جگر پگھلا دینے والی گرمی اور خون منجمد کر
دینے والی سردی کے باوجود عبداللہ کے معمولات میں کبھی فرق نہیں آیا تھا۔
محنت اور کارِمسلسل کا عنصر اسکی سرشت میں شامل تھا ۔پچھلے ڈیڑھ سال میں
اسکی کوئی چھٹی نہ تھی۔ تحقیقی مقالہ بھی اس نے صرف چھ ماہ میں مکمل کرلیا
تھا۔مگر اس جُہدِ مسلسل کے عِوض وہی ڈگری جو سب طلباء کو ملی؟ یہ سوال اسکو
پریشان کردیتا تھا۔ دو سال بعد یونیورسٹی کا کنووکیشن آیا تو عبداللہ کو
ایک لیٹر موصول ہوا کہ اسکا نام گولڈ میڈل کیلیے چنا گیا ہے۔ اب اسے یقین
آیا کہ محنت کا پھل ضرور ملتا ہے۔ |