ماتا ، پتا اورلاک ڈاؤن مشن

بھارتی میڈیا اور بی جے پی کی بھڑکیں اورگیڈر بھکیاں چل رہی ہیں کہ پاکستان کا نام صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے ، پاکستانی دھرتی کو آگ لگا دیں گے۔ ہم بہت بڑی قوم ہیں ، ہمیں کوئی چھوٹا نہ سمجھے اورہم اینٹ سے اینٹ بجا دینگے۔ہم ماتا ، پتا،گیتا، سیتا ،ہندوواتا، ہندوماتا، بھگوان ، شنکر منکر ، بت پوجا پاٹ ،نمسکار ہنومان اور کرشن کو دل و جان سے ماننے والی قوم ہیں ۔پاکستانی حدود کو ہم چاہیں تو دو منٹ میں پار کر کے پاکستان کوناکو چنا چنواسکتے ہیں۔اگر ہم چاہیں تو پاکستانیو ں کا منٹوں میں حقہ پانی بند کر سکتے ہیں۔پاکستان کوعالمی سطح پر اکیلا کر کے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ہم ایکسپریس دوستی ٹرین کو بند کردینگے اور یہ دیکھیں ہم نے بند کر کے دیکھا دی ہے۔ہم اب امن آشا کو پاکستان کے ساتھ کسی صورت چلنے نہیں دینگے۔اب ہم پاکستان سے کسی قسم کی کوئی کرکٹ سیریز نہیں کھیلیں گے ۔ہم کشمیر کاز کو مزید نقصان پہنچائیں گے اور مزید دہشت گردوں اور اتنگ وادیوں کو مقبوضہ کشمیر سے پاک کرینگے ۔اچانک ایک سوئی ناگن جاگتی ہے جو خود کو بھارتی وزیر خارجہ بتاتی ہے بندیا ، لال ٹکیا اور پیلی ساڑھی میں ملبوس وہمی بڑھیا بھی مودی بد دماغ کے راگ الاپتی ہے ۔کہتی ہے کہ کشمیر کاز پر پاکستان کو سیاست نہیں کرنے دینگے اور پاکستان کو اسکا گہرا نقصان اٹھانا ہوگا۔پھر اچانک بھارتی بیان جاری ہوتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کشمیرکے لیے حق خود ارادیت کی صدا بلند کرنے پر ’’ سندھ طاس معائدہ ‘‘ بھی کھٹائی میں پڑھ سکتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ

جبکہ بھارتی میڈیا اور انتہا پسند پارٹیوں کی بد مستی کے باجود بھی ہمارے باکردار میڈیا اور تہذیب یافتہ لیڈر شپ نے بھارتی شیطانوں کو کچھ برا بھلا نہ کہا بلکہ انہیں اقوام متحدہ کی قرار یاد دلائی اور کشمیر میں جاری بھارتی بربریت ، درندگی اور قتل عام کو رکوانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کر رہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان جناب نواز شریف نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں بھارت کو اسکے کالے دانت اور سیاہ کارتوتوں سے آگاہ کیا اور برہان وانی کا نام لیکر بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرتے ہوئے اقوام متحدہ کواسکی ذمہ داری کا احساس دلایا اوریہ باور کرایا کہ بھارتی انتہا پسند عادی مجرم اور امن کے قیا م کے لیے غیر سنجیدہ ہے۔ چین اور روس کا اس موقع پر پاکستان موقف کی تائید سے بھارتی سوماؤں کی گندی نیت پرپانی پھر گیا ۔تمام قوم ، پاک افواج بشمول تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھارتی میڈیا ، بی جے پی اور ہندو انتہا پسند جماعتوں کو شٹ اپ کال دے دی ہے کہ پاکستانی سالمیت اور مودی دشمنی کونیست ونابود کرنے کے لیے ہم ہمہ دم تیار اور قومی پرچم کے نیچے منظم و متحد ہیں ۔ اسکے بعد آرمی چیف کے خطاب نے فضاء کو مزید اجلا اور مثبت بنادیا جب انہوں نے یو ایس سینٹ کام کانفرنس سے مخاطب ہوتے کہا کہ بھارت پاکستان اور کشمیر میں امن کا خواہاں نہیں ہے اوربھارت کشمیر کے اندر انسانیت سوز سلوک اور انسانی جانوں کے خون سے کھیلنے میں ملوث ہے انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارتی ایجنسی’’ را‘‘ اور مودی اینڈ کو جنگی جارحیت کی فضاء بنانے کے ذمہ دار ہیں ۔ ہم نے دو بین الاقوام فورمز پر آواز اٹھائی اوراسکے بعد ایوان سے ایک قرارداد منظور کرائی جس میں بھارتی خرمسیتوں ، انسانی حقوق کی پامالی اور اڑی حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیااور واضح کیا کہ پوری قوم پاکستانی بقاء کے لیے متحد ہے اور ہم ہر سطح پر کشمیر کی حمایت جاری رکھیں گے۔

