وہ کسی چیز کی تلاش میں تھا۔عجیب سی کیفیت
تھی۔عادل پاکستان کا سب سے کامیاب بزنس مین تھا۔دنیاوی آسائشوں فروانی
تھی۔لیکن ایک سکون جو اس کے پاس نہیں تھا۔جس کی تلاش میں وہ بےچین تھا۔ایک
رات جب وہ اٹھا تو اسکا نوکر جائے نماز پر بیٹھا رو رہا تھا۔اسکے آنسوں میں
ایسی تاثیر تھی ۔کہ اسکا دل پگھل گیا۔اور سجدہ ریز ہو کر اپنے رب سے معافی
مانگی۔اور اس سجدہ میں اسے وہ سکون میسر آگیا جس کی اسے سالوں سے تلاش
تھی۔اور اسے دنیوی آسائشوں میں ڈونڈتا رہا وہ ایک سجدے میں پوشیدہ تھا۔ |