|
جاپانی کار کمپنی ہونڈا نے ہائیڈروجن سے چلنے والی پہلی
کمرشل کار کی پیدوار شروع کر دی ہے جس سے کسی بھی گیس کا اخراج نہیں ہوگا۔
چار نشستوں والی یہ گاڑی جس کا نام ’ایف
سی ایکس کلیرٹی‘ ہوگا، ہائیڈروجن گیس اور بجلی سے چلے گی اور صرف آبی بخارات
خارج کرے گی۔
ہونڈا کا دعویٰ ہے کہ یہ نئی گاڑی، پیٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی عام گاڑیوں
کی نسبت تین گنا کم ایندھن خرچ کرے گی۔ |
ہونڈا ابتدائی طور پر دو سو گاڑیاں تیار کرے گی جو اگلے
تین برسوں میں لِیز پر دستیاب ہوں گی۔
تاہم ایندھن کے ’خلیوں‘ سے چلنے والی اس
قسم کی گاڑی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہائیڈروجن فراہم کرنے والے سٹیشنوں کی کمی
ہے۔
امریکی اداکارہ جیمی لی کرٹس اس گاڑی کو
حاصل کرنے والے ابتدائی لوگوں میں ہوں گی۔
یہ گاڑی جولائی سے کیلیفورنیا میں اور
رواں سال کے آخر میں جاپان میں دستیاب ہو گی۔
امریکہ میں ہونڈا کمپنی کے ایگزیکٹو نائب
صدر جان مینڈل کا کہنا ہے ’ایندھن کے خلیوں کی ٹیکنالوجی سے لیس گاڑیوں کی
تاریخ میں یہ ایک اہم دن ہے اور ہم اس وقت
سے ایک قدم اور قریب ہوگئے ہیں جب
ایسے ایندھن سے چلنے والی گاڑیاں عام ہوں گی۔‘
|
ہونڈا کمپنی نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ
وہ امریکہ اور جاپان میں اس سال ’ایف سی ایکس کلیرٹی‘ کی کچھ درجن کاریں جبکہ
اگلے تین برس میں ایسی دو سو گاڑیاں تیار کر لے گی۔
ایف سی ایکس کلیرٹی، چھ سو ڈالر کے عوض ایک
مہینے کے لیے لِیز پر مل سکے گی۔ ادھر ٹیوٹا نے جو ہونڈا کی حریف کمپنی ہے،
کہا ہے کہ اس کے لیے ہائیبرڈ گاڑیوں کی
بڑھتی ہوئی طلب پورا کرنا مشکل ہو رہا
ہے کیونکہ کمپنی زیادہ تعداد میں اس گاڑی کی بیٹریاں تیار کرنے سے قاصر ہے۔
|
|
ہائیبرڈ گاڑیاں جن میں ٹیوٹا کی بہت زیادہ
فروخت ہونے والی ’پرایس‘ شامل ہے، پیٹرول انجن سے بجلی کی موٹر پر منتقلی کے
نظام سے لیس ہیں۔ |