کاشف: مجھے تو لگتا ہے اس بار پکڑا جائے گا
گڑیا: نہیں: اس بار پھر بچ کر نکل جائے گا
ذوہیب: یار ہر قسط میں ایسا لگتا ہے کہ اب پکڑا جائے گا لیکن ایسا ہوتا
نہیں
ثاقب: میں تو حیران ہوتا ہوں کہ وہ کس طرح بچ جاتا ہے
بے بی: میں تو کہتی ہوں کہ اللہ کرے اس بار پکڑا جائے
ابو: بھئی آپ اپنی اپنی رائے رہنے دیں۔ ڈرامہ ہے اور لکھنے والے نے جیسے
لکھا ہوگا ویسا ہی ہوگا آپ کے چاہنے سے کیا ہوگا
امی: بس بھئی! اب سارے خاموش ہو جاؤ آذان ختم ہوگئی ہے |