberra.edu.au/ (Accessed Dec.20, 2004)
4)University of Technology, Sydney, AU, Department of Information
Studies. Web Site: https://www.hss.uts.edu.au/departments/DIS/
(Accessed Dec.20, 2004)
34. ALA World Encyclopedia of LIS. ref. 23, p.333
35. Web Site: https://www.lis.ntu.edu.tw/ (Accessed Dec.20, 2004)
36. Haider, Syed Jalaluddin . 'Library Education in Iran'. International
Library Review. 6 : (1976) , 310.
37. Ibid., p. 311
38. Haider, Syed Jalaluddin, 'Library Education in Iran and Pakistan'. in Anis
Khurshid. Library Education Across the Boundaries of Cultures.
(Karachi: Library Science Department, University of Karachi. 1981), p. 97
39. Library and Information Directory of Iran (LISDIRAN)
Website: https://www.nouruzi.itgo.com/lisdiran/schools.html(Accessed
December 25, 2005.
40. Bonny, Harold V. Library Services for Ceylon. Ceylon: Department of
Cultural Affairs, 1960. p.4. quoted in., Anis Khurshid. Standards for
Library Education. ref. 56. p. 299.
41. Kelaniya University. Department of Library and Information Science.
Web Site: https://www.kln.ac.lk/social/index.htm (Accessed Dec.20, 2004)
 
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 866 Articles with 1437913 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More