بھاؤ تاؤ
(Nayyar Sultana, Karachi)
آپا گاڑی ذرا ادھر سیدھے ہاتھ کی طرف تو
لیں، میری بات سن کر آپا نے اپنی فراٹے بھرتی ہوئی زبان اور گاڑی دونوں کو
ہی بریک لگائے اور میری جانب استفہامیہ انداز میں دیکھا۔ دیکھیں نا ادھر ہے
تو ایک سبزی والا،آپ لسٹ دیں میں اتر کر لے لیتی ہوں، میں نے اچانک گاڑی
رکوانے کا مقصد بتایا، ارے رہنے دو خرید لی تم نے سبزی اور کر لیا تم نے
بھاو تاو، انہوں نے فہرست میرے ہاتھ میں پکڑاتے پکڑاتے ایکدم ہی اپنا ارادہ
تبدیل کیا، مٹھی زور سے بند کی اور گاڑی سے اتر گئیں، میرے ہونٹوں پہ
مسکراہٹ پھیل گئی، وہ ہمیشہ ہی مجھ سے اس بات پر ناراض ہوتی تھیں کہ میں
سبزی ،پھل گوشت سے لے کر ہر قسم کی خریداری بغیر بھاو تاو کے کر لیتی ہوں،
گو کہ ان کے اس بیان سےمیں اتنی زیادہ متفق تو نہیں تھی، لیکن میں جواب میں
مسکرانے پر ہی اکتفا کرتی تھی۔
ارے بھائی کیا ہو گیا ہے، آگ لگ گئی قیمتوں کو؟ آپا اپنے مخصوص انداز میں
سبزی والے سے مخاطب تھیں،ارے رہنے دو سب خبر ہے ہمیں ،ہمارے علاقے میں تو
اس سے دس روپے کم میں مل رہی ہے پیاز، آپا کی تیز آوازصاف سنائی دے رہی تھی
جب کہ سبزی والے کا جو بھی جواب تھا مجھے تو اس کا منمنانا ہی محسوس ہو رہا
تھا،شدید گرمی میں کم از کم دس منٹ کی بحث کے بعد جب وہ گاڑی میں لوٹین تو
ہاتھ میں سبزی کا تھیلا ،ہونٹوں پہ فاتحانہ مسکراہٹ اور پیشانی پہ پسینے کے
بے شمار قطرے تھے۔،،اچھا سنو وہاں سے ٹماٹر تو ملے نہیں ایسا کرتے ہیں اس
سپر مارٹ سے لے لیتے ہیں۔،،انہوں نے اب گاڑی ایک سپر مارٹ کی پارکنگ میں
روک دی تھی،،،اندر آو نا، کیا گاڑی میں ہی بیٹھے رہنے کا ارادہ ہے،آپا کی
تیز آوازز پر میں بھی تیزی سے باہر نکل آئی اور اندر کی طرف قدم بڑھا دیے۔
اندر داخل ہوتے ہی ایک خوامخواہ کی مرعوبیت نے میرے ساتھ ساتھ گویا آپا کی
شخصیت کا بھی احاطہ کر لیا تھا،ہم دونوں نے سبزی کے لیے مختص حصے کی جانب
قدم بڑھا دیے، آپا ٹماٹر اتنے مہنگے؟؟؟میری آنکھیں حیرت سے پھیل سی گئیں ،،
اس سے تو کافی سستے ٹماٹر کل ہی امی نے محلے سے خریدے تھے ،،
افوہ تم کہاں سستے مہنگے کے چکر میں پڑ گئی ہو، چلو باسکٹ میں ڈالو ٹماٹر ،
آپا نے مجھ سے کہتے کہتے خود ہی باسکٹ میں تھیلی ڈالی اور کاونٹر کی طرف
پڑھ گئیں،،،،،ظاہر سی بات ہے بھاو تاو کرنے کے لیے نہیں بلکہ چپ چاپ
ادائیگی کرنے کے لیے ۔
نیر کاشف |
|