ایک معاشرتی المیہ ۔۔۔۔۔۔ موبائیل فوبیا
(Dr Ch Tanweer Sarwar, Lahore)
میں اکثر سوچتا ہوں کہ کیا زمانہ آ گیا ہے۔
باپ بھی فون پر مصروف ہے۔
ماں بھی فون پہ لگی ہوئی ہے۔
بیٹا بھی فون پہ محو گفتگو ہے۔
بیٹی بھی فون پر سہیلیوں سے گپ شپ کر رہی ہے۔
سارا دن نہ کوئی آپس میں بات کرتا ہے۔
اور نہ ہی کسی کو کھانے پکانے کی فکر ہے۔
نہ کوئی ملک کا سوچتا ہے اور نہ ہی رشتہ داروں کا۔
سب کوخطرناک بیماری لگ گئی ہے جسے موبائیل فوبیا کہتے ہیں۔
کہیں آپ کے گھر میں بھی ایسا تو نہیں؟
ضرور سوچیں کہ ہم کدھر جارہے ہیں؟ |
|