سوچ کا فرق
(Athar Massood Wani, Rawalpindi)
سو لفظوں کی کہانی |
|
سرجھکائے اپنی سوچ میں چلا جا رہا تھا ،
اچانک کسی نے سامنے آ کر راستہ روک لیا ، دیکھا تو نورانی چہرے والے ایک
بزرگ کو سامنے پایا، وہ کہنے لگے، ' اللہ کے نام پہ کچھ دے دو بیٹا '۔مجھے
معلوم تھا کہ میری جیب خالی ہے،مجھے یہ کہنا اچھا نہیں لگا کہ 'بابا معاف
کرو'،میں نے بزر گ سے کہا 'بابا جی ،اللہ دے گا'، میں آگے بڑھنے ہی والا
تھا کہ بزرگ نے میرے کندھے پہ ہاتھ رکھ کر مسکراتے ہوئے کہا' اللہ سے بہت
مانگا،نہیں ملا،اللہ کے نام پہ مانگتا ہوں ، بہت ملتا ہے'۔ |
|