دنیا میں احسن سلوک، بہترین رویہ، بے لوث
خدمات، دکھی انسانیت کے ساتھ غم تقسیم کرنا، دکھی کا مداوہ کرنا گوکہ صرف
اور صرف انسانی رشتہ کو سب سے زیادہ فوقیت دینا ہی دراصل دنیا مین انسان کے
وجود کا اصل احساس دلاتا ہے بصورت جنگل میں بھیڑیئے، شیر اور دیگر درندہ
صفت جانور ہی تباہی و بربادی کیلئے کافی ہیں۔۔دنیا کے وجود اور اس کی تاریخ
کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں سائنسی و تاریخی، سماجی و تمدنی، فنی و تعلیمی
نقطہ نظر سے واضع ہوجاتا ہے کہ دنیا میں انسان کا اصل مقصد ایک دوسرے کے
کام آنا، ایک دوسرے کے دکھ کو باٹنا، ایک دوسرے سے انسیت رکھنا، ایک دوسرے
سے پہچان بنانا، ایک دوسرے سے ہر ہمدردی کا رشتہ استوار کرنا ہی معاشرہ اور
انسان کا وجود ہے۔۔۔!! تمام پیغمبروں، تمام مذاہب، تمام مسلک، تمام عقیدوں،
تمام سوچوں، تمام افکاروں، تمام دانشور مندی اس بات پر جمع ہے کہ انسان کا
انسان سے اچھا رشتہ ہے انسانی زندگی کا مقصد ہے، بہتر رشتے کے بغیر نہ ترقی
ممکن ہوسکتی ہے اور نہ ہی امن و امان۔۔!!
مذہب اسلام نے سب سے زیادہ اور سب سے پیارا نظام معاشرت، نظام معاشی، نظام
سیاست اور نظام ریاست پیش کیا ہے ، ان تمام اسلامی نظام کو ہمارے پیارے نبی
کریم ﷺ اور ان کی اطباع میں تمام خلفائے راشدین کی نظام ریاست میں عملی
نمونہ نظر آتا ہے۔یہی عمل ہمارے صوفیائے کرام کی تعلیمات اور مجدد کے
رویوں میں پایا جاتا ہے۔۔!
اسلام نے سب سے بڑا رشتہ انسانیت کا درس دیا ہے اسی بابت اللہ تبارک و
تعالیٰ نے اپنی الہامی مقدس کتاب قرآن پاک مین جو فرمایا ہے اس کا مفہوم
یوں ہے’’ ایک انسان کا قتل پوری دنیا کے انسانوں کے قتل کے مترادف ہے اور
ایک انسان کی زندگی کی بقا پوری دنیا کے انسانوں کی بقا کے مترادف ہے‘‘
گویا مزہب اسلام نے ہی امن و امان کا درس دیا ہے یہی وجہ ہے کہ دین محمدی
کو امن کا مذہب کہا جاتا ہے ۔۔۔!!گزشتہ چار دھائیوں سے پاکستان میں
افراتفری، خود غرضی، موقع پرستی، لالچ، دھوکہ دہی، نفسا نفسی اس قدر بڑھ
گئی کہ انسانیت جیسے روٹھ گئی ہو، ایسے میں این جی اوز میں فلاحی تنظیموں
نے بڑھ چڑھ کر بگڑتے ماحول اور اجڑتے معاشرے کو سنبھالنے کی کوششیں جاری
رکھیں۔پاکستان مین کام کرنے والی این جی اوز میں سر فہرست نام ایدھی
فاؤنڈیشن کا نام آتا ہے جس نے معاشرے کے ہر پہلو کے مسائل کو اجاگر کرتے
ہوئے سائنسیٹفک طریقہ کار سے بہت آسان اور جلد حل پیش کیئے۔۔۔ گمشدہ بچوں
،بچیوں، بوڑھوں، عورتوں کیلئے ایدھی ہوم بنایا جس مین نہ صرف تحفظ فراہم
کیا جاتا رہا ہے بلکہ انہیں معاشرے کا ایک اچھا شہری بنانے کیلئے سلائی،
کڑھائی اور دیگر علوم کے زیور سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے، بزرگ شہریوں
کیلئے ایک الگ مسکن ہے جہاں انہیں زندگی کی خوشیاں اور مصروفیت کیلئے ہر
طرح سہولیات بہم کی جاتی ہیں، ناجائز اولادوںکو نام دیکر معاشرے کا ایک
