سورہ الانفال - ٨ -
------------------ آیات # ٢٠ تا ٢٩
اے ایمان والوں الله اور اسکے رسول کا حکم مانو اور سن سنا کر اس سے نہ
پھرو - اور ان جیسے نہ ہونا جنہوں نے کہا ہم نے سنا اور وہ نہیں سنتے- بیشک
سب جانوروں میں بدتر الله کے نزدیک وہ ہیں جو بہرے گونگے ہیں جنہیں عقل
نہیں- اور اگر الله ان میں کچھ بھلائی جانتا تو انہیں سنا دیتا اور اگر سنا
دیتا جب بھی انجام کار منہ پھیر کر پلٹ جاتے- اے ایمان والوں الله اور رسول
کے بلانے پر حاضر ہو جب رسول تمہیں اس چیز کے لئیے بلائیں جو تمہیں زندگی
بخشے گی اور جان لو کہ الله کا حکم آدمی اور اسکے دلی ارادوں میں حائل ہو
جاتا ہے اور یہ کہ تمہیں اسکی طرف اٹھنا ہے- اور اس فتنہ سے ڈرتے رہو جو
ہرگز تم میں خاص ظالموں کو ہی نہ پہنچے گا اور جان لو کہ الله کا عذاب سخت
ہے- اور یاد کرو جب تم تھوڑے تھے ملک میں دبے ہوئے ڈرتے تھے کہ کہیں لوگ
تمہیں اچک نہ لے جائیں تو اس نے تمہیں جگہ دی اور اپنی مدد سے زور دیا اور
ستھری چیزیں تمہیں روزی دیں کہ کہیں تم احسان مانو- اے ایمان والوں الله
اور رسول سے دغا نہ کرو اور نہ اپنی امانتوں میں دانستہ خیانت- اور جان
رکھو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد سب فتنہ ہے اور الله کے پاس بڑا ثواب
ہے- اے ایمان والوں اگر الله سے ڈرو گے تو تمہیں وہ دیگا جس سے حق کو باطل
سے جدا کرلو اور تمہاری برائیاں اتار دیگا اور تمہیں بخش دیگا اور الله بڑے
فضل والا ہے- |