علم حا صل کر نا ہر مسلما ن عورت مرد پر فر ض ہے “ تو علم
کی طلب جسطر ح مرد کے لیئے لا ز می ہے اسی طر ح عورت کے لیئے بھی لا زمی ہے
بلکہ یہ دا جز تو یو ں کہتا ہے کہ اگر کسی آ دمی کے دو بچے ہو ں -ایک بیٹا
اور ایک بیٹی اور اس کے و سا ئل ا تنے ہو ں کہ دو نو ں میں سے کسی ایک کو
تعلیم د لوا سکتا ہے تو اسکو چا ہیئے کہ وہ بیٹی کو تعلیم پہلے د لوا ئے اس
لیئے کہ “ مرد پڑھا فرد پڑ ھا ،عو رت پڑ ھی خا ندا ن پڑ ھا “ جب عو ر تو ں
میں د ینی تعلیم عا م ہو گی تو پھر آ ئیدہ نسلو ں کی تر بیت ا چھی ہو گی
بلکہ آ پ غور کر یں تو اس ا مت کے ہر کا میا ب مرد کے پیچھے آپ کو عورت کا
کردار نظر آ ئے گا کبھی بیو ی کی شکل میں ،کبھی بہن کی شکل میں ، کبھی ما ں
کی شکل میں اور کبھی بیٹی کی شکل میں ۔۔۔۔۔۔۔ از ا فا دات ۔۔۔۔۔
(حضر ت مو لا نا پیر حا فظ ذو لفقار ا حمد نقشبندی مجددی مد ظلہ ۔۔۔۔کتا ب
سکو ن دل ) |