حنا: تم ۵ سال سے محبت کے نام پہ ملاقاتیں
کر رہے ہو، اور فون پہ رابطے بھی ،میں غیر مرد کے ساتھ مزید تعلق نہیں رکھ
سکتی، کب اپنی ماں کو ہمارے گھر رشتے کے لئے بھیجو گے؟
علی:جان، ہم سچے عاشق ہیں، ہمیں شادی کی ضرورت نہیں۔ شادی تو میں ماں کے
کہنے پر کزن سے کروں گا۔
حنا نے زناٹے دار تھپڑ علی کے منہ پہ رسید کرتے ہوئے کہا، ــ ’’ کتے! طوائف
سمجھا ہے مجھے؟‘‘علی بھاگ گیا۔
اب وہ ہر نئے عاشق سے پہلی ملاقات میں پوچھتی ہے کہ کب رشتہ بھیجو گے؟ اور
زِنا کا مارا ڈرپوک عشق غائب۔ |