ہائے میرے اﷲ
(Muntazir Abbas, Islamabad)
ہائے
میرا بھائی اس دنیا سے چلا گیا ۔ بین کرتی بہن کی آواز گونج رہی تھی ۔
جب یہ زندہ تھا تو تم کہاں تھی ؟ ضمیر بولا
میرا بھائی مجھے بے حد عزیز تھا ۔ اس نے ضمیر کو گھورا
لیکن تم تو اس سے سب ناطے توڑ چکی تھی ۔ تقدیر نے پوچھا
چپ رہو ۔ سب دیکھ رہے ہیں ۔ وہ چیخی
جب زندہ تھا تو پوچھا تک نہیں ۔ آج مر گیا تو روئے جاتی ہے ۔ ضمیر مسکرایا
ہائے میرا بھائی ! ہائے اور ربا ڈڈیا ۔۔۔ بین کی آواز بلند ہو چکی تھی |
|