اعتکاف کی فضیلت و اہمیت
(Malik Nazir Awan, Khushab)
محترم قارئین اعتکاف بیٹھنا پیارے آقا ﷺ کی
سنت ہے اس لیے ہر بستی میں ایک آدمی کو اعتکاف بیٹھنا چائیے اگر اس بستی
میں کوئی شخص ایسا عمل نہیں کرے گا تو وہ پوری بستی گنہگار ہو گی۔کیونکہ جس
طرح نماز جنازہ فرض کفایہ ہے اسی طرح اعتکاف بھی فرض کفایہ ہے اور اس عمل
کا بہت ثواب ہے اور اعتکاف بیٹھنا اﷲ کے محبوب ﷺ کی سنت ہے حضور پر نور آقا
دو جہاں ﷺ ہر ماہ رمضان کے آخری ایام میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔حضرت عا ئشہ
صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور سرور کائنات رحمت دو عالم ﷺ کافرمان مبارک ہے
جو آدمی رمضان شریف کے آخری عشرے میں سچے دل اور خلوص نیت سے دس دن کا
اعتکاف کر ے گا اﷲ پاک اس کے زندگی کے تمام گناہ معاف فر ما دے گا۔ایک اور
حدیث ہے جس کے راوی حضرت امام حسینؓ ہیں آپؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ شہنشاہ دو
جہاں حضرت محمد مصطفیﷺ کا ارشاد مبارک ہے جو شخص خلوص نیت سے اﷲ کی رضا کے
لیے دس دن کا اعتکاف کرے گا اﷲ پاک اس کو دو حج اور دو عمرے کا ثواب عطا
کرے گا۔تو میرے دوستوں اور عزیزوں یہ کتنی فضیلت ہے کہ بغیر رقم کے اﷲ پاک
ایسے عمل کرنے والوں کو نوازے گا۔اس کے علاوہ اعتکاف بیٹھنے والوں کو یہ
بھی بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ سب سے پہلے سچے اور خلوص دل سے نیت کریں جو
میں یہ عمل کر رہا ہوں صرف اﷲ کی رضا کے لیے کر رہا ہوں اعتکاف بیٹھنا قید
نہیں ہے یہ پیارے حبیب ﷺ کی سنت ہے اس لیے اس میں سب سے پہلے خلوص نیت ہے
اور دنیاوی باتوں کو ترک کرنا ہے ۔ہر وقت اﷲ کے ذکرو ازکاراور عبادت میں
مشغول رہنا ہے۔اور مسجد کے تقدس کو قائم رکھنا ہے ہر گھڑی اﷲ کی یاد میں
گزارنا ہے ،قرآن پاک کی تلاوت کرتے رہنا ہے۔اور یہ بھی سن لیں جتنا اس کا
ثواب ہے اس کے برعکس گناہ کا بھی خطرہ ہے وہ اس صورت میں ہے اگر کوئی شخص
اعتکاف میں سستی اور کاہلی کرے گا۔اور ہر وقت فضول باتیں کرے گا تو وہ گناہ
گار ہو گا۔اور خاص کر جو نو جوان حضرات ہیں ان کو خاص خیال رکھنا چاہیے اور
دس دن کے لیے مو بائیل فون کو ترک کرنا چاہیے اکثر ان دنوں میں مشاہدہ کیا
ہے۔خاص کر نوجوان نسل اعتکاف کے دوران مسجد میں موبائیل میں باتیں کررہے
ہوتے ہیں یہ سب منع ہے اس سے آپ کا اعتکاف فاسق ہو جائے گا لہذاء اس سے
اجتناب کرنا چاہیے۔اسلام میں تو یہاں تک ہے کہ مسجد کی حدود سے باہر مت
جائیں ۔صرف مسجد کے بیت الخلاء تک جانے کا حکم ہے۔اس لیے بار بار( REA PEAD
) کہ تقدس کے پامال کا خیال رکھیں اﷲ پاک آپ کو اس کااجر عظیم دے گااور
دوسرا یہ ہے اﷲ پاک نے ماہ رمضان کے آخری عشرے میں شب قدر سے نوازا ہے اور
آپ کو معلوم ہے کہ یہ رات کتنی عزمت و حرمت والی ہے اس رات ملائکہ منادی کر
رہے ہوتے ہیں۔کوئی اپنی بخشش کا طلب گار ہے کوئی حاجت روا ہے کوئی صحت یاب
ہونے والا ہے تو صبح طلوع تک فرشتے دعا کرتے رہتے ہیں۔اور اﷲ کے محبوب ﷺ نے
یہ بھی ارشاد فرمایا کہ اگر کسی کو معلوم ہو جاتا کہ یہ شب قدر کی رات ہے
اور پھر کوئی آدمی گناہ کی طرف راغب ہوتا تو وہ آمی کافر ہو جاتا۔شب قدر
اتنی فضیلت اور عظمت والی رات ہے۔اور رحمت دو عالم ﷺ کا فرمان مبارک ہے جو
شخص سچے اور خلوص دل سے اﷲ سے دعا کرے اﷲ پاک اس کی کھبی دعا رد نہیں
فرمائے گا اس لیے مسلمانوں اس رات کو تلاش کرو اﷲ سے رو رو کر توبہ استغفار
اور دعا کرو تاکہ آپ کی آخرت اور دنیا دونوں سنور جائیں آخر میں دعا ہے اﷲ
پاک ہر آدمی کو شب قدر کی رات سے نوازے آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اﷲ پاک آپ کا حامی
وناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|
|