سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ ٹھس
(عابد محمود عزام, Lahore)
جنگی خبط میں مبتلا بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے |
|
جنگی جنون میں مبتلا بھارت کئی ماہ سے
کشمیر میں بے گناہ عوام پر ظلم و تشدد کی نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔ ساری
دنیا کی نظریں کشمیر میں بھارتی مظالم پر مرکوز ہیں۔ ساری دنیا کشمیر میں
ہونے والے بھارتی مظالم کی مذمت اور ان مظالم کو روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بھارت دنیا کی توجہ کشمیر کے معاملے سے ہٹانے کے لیے روز نئی چال چلتا ہے،
لیکن ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ بھارت نے ہمیشہ کشمیر کے معاملے پر ہٹ
دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس کو ملتوی کرانا بھی
بھارتی سازش کا حصہ ہے، تاکہ کشمیر کا معاملہ حل ہونے کی طرف کوئی پیش رفت
نہ ہوسکے۔ 4 ممالک کی طرف سے بائیکاٹ کے بعد 9 اور 10 نومبر کو پاکستان میں
ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے سے بھارت اپنی سازش میں کامیاب
ہوگیا ہے۔ تنظیم کے اہم اجلاس کا التوا اس حوالے سے نہایت افسوسناک ہے کہ
اس میں کئی اہم فیصلے ہونے تھے، جو اب نہیں ہو سکیں گے۔ یہ پہلا موقع نہیں
کہ بھارت نے سارک کے اجلاس کو ناکام بنانے کی کوشش کی، اس کی جانب سے ایسے
اقدامات اس سے پہلے بھی کیے جاتے رہے ہیں۔ پاکستان کی دشمنی کے خبط میں
مبتلا بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔
اب تو نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ وہ پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا
کرنے کی بات کرتا ہے، جنگ کی دھمکیاں دیتا ہے، پاکستان کا پانی بند کرنے کی
منصوبہ بندی کرتا ہے، اقتصادی راہداری کی مخالفت کرتا ہے اور سارک کانفرنس
کو سبوتاژ کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز جنگی جنون میں مبتلا بھارت
نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ بھی کیا، جسے نہ صرف
پاکستانی فوج نے مسترد کیا، بلکہ عالمی ماہرین اور خود بھارتی اپوزیشن نے
بھی ماننے سے انکار کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کی
توجہ ہٹانے کی کوشش ناکام ہوگئی تو جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار نے نیا
ڈھونگ رچایا۔ رات کے اندھیرے میں کنٹرول لائن پر بلااشتعال گولہ باری اور
فائرنگ کی، صبح ہوتے ہی بھارتی فوج کے ڈی جی ایم او نے سرجیکل اسٹرائیک کی
بڑھک مار دی۔ بھارتی میڈیا بڑبولے پن میں اور دو، بلکہ چار ہاتھ آگے نکل
گیا، جس نے کہا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پار کر کے آزاد کشمیر میں تین
کلو میٹر تک اندر آئی۔ بھارتی میڈیا نے اس معاملے میں اتنی مبالغہ آرائی
اور غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا کہ کوئی بھی سنجیدہ انسان بھارتی میڈیا پر
یقین نہ کرپایا۔ بھارتی میڈیا نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کو بالکل اس
طرح پیش کیا جیسے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ سارا واقعہ فلمی
دنیا میں پیش آیا ہو۔ خیر بھارتی میڈیا نے تو ایسا کرنا ہی تو کیونکہ جب
بھارتی حکومت اور فوج نے بھی جھوٹ کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہوں۔
خالی خولی بڑھکیں، کھوکھلے دعوے، کنٹرول لائن پر آؤٹ آف کنٹرول ہونے کی
حسرت لیے بالی وڈ کی فلموں سے متاثر بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری
آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے رات کو پاکستانی علاقے میں سرجیکل
اسٹرائیکس کا خواب دیکھا، نہ صرف خیالی دراندازوں کے ٹھکانوں پر حملوں کا
خیالی پلاؤ بنایا،بلکہ صبح سب کو گرما گرم کھلایا بھی، کنٹرول لائن پر
پاکستانی سائیڈ پر بھاری نقصان کی ہوائیاں بھی خوب اڑائیں۔ ڈی جی ایم او نے
سرجیکل اسٹرائکس کی دھن پر پبلک کو نچایا تو اندھے کو اندھیرے میں بہت دور
کی سوجھی، اپنی طرف سے نہ صرف فوج کو تین کلومیٹر اندر لے گیا، بلکہ
پاکستانی سائیڈ پر 7ٹھکانے بھی تباہ کر آیا۔ بھارتی میڈیا تو سارا دن روتا
گاتا رہا لیکن ڈی جی ایم او صاحب کے پلے ایک بھی ثبوت نہ تھا کہ آخر ایک
رات پہلے ہوا کیا تھا، خود بھارتی نیتا اپنی سینا کے دعوؤں کو ٹیڑھی نظر سے
دیکھتے رہے۔ ایک صاحب نے تو جلے دل کے پھپھولے سب کے سامنے پھوڑدیے۔ سرجیکل
اسٹرائیکس کے زبانی گولے اور زبان کے مارٹرز پاکستان پر تو کیا گرتے، الٹا
بھارتی معیشت کے پرخچے اڑاگئے، اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور ایک دم سے 572
پوئنٹس نیچے آگئے،جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ بھی 50پیسے
گر گیا جس کے بعد بھارتی روپے کی قیمت ہفتے کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
حقیقت صرف اتنی ہے کہ ہمیشہ کی طرح بھارتی فوج نے رات کی تاریکی میں سیز
فائر کو گولیوں کی بوچھاڑ سے چھلنی کرنا چاہا تو پاکستانی افواج نے منہ توڑ
جواب دے کر طبیعت ہری کردی۔ اسی ناکامی کی خفت چھپانے کے لیے بھارتی فوج نے
میڈیا کی مدد سے پبلک کو سرجیکل اسٹرائیکس کے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا۔
بھارتی حکمران پاکستان دشمنی میں بدحواس ہوکر اپنے عوام کو خوش کرنے کے لیے
روز نیا ڈرامہ رچاتے ہیں، لیکن ان کی ہر چال ناکامی سے دو چار ہوتی ہے۔
گزشتہ دنوں بھارت نے اڑی سیکٹر پر ڈرامہ رچا کر دنیا کو یہ باور کرانے کی
کوشش کی کہ پاکستان نے یہاں حملہ کیا، لیکن چونکہ بھارت پاکستان کے خلاف
کئی ڈرامے رچا چکا ہے جو کہ سب فلاپ ہوچکے ہیں، اس لیے اب کسی کو بھارت پر
یقین نہیں آتا، اسی طرح اڑی واقعے کے معاملے پر بھارت کی جانب سے پاکستان
پر الزام تراشی پر بھی دنیا نے یقین نہیں کیا، بلکہ کئی ممالک نے تو یہاں
تک کہہ دیا کہ یہ واقعہ پاکستان سے ہونا ممکن نہیں ہے۔ گزشتہ روز بھی بھارت
نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا جو پہلے کی طرح بری طرح
فلاپ ہوا۔ مودی اور بھارتی فوج کا یہ دعویٰ دیوانے کی بڑھک سے زیادہ کچھ
نہیں ہے۔ پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک ممکن ہی نہیں ہے، کیونکہ لائن آف
کنٹرول پر قد آور خاردار تاریں نصب ہیں، جن میں شام کے بعد کرنٹ چھوڑ دیا
جاتا ہے، جبکہ پاکستان نے طویل میدانی علاقوں میں خندقیں بھی کھودی ہوئی
ہیں، وسیع خالی علاقے کے بعد چوکیاں قائم ہیں، اسی طرح پہاڑی علاقوں میں
فوج نے بلند و بالا پہاڑوں پر مورچے قائم کیے ہوئے ہیں، اس کے ہوتے ہوئے
بھارت کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنا دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ سرجیکل سٹرائیک ہوئی تو منہ توڑ جواب دیا
جائے گا۔ بھارت نے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کو سرجیکل سٹرائیک کا
نام دے دیا۔ پاکستان میں کہیں بھی کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی۔ خبر کے
مطابق انڈین فورسز نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ایل او سی پر سیزفائر
کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بھمبر، کیل ہاٹ سپرنگ اور لیپہ سیکٹر میں بلااشتعال
