ویگن گاؤں میں داخل ہوئی تو اس کےانتظار
میں کھڑے سب لوگ اس کے ہمراہ چچا غلام رسول کے گھر روانہ ہوگئے۔ اس کے
رکتَے ہی جوان اس کی چھت پر چڑھے اور بندھا تابوت کھولنے لگے۔ چاچا لاٹھی
ٹیکتا اسی طرف آرھا تھا۔ تابوت کے گرد جھنڈا رستے کی تیز ہوا کے باعث لپٹا
نہ رہ سکا تھا اور پھڑپھڑاتے ہوئے کئی جگہ اٹکنے کے سبب بوسیدہ ہوگیا تھا۔
تابوت اتارتے ہوئے جو پھسلا تو نیچے کیچڑ میں آن رہا۔ چاچا بھی لاٹھی کے
سہارے پہنچ ہی گیا تھا۔ وہ جھکا اور اس کپڑے کو اٹھا کر اس کا اک گولا سا
بنا دیا فی الوقت وہ اس گولے کو کھیت میں لڑھکا کر تابوت کی طرف بڑھ رہا
تھا۔ |