زندگی اپنی روٹین پے چل رہی تھی
کہ اچانک عرب ممالک کے حالات خراب ہونے شروع ہو گئے
جس کی زد میں ھزاروں لوگ آئے ان میں سے ایک راحیل بھی تھا
راحیل بے روزگار کسی کے رحم و کرم پر ، لاچارگی اور بیچارگی ،،،
اسی اثناٰ میں ٨ ماہ گزر گئے۔ ادھر اسکا باپ بیماری کی تاب نہ لاتے ہوتے چل
بسا
اور وہ لاچار بیٹا، آہ غیر ملکی قوانین اور بے بسی کا عالم۔۔۔
اپنے باپ کی میت کو کندھا دینا بھی نصیب نا ہوا
کیا کوئی یہ بتا سکتا ہے کہ دنیا کے سارے قانون صرف اور صرف غریب کے سر پے
ہی کیوں مسلط ہوتے ہیں؟ |