حاضری
(Nighat Yasmeen, Karachi)
میرے اور اس کے درمیاں
زندگی کے ان گنت رشتے ، ہر رشتہ کا سرا اس تک پہنچاتا
مگرآپس کا تعلق کتنا سرسری محض زبانی
پھر کتنی مدت بیت گئی باقی تھوڑی مہلت رہ گئی
تو میری بے رخی بکو یکسر نظر انداز کرکے اس نے اپنے گھر بلالیا
کیسے بہانے حیلے تراشے کتنے فسانے بنائے مگر میری ایک نہ چلی سب کچھ ہوتا
چلا گیا
اس کے در کی حاضری کا لمحہ آ ن پہنچا
گھر کے جمال و جلال نے نگاہوں کو خیرہ کردیا
باب فہد کی سیڑھیوں پر دل آنسووں میں بہہ گیا لبیک اللھم لبیک |
|