زندگی بہت خوبصورت رنگوں کا امتزاج ہے۔ اس
کا ہر رنگ انسان کو احساس کمتری اورخواہشوں کے سمندرکی طرف لے کر جاتاہے۔
جب وہ دوسروں کو اُنہیں رنگوں میں خوش وخرم دیکھتا ہے۔ تو کچھ لوگ حسد کا
شکار ہو جاتے ہیں۔دوستو جس جگہ پر آپ نے غربت دیکھی ہو۔ وہاں اگر دن بدل
جائیں۔ تو اُس جگہ سے کوچ کر جائیں۔ کیونکہ وہی لوگ آپ کے خلاف سازشیں کرنا
شرع کر دیتے ہیں۔ آپ کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔کیونکہ ہم
بحثیت مسلمان نجانے کس راستے پر چل پڑے ہیں۔ نہ خود آگے نکلتے ہیں نہ
دوسروں کو آگے نکلتا دیکھ سکتے ہیں۔ جو لوگ آپ کی کامیابی سے جلتے ہوں تو
دوستو! اُن سے اپنی کامیابی کا ذکر نہ کرو۔ وہ لوگ آپ کو گرانے کے لئے ہر
وہ راستہ اختیار کریں گے۔ جس کا آپ علم نہ ہوگا۔ جب پتہ چلے گا ۔ تب تک
گلشن اجڑ چکا ہوگا۔ حاسد سے اپنی کامبابی کا ذکرنہ کرو۔اور نہ ہی کچھ اُس
سے لےکر کھائو۔ ورنہ ساری زندگی پچھتاتے رہ جائوگے۔۔۔
بہت سارے کامیاب لوگوں کی بنیاد حسد ہی بنی ہے۔ وہ لوگ جو دوسروں کو محنت
کرتا دیکھتے ہیں، پر خود نہیں کرتے۔ اُنہوں نے حسد کیا، اور خود محنت شروع
کردی اور کامیاب ہوگے۔ حسد کرو۔ دوسروں کو گرانے کے لئے نہیں ، اپنا نشیمن
جلانے کے لئے نہیں۔ محنت کرنے کےلئے ۔۔
اللہ ہم سب کو دل سے محنت کرنے اور حسد جیسی لعنت سے بچنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ شکریہ۔ |