معاشرہ کے بگڑتے حالات اور گناہوں کا نہ چھوڑنا

جب انسان اللہ تعالٰی کی نافرمانی نہیں چھوڑتا تو اس کا ایک وبال یہ بھی ہے کہ اللہ کی طرف سے اختلاف کا عذاب نازل ہو جاتا ہے. بعض اوقات معمولی بات بڑھتے بڑھتے فساد بن جاتی ہے. انسان اس پر حیران ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوا،حالانکہ یہ اسی گناہوں کے وبال کا اثر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جھگڑے فساد میں مبتلا ہو جاتا ہے. یہی وجہ ہے کہ آج کل معمولی معمولی باتوں پر والدین اولاد سے میاں بیوی سے استاد شاگرد سے، افسر ماتحت سے بہن بھائی سے، ساس بہون سے دست و گریباں ہیں. ایک دوسرے سے بدگمان، غلط فہمیون کا شکار اور پیار و محبت سے محروم ہیں،نتیجاَََ پورا معاشرہ عجیب گھٹن اور افسردگی کا شکار ہے.

اگر ہم آج بھی اس بات کا تہیہ کرلیں کہ بالا مذکورہ اسباب چاہے ظاہری ہیں یا باطنی ان سب سے حتی الامکان بچین گے ت یقین جانئے ک پورے معاشرے مین سکون و اطمینان اور راحت کی فضا پیدا ہو گی. اور ہر شخص اپنے دل میں فرحت اور خوشی محسوس کرے گا اور نفرتیں پھر محبت میں تبدیل ہو جائیں گی. دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہم سب کو آپس میں پیار اور محبت اور دلون کا جوڑ نصیب فرمائے اور معاشرے کے تمام جھگڑوں اور اختلافات سے محفوظ فرمائے آمین-
ABDUL RAZZAQUE
About the Author: ABDUL RAZZAQUECurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.