سو لفظوں کہ کہانی( آذان ختم ہوگئی)

ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ جب آذان ہو تو اس کو خاموشی سے سنے اور اس کا جواب دے یہاں تک کہ قرآن پاک کی تلاوت کر رہا ہو تو حکم ہے کہ اگر آذان کی آواز کانوں تک پہنچے تو تلاوت روک کر آذان سنے اور جواب دے لیکن آج کل ہم آذان کی آواز سنتے رہتے ہیں تو کوئی پرواہ نہیں کرتے باتیں کر رہے ہوں تو باتوں میں لگے رہتے ہیں میچ یا مووی دیکھ رہے ہوں تو آواز اُونچی کر دیتے ہیں، کھیل رہے ہوں تو کھیل میں مصروف اور اتنا گر چکے ہیں کہ اگر ڈرامہ یا مووی دیکھ رہے ہوں تو بالکل خاموشی سے دیکھ رہےہوتے ہیں اور جب آذان کا وقفہ ہوتا ہے اور آذان کے دوران باتوں میں مصروف ہو جاتے ہیں اور جیسے ہی آذان ختم ہوتی ہے پھر خاموشی طاری ہو جاتی ہے۔ اللہ پاک ہم مسلمانوں پر رحم کرے اور ہدایت دے ۔ آمین
کاشف: مجھے تو لگتا ہے اس بار پکڑا جائے گا
گڑیا: نہیں: اس بار پھر بچ کر نکل جائے گا
ذوہیب: یار ہر قسط میں ایسا لگتا ہے کہ اب پکڑا جائے گا لیکن ایسا ہوتا نہیں
ثاقب: میں تو حیران ہوتا ہوں کہ وہ کس طرح بچ جاتا ہے
بے بی: میں تو کہتی ہوں کہ اللہ کرے اس بار پکڑا جائے
ابو: بھئی آپ اپنی اپنی رائے رہنے دیں۔ ڈرامہ ہے اور لکھنے والے نے جیسے لکھا ہوگا ویسا ہی ہوگا آپ کے چاہنے سے کیا ہوگا
امی: بس بھئی! اب سارے خاموش ہو جاؤ آذان ختم ہوگئی ہے
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 168944 views I live in Piplan District Miawnali... View More