فائرنگ اور گولہ باری کی۔ بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول سے ملحق آبادیوں
کو بھی نشانہ بنایا، جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔ دو فوجی جوان شہید
اور نو زخمی ہوئے۔ بھارت کی شر انگیزی کا پاک فوج نے موثر جواب دیا، جوابی
کارروائی پر بھارتی توپیں خاموش ہو گئیں۔ بھارت کو پاکستان کے خلاف جارحیت
بڑی مہنگی پڑی اور جوابی کارروائی میں 14 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے، جبکہ
سیکورٹی ذرائع نے بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہونے اور ایک کے گرفتار ہونے کی
تصدیق کی اور کہا کہ گرفتار بھارتی فوجی کی شناخت 22 سالہ چندو بابولال
چوہان کے نام سے ہوئی، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ بھارتی میڈیا
نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’غلطی‘ سے سرحد پار کرنے والے ایک انڈین فوجی
کو پاکستان نے گرفتار کر لیا ہے۔بھارتی میڈیا میں فوجی کی گرفتاری کی خبر
نے بھارت کے جھوٹے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
عسکری ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی طرف سے بلااشتعال
فائرنگ پر پاکستان کی افواج نے جوابی کارروائی میں چار مختلف سیکٹرز کو
نشانہ بنایا۔ ان میں ایک جگہ پر بھارت کے 8 جب کہ دوسری جگہ پر 6 فوجی مارے
گئے۔بھارت نے اشتعال انگیزی کو سرجیکل سٹرائیکس کا نام دے کر میڈیا اور
عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کی۔ بھارتی حکومت نے اس
معاملے میں اتنا واضح جھوٹ بولا کہ خود بھارت کی اپوزیشن نے بھی کئی سوالات
اٹھادیے۔مودی کی جانب سے پاکستانی حدود میں ’’سرجیکل سٹرائیک ‘‘ کے نام پر
رچائے جانے والے ڈرامے پربھارتی سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے
بلائے گئے اجلاس میں اپوزیشن کے تابڑ توڑ سوالات نے بھارتی حکام کو لاجواب
کر دیا۔ ’’این ڈی ٹی وی‘‘ کے مطابق مودی حکومت نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل
سٹرائیک کے دعوؤں کے بعد فوری طور پر تمام سیاسی جماعتوں اور اہم حکومتی
وزراء کا اجلاس طلب کر کے صورتحال پر اعتماد میں لیا، لیکن اس اجلاس میں
حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کی بریفنگ سے مطمئن نظر نہیں آئے۔ حزب اختلاف
کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اجلاس میں انہیں بھی اتنی ہی معلومات فراہم کی
گئیں ہیں، جتنی میڈیا کو ۔اجلاس میں ہمیں ہمارے سوالوں کا کوئی واضح اور
معقول جواب نہیں ملا۔ اس آپریشن اور سرجیکل سٹرائیک میں کتنے دہشت گرد مارے
گئے، اس بارے میں بھی حکومت نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔سرجیکل سٹرائیک کی
صداقت کے لیے کسی تصویر یا ویڈیو کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو حکومت کا
کہنا تھا کہ رات گئے ویڈیو اور تصاویر بھی دکھائی جا سکتی ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوے کی سختی
سے تردید کی ہے۔جنرل لطیف کا کہنا تھا کہ سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ جھوٹا ہے،
اگر ایسا ہوتا تو اب تک ہم بھارت کے کئی شہر تباہ کرچکے ہوتے۔ اگر بھارتی
جہاز پاکستان کی حدود میں داخل ہوجاتے تو ان میں سے کوئی بھی واپس نہ جاتا۔
بھارت اپنے عوام کو مطمئن کرنے کے لیے ایسی بڑھکیں مار رہا ہے۔سینئر صحافی
اور دفاعی تجزیہ نگار زاہد حسین نے کہا کہ اب تک ہندوستانی دعوے کے کوئی
ثبوت نہیں مل سکے اور اگر یہ بات ثابت ہوگئی کہ انھوں نے سرجیکل اسٹرائیکس
