وہ انتہائی برق رفتاری اور سرعت سے اپنا
تیز دھار چھرااستعمال کررہا تھا فرش پر بنا سر تڑپتے معصوم اجساد کے ڈھیر
لگ چکے تھے تبھی مالک کے اشارے پر اس نے اپنا ہاتھ روک کے پنجرہ بند
کردیا.کوریڈور میں بھاری بوٹوں کی آواز دروازے کی چر چراہٹ کے ساتھ
تھمی.آنے والے نے خباثت بھری مسکراہٹ کے ساتھ ایک زوردار سلوٹ مارا.سر! ہم
نے آج کا ہدف پورا کرلیا.نالی سے بہنے والے خون نے ایک تالاب کی شکل اختیار
کرلی تھی. |