" بیٹا میں تمھارے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں-
مجھے گھر سے مت نکالو- تم جو کہو گے میں وہ کروں گی-" اکلوتے بیٹے کے ناز
نخرے اٹھانے والی ماں آج اسی کے سامنے سوالی بنی ہوئی تھی-
" میری بیوی کی ہمت ہے جو آپ کو برداشت کرتی ہے- " کامران نے حقارت بھری
نگاہ ماں پر ڈالی-
" بیٹا آئندہ بہو سے دودھ کا گلاس نہیں مانگوں گی- بس مجھے یہاں رہنے دو- "
ماں نے پھر سے منّت کی-
" ٹیبل پر گھر کے کاغذات ہیں ان پر دستخط کر دیں- "
کامران نے اپنی ماں سے اس کی وفاؤں کا صلہ مانگ لیا تھا- |