حق کے خلاف پروپیگنڈا

چودہ صدیاں پہلے کی بات ہے۔ حضوراکرم صلی اﷲ علیہ وسلم تنِ تنہادین کی دعوت دے رہے تھے۔اﷲ کی توحیدکی طرف بلارہے تھے۔کفار کے سامنے جب قیامت، جنت دوزخ، حساب کتا ب اورجزا وسزا کی باتیں پیش کی جاتیں تو یہ لوگ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم پر فقرے کستے۔ اوباش قسم کے لوگ آپ کو کاہن کہتے، کبھی کہتے کہ یہ شاعر ہے، کبھی کہتے کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم پرجنون کے دورے پڑتے ہیں نعوذباﷲ۔
اب ایک طرف تواﷲ پاک حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کی صفائی دیتے اورحوصلہ افزائی فرماتے۔

’’بندگان خدا کو حقائق سے آگاہ کرو۔ اپنا کام جاری رکھو۔ اﷲ کے فضل سے تم نہ کاہن ہو نہ مجنون ہو۔‘‘

’’ پس اے نبی تم نصیحت کرتے جاؤ، اپنے رب کے فضل سے نہ تم کاہن ہو نہ مجنون ہو۔‘‘ (الطور 29)

اور’’ کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کے حق میں ہم گردشِ ایام کا انتظار کررہے ہیں۔ ان سے کہو ابھی انتظار کرو۔ میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔ (الطور 30)

اس سے بڑھ کرعجیب بات یہ کہ اﷲ پاک خودانہی کفارکے سرداروں کے منہ سے اسلام کی حقانیت اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی سچائی کی گواہی دلواتے تھے۔

سیرت کی کتب میں واقعہ موجودہے کہ ولیدبن مغیرہ قریش کاایک مشرک سردارتھا۔اس نے قریش کوترغیب دی کہ سب آپس میں یک خیال ہوکر لوگوں کو حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کے خلاف ایک ہی بات کہاکریں۔اب وہ بات کیاہو؟کسی نے کہا کہ ہم کہیں گے کہ وہ شاعر ہے۔

ولید یہ سن کربولا:وہ جو فرماتے ہیں اس میں اشعار کی مشابہت نہیں پائی جاتی۔ کیوں کہ ہم شعر کی تمام اقسام رجز، قطعے، قصیدے وغیرہ کو خوب جانتے ہیں، یہ کلام شاعر نہیں ہوسکتا۔‘‘

دوسراشخص بولا: ’’ہم یہ کہیں گے کہ وہ شخص جادوگراورکاہن ہے۔‘‘ولید بن مغیرہ نے نفی کرتے ہوئے کہا: ’’خدا کی قسم وہ کاہن نہیں معلوم ہوتا۔‘‘آخر کار لوگوں نے کہا: ’’کیاہم یہ کہیں کہ وہ مجنون معلوم ہوتا ہے۔‘‘ ولید نے جواب دیا: ’’نہ وہ مجنون ہے نہ آسیب زدہ ہے نہ وسوسوں کا شکار ہے اور نہ وہ شاعر ہے۔‘‘

اس کاصاف مطلب یہ تھا کہ یہ لوگ قرآن کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا کلام کہتے تھے وہ خودتسلیم کرتے تھے کہ یہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا کلام نہیں بلکہ اﷲ کاکلام ہے۔وہ اس کی ایک جھلک سن کر محسوس کرلیتے تھے کہ یہ انسانی کلام نہیں مگر کٹ حجتی کے لیے باتیں بناتے رہتے۔

آج بھی اسلام کے پیغام کویہود ی میڈیانے طعن وتشنیع کاہدف بنایاہواہے۔پوری دنیامیں ایک شورہے۔اسلام دہشت گردی کامذہب ہے،اسلام دقیانوسی ہے،اسلام پتھر کے دورکامذہب ہے مگر دوسری طرف خودانہی میں سے ہرسال ہزاروں لوگ اسلام قبول کر کے، اسلام کی حقانیت کی گواہی دے رہے ہیں ۔ان میں زیادہ ترلوگ تعلیم یافتہ اورتحقیقی ذہن رکھنے والے ہیں۔پھر سب سے عجیب بات یہ ہے کہ ان میں اکثریت خواتین کی ہے جو یہ تسلیم کررہی ہیں کہ اسلام نے ہی عورتوں کوسب سے اعلیٰ حقوق دیے ہیں۔
 
Muhammad Faisal shahzad
About the Author: Muhammad Faisal shahzad Read More Articles by Muhammad Faisal shahzad: 115 Articles with 186467 views Editor of monthly jahan e sehat (a mag of ICSP), Coloumist of daily Express and daily islam.. View More