پاکستانی قوم سیسہ پلائی دیوار سے بھی مضبوط ہے ۔ اگر اسے کہا جائے کہ بھارت سے ٹکرانا ہے تو یقین جانو بھارتیو! یہ پاک سرزمین ہے اور یہاں کے لوگ پاکیزگی سے لبا لب ہیں اگر گندگی کو صاف کرنے پراتر آئے تو تمھارے ماتا پتا،تمھارے لاؤ لشکر ،تمھاری ڈرپوک فوجی بھوت ،ہمارے مسلمانوں کی سروں کی قیمت لگانے والے بیچارے انتہا پسند ہندواور بھارتی دجالی میڈیا کو ایسی مار مارینگے کہ بھول جائیں گے ماتا کون ہے اور پتا کون!! ہمیں اتنا ایزی نہ لینا ہم بھی بہت جوشیلے ہیں ہم صرف حافظ سعید، مسعود اظہر اور کمانڈر حزب المجاہدی سید صلاح الدین کو ہی تمہارتے پیچھے لگا دیں تو تمھاری نیندیں حرام ہو جائیں۔ ویسے ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ تمھار اتنا پاوا نہیں ہے کہ تم جنگ کی شدت کو برداشت کر سکو ۔ ہم اگر تمھاری فلم وڈرامہ بینی کو پاکستان میں بین کر دیں توتمھاری معیشت کو ایسا دھچکا لگے کہ تم ساری زندگی بیٹھ کر رام رام پڑھتے رہو۔ سندھ طاس معائدہ کبھی ختم نہیں ہو سکتا یہ روٹین کی بھڑکیں ہیں تمھاری، اب ہو ش میں آجاؤ شاباش! پاکستان کشمیری موقف صحیح سمت چل رہا ہے اب کشمیر ایشو کوکسی بھی سیاسی و تعصبی خیال سے پاک کر کے مزید تقویت دینے کے لیے وزیراعظم کو جلد سے جلدقوم کانفرنس بلانا ہوگی۔پھر ایک انٹرنیشنل کانفرنس بلانا ہو گی جسمیں سکیورٹی کونسل اور او آئی سی کے نمائیندوں کو بلاکر اعتماد میں لیا جائے ، گرفتار حریت رہنماؤں کو رہا کرایا جائے ،پھر انکی حریت رہنماؤں سے ملاقاتیں کر کے کشمیرکے حالات پر بریفنگ دی جائے۔

عمران خان اب خاصے تنہا اور پر یشان دیکھائی دے رہے ہیں اور لاک ڈاؤن مشن پر کاربند ہیں ۔ کچھ پتہ نہیں قسمت کی دیوی ان پر مہربان کیوں نہیں ہو رہائی بہرحال خان صاحب کی مقبولیت کا گراف انکے اندرونی و بیرونی اختلافات کی بدولت گر رہا ہے جو کہ اپوزیشن کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔عمران خان نے اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ30 ستمبر کو فیصل واوڈا ہولی سولی لاہور کے انتظامی انچارج ہونگے ۔ اس ضمن میں فیصل واوڈا نے بلٹ پروف جیکٹس، بم پروف ایمپو رٹڈ گاڑیاں ، ہائی کوالٹی جیمرز اور 50 جدید تربیت یافتہ افراد کو لاہور میں کسی بھی قسم کی مزاحمت کی صورت میں ’’پلان بی‘‘یعنی لاہور جیم پیک کرنے کا ٹاسک لے لیا ہے ۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈنڈا و بلافورس کے نشتر و نظارے عابد شیروفصل واوڈا کی قیادت میں چیدہ چیدہ دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ کہیں کہیں آنسو گیس اورلاٹھی چارج سے مطلع ابرآلود ہو سکتا ہے جبکہ موسمی ماہرین کے مطابق ہڑبونگ، دنگا فساد اور لاہور پر قبضہ جمانے کی طفل تسلیاں ثابت ہونگی ۔حالات حاضرہ کے علی بابا 30 ستمبر کے دھرنے کو عمران خان کی فتح کم نوازشریف کی کامیابی زیادہ دیکھتے ہیں۔ انکا خیال ہے کہ مسلم لیگ ن کا سی پیک ،دہشت گردی میں زیرہ ٹالرنس اور کشمیر ایشو پر زبردست موقف عمران خان کی دھرنا سیاست کو بد شگون قرار دیتا ہے۔
Shahzad Saleem Abbasi
About the Author: Shahzad Saleem Abbasi Read More Articles by Shahzad Saleem Abbasi: 156 Articles with 112586 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.