کی ہیں تو پھر دوسری طرف سے جواب کنٹرول سے باہر ہوگا۔ سیکورٹی ماہر حسن
عسکری کہتے ہیں کہ ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کی اصطلاح عام طور پر فضائی آپریشن
پر مبنی فوجی کارروائیوں کو بیان کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ زمینی
کارروائی تھی سرجیکل اسٹرائیک نہیں تھا، ہندوستانی فوج نے اپنی سرحد سے
فائرنگ شروع کی۔ ان کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ پاکستانی حدو د میں داخل
ہوجائیں، کیوں کہ سرحد مکمل طور پر خار دار تاروں سے سیل ہے اور پاکستانی
حدود میں داخل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ خار دار تاروں کو توڑا جائے۔
ریٹائرڈ ایئرمارشل شہزاد چودھری کہتے ہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک اچانک ہوتا ہے
اور یہ انتہائی مہارت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ہندوستان
اور پاکستان کے درمیان سرحد پر اتنی زیادہ کشیدگی چل رہی ہے کوئی بے وقوف
ہی ہوگا جو اس بات پر یقین کرے گا کہ دہشت گرد ایسی صورتحال میں دراندازی
کی کوشش کررہے تھے، سرحد کے دونوں جانب فوجیں ہائی الرٹ ہیں۔ لہٰذا یہ دعویٰ
بھی انتہائی غیر معقول ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ بھارت
مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے سرحدی بحران
پیدا کر رہا ہے ، پاکستان جنگ نہیں چاہتا، لیکن اگر مسلط کی گئی تو بھرپور
جواب دے گا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھارتی
سرجیکل اسٹرائیک کی تردید کی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر
بھارت کی بلااشتعال شیلنگ کے دو مقاصد ہیں، ایک وہ دنیا کی توجہ کشمیر کی
صورتحال سے ہٹانا چاہتا ہے، دوسرا اندرون ملک اٹھنے والے سوالوں سے بچنے کی
کوشش کر رہا ہے۔ جنگی خبط میں مبتلا بھارت کو امریکا نے خبر دار کیا ہے کہ
وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کرے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا
ہے کہ بھارت کی جانب سے کوئی بھی حملہ کشیدگی میں مزید اضافہ کرے گا۔ چین
نے بھی جنوبی ایشیا کی کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چینی وزارت
خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پاکستان اور بھارت کے ساتھ رابطے
میں ہے۔ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ اپنے معاملات پرامن طریقے سے حل کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان نے بھی لائن آف کنٹرول
میں کشیدگی کو تشویشناک قرار دے دیا۔بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی
حالیہ خلاف ورزی کے بعد پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے محسن پاکستان
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہاہے کہ روس اور امریکا کی طرح پاکستان اور بھارت
ایٹمی ممالک ہیں ، کوئی جنگ نہیں ہوگی ، بھارتی بیانات صرف زبانی جمع خرچ
ہیں ، بھارت کی بہت پرانی ایٹمی ٹیکنالوجی جسے دنیا ترک کرچکی ہے جبکہ
پاکستان کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے ، پاکستان بھارت کو ایسا نقصان
پہنچاسکتاہے کہ وہ برداشت نہیں کرپائے گا۔بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر
گولہ باری کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے پیغام دیا ہے کہ پاکستان
کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے، اگر بھارت نے میلی آنکھ سے بھی پاکستان
کی جانب دیکھا تو اس کی آنکھیں نکال دیں گے۔
|
|