حوصلہ

دھماکہ ہوگیا
رشید نے ہانپتے ہوئے دفتر میں آواز لگائی
اس کی آواز رندھائی ہوئی تھی
میں نے کہا کہ کب اور کہاں
کوئٹہ میں: رشید نے کہا
اوہ بہت براہوا یہ تو
کتنے بندے مرے ہیں اور کون مرے ہیں
وکلاء پر حملہ ہوا ہے مرنے والوں میں صحافی بھی شامل ہیں
ٹارگٹ کلر ز نے وکیل کو مارا پھر
ہسپتال میں خودکش حملہ میں وکلاء اور صحافیوں کو مارا
مگر
بعد میں پتہ چلا کہ مرنے والوں میں احساس، امید، رونق، اور خوشی بھی مرگئے تھے
صرف حوصلہ بچ گیا تھا
جس نے بے حساب لاشیں اٹھائیں
 
A Waseem Khattak
About the Author: A Waseem Khattak Read More Articles by A Waseem Khattak: 19 Articles with 22093 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.