بہترین شہری بنانا عبد الستار ایدھی کا ہی خاصہ ہے۔عبد الستار ایدھی نے
نادار، مسکین، غریب خاندان کی کفالت کیساتھ ساتھ ان بچیوں کی شادی کے
اخراجات بھی اپنے ذمہ لے رکھا ہے، ایدھی فاؤندیشن کے ذریعے دنیا کی سب سے
بری ایمبولینس سروس بھی پاکستان بھر میں اپنی خدمات کئی دھایوں سے کرتی چلی
آرہی ہے، عبد الستار ایدھی پاکستان اور بیرون ملک میں ہونے والے زلزلہ
زدگان، سیلاب سے متاثرین کیلئے سب سے پہلے مدد کیلئےپہنچے ہوتے تھے، عبد
الستار ایدھی کی خدمات کی فہرست مرتب کی جائے تو کئی گھنٹے لگ جائیں گے
لیکن شائد ان کی خدمات کی تفصیلات مکمل نہ ہوسکیں بحرحال وہ دنیا کے عظیم
لوگوں میں سے ایک تھےاور جنہیں جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہےفخر
پاکستان عبد الستار ایدھی کیلئے سب سے پہلے اے آر وائی نیٹ ورک نے 8جولائی
کو چیئرٹی ڈے منانے کیلئے جو تجویز دی اسے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر
میں سراہا گیا ہے۔۔ صوبائی اسمبلی سمیت وفاقی کابینہ کے ممبران نے اے آر
وائی کی تجویز کو وقت کی ضرورت اور ایدھی کی خدمات کے پیش نظر اس تجویز کو
بہت پسند کیا ہے، عوام الناس نےکہا ہے کہ اے آر وائی نے ہمیشہ پاکستانیوں
کو خراج تحسین پیش کرنے ، پاکستانیوں کی ہمت افزائی، پاکستان کے مختلف شعبہ
جات میں اپنی مالی و مشاورتی خدمات سب سے پہلے پیش کی ہیں ، عوام الناس کا
یہ بھی کہنا ہے کہ اے آر وائی نے آپریشن ضرب عضب اور دہشتگردی کے خلاف
ہمیشہ ریاست کا ساتھ دیا اور مثبت پہلوؤں کو ہمیشہ اجاگر کیا، اے آر وائی
ہمیشہ سچ و حق کی علامت رہا ہے ، سب سے پہلے خبر دینے والا اور حقائق سے
روشناس کرنے والا نجی شعبے کا سب سے بڑا سٹیلائٹ چینل ہے ، اس کی سچائی اور
حق پرستی، حب الوطنی کے سبب پاکستان میں سب سے زادہ دیکھنے والا چینل اے
آر وائی ہے۔جامعات سے تعلق رکھنے والی ماہر تعلیم کا کہنا ہے کہ حکومت وقت
کو اے آر وائی کی تجویز 8 جولائی کو چیئرٹی ڈے منانے کیلئے فی الفور ایوان
سے بل پاس کرانا چاہیئے انھوں نےحکومت سے امید رکھی ہے کہ چودہ اگست جشن
آزادی سے قبل ہی اس تجویز کو قانونی شکل دیکر اعلان کردینا چاہیئے۔پاکستان
بھر کی صحافتی تنظیموںاور برادری نے بھی اے آر وائی کی تجویز چیئرٹی دے کو
سہرایا ہے۔۔!!اے آر وائی نیٹ ورک کے سی ای او اینڈ صدر سلمان اقبال نے
پاکستان کے نام کو دنیا میں اجاگر کرنے کیلئے کئی پلیٹ فارم پیش کیئے ہیں
ان میں میڈ ان پاکستان،شکریہ پاکستان اور 8جولائی کو پاکستان بھر میں عبد
الستار ایدھی کی خدمات کو سہراتے ہوئے چیئرٹی ڈے منانے کی تجویز دی ہے
۔۔!۱! ہم سب کی دعا اور خواہش ہے کہ اس تجویز کو جلد از جلد قانونی عملی
جامع پہنایا جائے تاکہ اچھی روایات کا سلسلہ زندہ قوموں اور پر امن معاشرہ
کی ضمانت بن سکیں ۔۔۔۔ انشا اللہ!!۔۔!اللہ ہم سب کا حامی و ناظر رہے آمین
ثما آمین!!! پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔!! |