’’ہم عورت اسی کو سمجھتے ہیں جو ہمارے گھر
کی ہو․․ باقی ہماری لیے کوئی عورت نہیں ہوتی، بس گوشت کی دکان ہوتی ہے․اور
ہم اس دکان کے باہر کھڑے ان بھوکے کتوں کی طرح ہوتے ہیں جس کی ہوس زدہ نظر
مسلسل گوشت پر ٹکی رہتی ہے․!‘‘ افسوس۔۔ اکثر مرد، عورتوں کو اپنی شہوانی
خواہشات کی آگ بجھانے کا ایک خوبصورت آلہ سمجھتے ہیں۔!!!
عورتوں کی حمایت میں کی گئی تقریر کے اس اقتباس سے صبا بہت متاثر ہوئی۔۔
’’آپ کی تقریر بہت متاثر کن رہی، مبارکباد قبول کریں۔‘‘مجلس کے اختتام پر
صبا نے پروفیسر ساجد کو کہا۔
’’جی شکریہ! ‘‘
ساجد صاحب نے اوپر سے نیچے تک صبا کو دیکھ کر کہا۔ |