محب وطن

ایک محب وطن کی کہانی جو اپنی تحریروں کے ذریعے اپنی قوم کو سنوارنا چاہتا تھا.
شیر آغا ایک مانے ہوئے مصنف تھے کیونکہ ان کی تصانیف میں مسلم قوم کے لئے ایک سبق چھپا ہوتا تھا۔ ان کی تحریروں کی مٹھاس اور ایک خاص طریقے سے مُسلم قوم کو بے راہ روی سے نکال کر اصلی راہ کی طرف لائی تھی۔

ان کی بس تین ہی تصانیف تھیں لیکن ہر تصنیف اپنا ایک مقام رکھتی تھی۔ تین تصانیف کے بعد ان کی چوتھی تصنیف بھی چھپنے کے لئے تیار تھی۔ جب انہیں جیک جیم کی کال موصول ہوئی وہ ان سے مُلاقات کرنا چاہتا تھا۔وہ نہیں جانت تھے کہ یہ کون ہے اور کیا چایتا ہے۔ شیر آغا نے مُلاقات کا وقت مقرر کر لیا اور جیک جیم اس وقت پر پہنچ گیا ۔۔۔۔

جیک جیم: '' میں سُن رہا ہوں کہ آپ ایک کتاب لکھ رہے ہیں جس میں آپ پاکستان کے مسلمانوں کو دینی اور دُنیاوی اصولوں کے بارے میں مکمل آگاہی دیں گے تا کہ ہر مسلمان اپنی زندگی کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھال کر معاشری کا ایک مہذب شہری بن سکے ۔۔۔۔۔ ؟''
شیر آغا '' جی ہاں بلکل ایسا ہی ہے لیکن میں آپ کی آمد کا مقصد نہیں سمجھ سکا ۔۔۔۔ ؟ ''

جیک جیم '' میں کون ہوں اور کہاں سے آیا ہوں اس بات سے آپ کو مطلب نہیں ہونا چاہئے ہم یہ چاہتے ہیں کہ کتاب آپ کے نام کی ہو لیکن اس میں مواد ہمارا ہو اور اس کام کے لئے ہم آپ کو وہ دے سکتے ہیں جس کی آپ تمنا کرتے ہیں۔ اچھا گھر ، پیسا ، کسی بھی ملک کی نیشنلٹی ، خوبصورت لڑکی اور اس کے علاوہ جو آپ چاہتے ہیں ۔۔۔ "

شیر آغا '' مسٹر جیک جیم یہی نام ہے نا آپ کا۔ اور جیم آپ کا ڈیڈ کا نام ہے ۔۔۔۔۔ ؟ ''

جیک جیم : '' جی ہاں بلکل ''
شیر آغا : " تو اگر میں آپ سے کہوں کہ آپ اپنے ڈیڈ کے نام جیم کی جگہ کُچھ اور رکھ لیں تو اس سے کیا ہو گا۔۔

جیک جیم : '' میں ایسا نہیں کرونگا کیونکہ میراکردار مشکوک ہو جاۓ گا لوگ مجھے اور میری ماں کو برا اور بدکار کہیں گیں ''

شیر آغا : '' جب تُم اپنی نام کے ساتھ کوئی تبدیلی نہیں کر سکتے تو میں کیسے کتاب میں تبدیلی کر سکتا ہو جبکہ اس کتاب میں نوجوان قوم کا مستقبل ہے آپ جن قدموں پر آئے ہیں انہی قدموں پر واپس چلیں جائیں کیونکہ میں مال و دولت کے لئے اپی قوم سے دغا نہیں کر سکتا ۔
تحریر : عمر عظیم
Umar Azeem
About the Author: Umar Azeem Read More Articles by Umar Azeem: 6 Articles with 14761 views i make a great writer... View More