عورت زاد

محلے کی راشدہ اور منیرہ راستے میں آتے جاتے ٹکرا گئیں ․․یہاں وہاں کی باتیں شروع ہوئیں ․․․کس کے گھر میں جھگڑا ہوا ہے․․․کس کی بیٹی کا رشتہ نہیں ہو رہا․․․کس کی طلاق ہوگئی ہے․․․کس کو پیسے کو غرور آ گیا ہے․․․کون پیسہ ہوتے ہوئے بھی کنجوس ہے ․․․کس کے ہاں اولاد نہیں ہے ․․․کس کے ہاں اولاد نرینہ نہیں ۔
سارے حال احوال ایک دوسرے کو نمک ،مرچ بمعہ گرم مسالہ پیش گزار کرنے کے بعد دونوں ہاتھ جھارتے ہوئے بولیں۔
’’سانوں کی ‘‘۔
Sahrish Ali Naqvi
About the Author: Sahrish Ali Naqvi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.