ایام الاسبوع

ہفتے کے دن
سوال:محترم ڈاکٹر صاحب ہجری مہینوں کے ناموں کے معانی جان کر بہت زیادہ استفادہ کا موقع ملا برائے مہربانی ہفتے کے دنوں کے بھی عربی اردو اور انگریزی میں ناموں کے معانی بتا دیں ۔جزاک اللہ خیرا۔(قاری سہیل اشفاق –القرآن کمپلیکس –راوالپنڈی ).
جواب: جیسا کہ ظاہر ہےہفتہ فارسی لفظ ہفت (یعنی سات) سے نکلا ہے، کیونکہ ہفتے میں سات دن شامل ہوتے ہیں، ہندی لفظ سپتاہ میں بھی یہی معنوی خصوصیت ہے، کیونکہ سنسکرت میں ’’سپت‘‘ کے معنی سات ہوتے ہیں، قدیم دنیا کے قریباً سب ہی حصوں میں سات دن کے ہفتے کا تصور ہزاروں سال سے قائم ہے، سات دن کے ایک ہفتے کی بنیاد یہودیوں کی کتابیں بھی تھیں، جن میں یہ بتایا گیا کہ خدا نے پوری کائنات کی تخلیق چھ دن میں کی اور ساتویں دن اس نے آرام کیا،اس ساتویں دن جسے یوم السبت کہا گیا، سارے کام کی ممانعت کی گئی، اسلام میں بھی چھ دن کی تخلیق کو مانا گیا، لیکن ساتواں دن (یعنی جمعہ) بڑے اجتماعات میں شامل ہو کر عبادت کرنے کا تو ہے لیکن خود کو کاروبار زندگی سے منقطع کر لینے اور لہوو لعب میں ضائع کرنے کا نہیں، اس طرح سات دن کا ہفتہ ماننے کی ایک مذہبی بنیاد فراہم ہوئی۔

اس بنیاد کا اثر ہفتے کے دنوں کے ناموں پر دکھائی دیتا ہے، کئی زبانوں میں ہفتے کے عام دنوں کے نام شمار کے اعتبار سے عددوں پر ہیں۔ عربی میں اتوار کو پہلا دن(یوم الاحد) ،پیر کو دوسرا دن (الاثنین )، منگل کو تیسرا دن (الثلاثاء) ،بدھ کو چوتھا دن (الاربعاء)اور جمعرات کو پانچواں دن (یوم الخمیس) کہتے ہیں ،بھاشا انڈوایشیا میں بھی ان دنوں کے یہی عربی نام ملتے ہیں ۔ فارسی میں سچر(د کو شنبہ کہا جاتا ہے‘ اتوار کو یکشنبہ اور اسی قیاس پر دوسرے نام رکھتے ہوئے جمعرات کے لئے پنجشبہ تک پہنچتے ہیں‘ فارس میں اسلامی اثر پہنچنے سے قبل جمعے کو شش شنبہ کا نام دیا جاتا تھا۔ ترکی میں بھی بعض دنوں کے نام اسی کے مثل ہیں۔ یونانی میں بھی پیر کو دوسرا دن کہتے ہوئے جمعرات کو پانچ تک گنتی پہنچتی ہے۔

دنوں کو نام دینے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انہیں اجرام فلکی کے نام دیئے جائیں۔ ان میں اکثر سچرچ کو زحل‘ اتوار کو سورج اور پیر کو چاند سے منسوب کرنے کا رواج ہے۔ باقی دنوں کے نام یا تو دوسرے سیاروں کے نام پر رکھے جاتے ہیں یا پھر کچھ دیوی دیوتاؤں وغیرہ کے نام پر۔ سنچرا کو مسلم کیلنڈر میں ہفتے کا پہلا دن مانا جاتا ہے کیونکہ جمعے کو ہفتے کا سب سے متبرک دن کی حیثیت سے منایا جاتا ہے اور اسلامی حکومت والے اکثر علاقوں میں جمعہ کے روز ہفتہ وار چھٹی رہتی ہے۔ اردو نام سنچرت زحل ستارے سے اس دن کی نسبت کو ظاہر کرتا ہے۔ سنسکرت میں زیل کو شنی کہتے ہیں۔ ہندی میں اس دن کو زحل سے منسوب کرتے ہوئے شنیوار کہا جاتا ہے۔

فارسی میں سنچر کو شنبہ کہا جاتا ہے۔ فرہنگ آنند راج کے مطابق لفظ شنبہ پہلے شنبد تھا اور اس کے معنی گنبد کے تھے۔ کہا جاتا ہے روایتی ایرانی بادشاہ بہرام کور نے سات مقاموں پر سات گنبد بنا رکھے تھے اور ہر گنبد کسی ستارے سے منسوب تھا۔ ہر روز بادشاہ‘ اس ستارے سے منسوب مخصوص پوشاک پہن کر اپنا دن اس دن سے تعلق رکھنے والے گنبد میں بسر کرتا تھا۔ اسی بنا پر ہر دن کو شنبد کہا جاتا تھا، جو بعد میں شنبہ ہوگیا۔ شنبہ کو سینچر کے لئے مخصوص کیا گیا اور آگے دنوں کویکشنبہ (اتوار)‘ دو شنبہ (پیر)‘ سہ شنبہ (منگل)‘ چہار شنبہ (بدھ) اور پنجشنبہ (جمعرات ) کر دیا گیا۔

عربی میں سریہ کو یوم السبت کہتے ہیں جو عبرانی ’’شبات‘‘ کی شکل ہے۔ یہ عبرانی لفظ شابت سے مشتق ہے جس کے معنی آرام ہوتے ہیں۔ اس وقت دنیا کی کئی زبانوں میں سینچر کے لئے ’’سبت‘‘ سے مماثلت رکھنے والے نام رائج ہیں۔ اسی طرح انگریزی میںSunday سورج کی تکریم کی وجہ سے اور Monday چاند کی اہمیت کی وجہ سے اوراسی طرح Tuesday اور Wednesdayاور Friday یہ مختلف شخصیات کے نمایاں کارناموں کی وجہ سے ان کے ناموں سے موسوم ہیں ،اور Thursday یہ يوم Thorہے اور یہ گرج کی نشانی ہے جس سے بہت سے لوگ ڈرتے ہیں ۔
 

Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 878482 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More