پورا گھر رشیدہ کی چیخوں سے گونچ رہا تھا۔
اکرم پریشانی کی حالت میں اپنی ماں کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ رشیدہ کو اس گھر
میں آسیب نظرآنےلگے تھے۔ تنگ آکر اکرم نے بہت مشکل سےآبادی سے زرا دور الگ
گھر لےلیا۔
رشیدہ اپنے پلان کی کامیابی پر بہت خوش تھی۔ اکرم کام پر جا چکا تھا۔ اچانک
ہی رشیدہ کو ایک عجیب سا آدمی ایک کمرے سے نکل کر دوسرے میں جاتا ہوا نظر
آیا پھر اس کو چاروں طرف سے سرگوشیاں اور سسکیاں سنائی دینے لگیں۔۔
یہ گھر سچ مچ آسیب زدہ تھا۔ |