عام طور پر کھیلوں کو دماغ کی نشو و نما کے لیے بہترین
قرار دیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بعض کھیل ایسے بھی جن کو کھیلنے سے
انسانی دماغ کو شدید نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے- یہاں تک کہ کھلاڑی
دماغی بیماری میں مبتلا ہو کر بعض اوقات خودکشی بھی کر بیٹھتا ہے- ایسے چند
کھیلوں کا ذکر آج ہم اپنے اس آرٹیکل میں کر رہے ہیں جنہیں ماہرین نے انسانی
دماغ کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے-
|
ریسلنگ:
ریسلنگ یقیناً ایک خطرناک کھیل ہے جس میں جان بھی جاسکتی ہے لیکن اگر جان
نہ بھی جائے تو دماغ کے لیے ضرور نقصان دہ ثابت ہوسکتا- اس کھیل میں متعدد
ریسلر دماغی نقصان اٹھا چکے ہیں یہاں تک کینیڈا کے ریسلر کرس بینواٹ نے صرف
40 سال کی عمر میں خود کو گولی مار اس لیے خودکشی کرلی تھی کہ ان کا دماغ
اس عمر میں ہی 85 سالہ الزائمر کے مریض کی مانند ہوچکا تھا- |
|
باکسنگ:
’باکسر سنڈروم‘ ایک ایسی بیماری کو قرار دیا جاتا ہے جس میں بے انتہا دباؤ
والے کھیل کھیلنے کی وجہ سے دماغ کو نقصان پہنچتا ہے- یہ بیماری سب سے پہلے
ایک باکسر میں دریافت کی گئی تھی- دماغ کو لگنے والے والے مسلسل جھٹکے اس
بیماری کا باعث بنتے ہیں- اس بیماری میں انسان کی یادداشت کمزور ہوجاتی ہے
جبکہ اس کے بولنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے- اس کے علاوہ دماغ میں
خودکشی کے خیالات بھی جنم لیتے ہیں- واضح رہے کہ یہ باکسر سینڈروم نامی
بیماری صرف باکسر کو ہی نہیں لگتی بلکہ مزید چند مخصوص کھیلوں کے کھلاڑی
بھی اس متاثر ہوسکتے ہیں-
|
|
امریکی فٹبال:
’باکسر سنڈروم‘ نامی بیماری امریکی فٹ بال کے کھلاڑیوں میں بھی پائی گئی ہے
اور انہیں بھی اس ییماری نے نقصان پہنچایا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق نیشنل
فٹبال لیگ کے کھلاڑیوں کے دماغ کو عام طور پر کم از کم ایک سیزن کے دوران
600 سے زائد جھٹکوں سامان کرنا پڑتا ہے جبکہ اس موقع پر کھلاڑیوں کے ہیلمٹ
بھی ان کے دماغ کو محفوظ نہیں بناتے۔ اس وقت سائنسدان ایسے مقناطیسی ہیلمٹ
تیار کرنے میں مصروف ہیں، جو جھٹکے کی طاقت کو کمزور کرنے میں مدد دیں گے۔
|
|
آئس ہاکی:
آئس ہاکی بھی ایک ایسا کھیل ہے جس میں دماغ کو بہت زیادہ جھٹکے لگتے ہیں٬
چاہے یہ جھٹکے حادثاتی ہوں یا پھر دانستہ طور پر لگیں- اس کھیل کے کھلاڑی
بھی باکسر سینڈروم سے متاثر پائے گئے ہیں- دماغ کو مسلسل لگنے والے جھٹکے
دماغ میں موجود خطرناک قسم کے پروٹینز کی تعداد اور مقدار میں اضافہ کرنے
لگتے ہیں اور یوں دماغ کو نقصان پہنچنے لگتا ہے-
|
|
فٹ بال:
آپ کو یہ جان کر ضرور تعجب ہوگا کہ کئی قٹبال کھلاڑی بھی باکسر سینڈروم کا
شکار بن چکے ہیں اور کی وجہ ہیڈ اسٹروک ہے- ہیڈ اسٹروک لگانے کے دوران دماغ
کو شدید جھٹکا لگتا ہے اور یہی عمل کھلاڑی کے لیے نقصان دہ ثابت ہورہا ہے-
فٹبال میں سر کو لگنے والے جھٹکے اتنے زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہوتے جتنے کہ
دماغ کو لگنے والے جھٹکے نقصان دہ ہوتے ہیں-
|
|